اسپتال سے بچی کو اغوا کرنے میں 3 نرسیں ملوث نکلیں

بچی اغوا کرکے اپنے بھائی کو دینا چاہتی تھی، نرس کا اعتراف
شائع 25 جولائ 2023 11:15pm

ڈی ایچ کیو اسپتال قصور میں بچی کو اغوا کرنے میں تین نرسیں ملوث نکلیں، رپورٹ میں تینوں نرسسز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

قصور کے ڈی ایچ کیو اسپتال سے بچی کی اغوا ہونے کی تحقیقات کرنے والی پانچ رکنی کمیٹی نے رپورٹ تیار کرلی ہے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ بچی کو اغوا کرنے میں اسپتال کی ہی 3 نرسیں ملوث تھیں۔

رپورٹ کے مطابق ڈی ایچ کیو اسپتال میں 21 جولائی کو ایک نومولود بچی کو نامعلوم عورت ایمرجنسی میں چھوڑ کر چلی گئی، اور اسپتال کی نرس گلشن بچی کو لے کر اپنی بھانجی نرس عنبرین کے ساتھ سرکاری گاڑی میں بیٹھ کرچلی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچی کے اغوا کے بعد سکیورٹی گارڈ نے شور مچا دیا، تو نرس گلشن اور عنبرین کچھ دیربعد بچی کو واپس لے آٗئیں۔ نرس گلشن نے پانچ رکنی کمیٹی کو بتایا کہ وہ اپنے بھائی کو بچی دینا چاہتی تھی۔ رپورٹ میں تینوں نرسوں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

DHQ Hospital Kasur