بھارت نے دریائے ستلج میں 2 لاکھ 25 ہزار 663 کیوسک پانی چھوڑ دیا، سیلاب کا خدشہ
بھارت نے پونگ ڈیم سے 1 لاکھ 41 ہزار کیوسک اور بھاکرا ڈیم سے 83703 کیوسک پانی دریائے ستلج میں چھوڑا دیا، جس کے بعد گنڈاپور کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب اور بیشتر رقبہ زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے خبر دی تھی کہ بکھرا ڈیم اور پونگ ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، اور ممکنہ طور پر بھارت پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑ دے گا جس سے پاکستان کا بیشتر رقبہ زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب بھارت نے پونگ ڈیم سے 1 لاکھ 41 ہزار کیوسک اور بھاکرا ڈیم سے 83703 کیوسک اضافی پانی دریائے ستلج میں چھوڑا دیا ہے، مجموعی طور پر 2 لاکھ 25 ہزار 663 کیوسک پانی دریائے ستلج میں چھوڑا گیا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ہری کے پتن سے پاکستانی حدود میں 1لاکھ 25 ہزار کیوسک تک پانی داخل ہوگا، اور 24 گھنٹے میں دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ دریائے ستلج میں گنڈ اسنگھ کے مقام پر پانی کی سطح 55 ہزار900 کیوسک تک پہنچ چکی ہے، اور 20 اگست تک پانی کی سطح ایک لاکھ کیوسک تک بڑھنے کا امکان ہے۔ جب کہ بھارت میں پانی کی سطح میں اضافے سے پاکستانی حدود متاثرہوں گی، اور وہاں سے پانی کی آمد کے باعث پاکستانی رقبہ زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔
بیشتر علاقوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری پری مون سون بارشوں کا سلسلہ 23 اگست تک جاری رہنے کے امکانات ہیں، اس دوران بالائی علاقوں میں کہیں ہلکی کہیں تیز بارش ہوگی۔
پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل مون سون بارشوں سے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ اور دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ اور چشمہ کے مقام پر نچلےدرجے کا سیلاب متوقع ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے، اور دریا میں 17 سے 20 اگست تک پانی کی سطح ایک لاکھ کیوسک سے تجاوز کر جائے گی۔
ترجمان نے بتایا کہ ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات کردی ہے، اور کہا ہے کہ اداروں کو ایمرجنسی صورتحال بارے اطلاعات فراہم کی جاچکی ہیں، دریائے ستلج میں سیلاب کے پیش نظر تمام انتظامیہ ہائی الرٹ رہے، اور شہری ممکنہ سیلابی خطرے کے پیش نظر انتظامیہ سے تعاون کریں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ کنٹرول روم میں لمحہ بہ لمحہ صورتحال مانیٹر کی جارہی ہے، ایمرجنسی صورت میں مقامی انتظامیہ کو فوری اطلاع دیں۔
بلوچستان موسم
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور گرد آلود رہے گا، اس وقت میں کوئٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، دالبندین 42، نوکنڈی41، سبی 40، تربت 39، بارکھان 36 اور ژوب میں 35 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خضدار میں 33، لسبیلہ 38، قلات 32 ، جیونی 31، اورڑمارہ 32، پسنی 33، گوادر 34، اور پنجگور میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت40 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔












اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔