جنریشن زی نے کاروبار میں ملینئیلز کو پیچھے کیسے چھوڑا
جنریشن زی کاروباری میدان میں ملینئیلز کو پیچھے چھوڑ رہی ہے۔ جنریشن زی ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جو 1996 کے بعد پیدا ہوئے جبکہ ملینئیلز وہ لوگ ہوتے ہیں جو 1981-1995 کے درمیان پیدا ہوئے۔
ایک حالیہ سروے کے مطابق، جنریشن زی کے 76 فیصد افراد اپنی زندگی کے باقی حصے کے لیے نو سے پانچ کی نوکری کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے اور وہ اپنی خود کی کمپنی شروع کرنا چاہتے ہیں، جبکہ ملینئیلز کی تعداد 57 فیصد ہے۔ جنریشن ایکس اور بومرز میں بھی یہ فیصد کم ہے، جو کہ بالترتیب 36 فیصد اور 25 فیصد ہے
سینٹینڈر یوکے کے ایک سروے کے مطابق، جنریشن زی کی کاروباری مہارتوں کا راز ان کی ڈیجیٹل دور میں پیش رفت ہے۔ 39 فیصد افراد کا خیال ہے کہ جنریشن زی صرف اپنے اسمارٹ فونز کا استعمال کرکے کامیاب کاروبار شروع کر سکتی ہے۔
پرانے دور کی جنریشن ایکس اور بوومرز نے بتایا کہ ان کے وقت میں کاروباری مواقع کم تھے کیونکہ ان کے لیے تعلیمی ڈگری حاصل کرنا اور ملازمت حاصل کرنا زیادہ اہمیت رکھتا تھا۔
جنریشن زی کی کاروباری کامیابی کے بارے میں سام جونز، جنریشن زی کے بانی اور ”ڈریگن آف دی ڈین“ نے کہا کہ یہ نسل مکمل طور پر ڈیجیٹل دور میں پلی بڑھی ہے، جہاں انہیں معلومات، ٹولز اور عالمی روابط تک رسائی حاصل تھی۔ اس نے انہیں اپنی کمپنی شروع کرنے اور اپنے خیالات کو حقیقت میں بدلنے کی صلاحیت دی ہے۔
سینٹینڈر یوکے کے سی ای او مائیک رینیئر نے اس بات پر زور دیا کہ حالانکہ جنریشن زی کو ڈیجیٹل مہارتوں کا بڑا فائدہ حاصل ہے، لیکن کاروباری کامیابی کے لیے ضروری خصوصیات جیسے کہ جذبہ، تجسس، اور مارکیٹ کے مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت عمر پر منحصر نہیں۔
جنریشن زی اپنے ڈیجیٹل مہارتوں اور جدید نظریات کے ساتھ کاروباری میدان میں سبقت لے رہی ہے، لیکن کامیابی کے لیے جذبہ اور محنت اہم کردار ادا کرتے ہیں، جو کسی بھی عمر میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔
Aaj English



















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔