سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو پبلک ٹوائلیٹس کی تعمیر کا حکم دے دیا

پبلک ٹوائلیٹ نہ بنانا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، طارق منصور ایڈوووکیٹ کی درخواست پر عدالت کے ریمارکس
شائع 17 مئ 2024 11:30am

سندھ ہائی کورٹ نے طارق منصور ایڈووکیٹ کی درخواست کی سماعت کے دوران سندھ حکومت کو حکم دیا ہے کہ صوبے کے 32 اضلاع میں عوامی مقامات پر ٹوائلیٹس تعمیر کیے جایئں۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ عوام کے لیے ٹوائلیٹس اور باتھ روم تعمیر نہ کرنا ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیے۔

جسٹس صلاح الدین پنہور کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔

طارق منصور ایڈووکیٹ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ عوامی مقامات پر ٹوائلیٹس نہ ہونے سے خواتین اور بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بس اسٹاپس، پارکس پر اور قبرستانوں کے نزدیک ٹوائلیٹس کی تعمیر کا حکم دیا جائے۔

طارق منصور ایڈووکیٹ نے اپنی درخواست میں یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت حکومت ٹوائلیٹس بنانے کی پابند ہے۔ پبلک ٹوائلیٹس تعمیر نہ کرنا آئین کے آرٹیکل 4 اور 19 کی خلاف ورزی ہے۔ یہ درخواست 2009 میں دائر کی گئی تھی۔

Sindh High Court

Public Toilets

TARIQ MANSOOR ADVOCATE