البانیا میں کرپشن کے الزامات پر حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے
البانیا کی دارالحکومت تیرانا میں بدعنوانی کے الزامات کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔ مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایڈی راما کے دفتر پر مشتمل حکومت کی عمارت پر پٹرول بم پھینکے اور حکومت سے استعفے کا مطالبہ کیا۔
یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب پراسیکیوٹرز نے نائب وزیرِ اعظم بیلندا باللوکو کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے الزامات پر فردِ جرم عائد کی۔
بیلندا باللوکو سمیت کئی حکومتی اہلکاروں اور نجی کمپنیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں میں ریاستی فنڈز کا استعمال کچھ مخصوص کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیا۔
باللوکو نے پارلیمان میں ان الزامات کو ”آدھی سچائی اور جھوٹ“ قرار دیا اور کہا کہ وہ عدلیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں گی۔
بدعنوانی اور منظم جرائم کے خلاف کام کرنے والے خصوصی پراسیکیوشن آفس نے پارلیمان سے درخواست کی ہے کہ باللوکو کی آئینی چھوٹ ختم کی جائے اور انہیں گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے۔
تاہم، ابھی تک واضح نہیں کہ پارلیمان کب اس درخواست پر ووٹ دے گی، حالانکہ وزیرِ اعظم راما کی پارٹی کے پاس اکثریت موجود ہے۔
مظاہرین کے مطابق، اتنے بڑے مالی اسکینڈلز کے بعد ان کا صبر ختم ہو گیا ہے اور وہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ نائب وزیرِ اعظم فوری طور پر استعفا دیں۔
مظاہرین میں سے ایک، آربن سولو نے کہا، ”ہم نے کافی صبر کر لیا ہے کیونکہ کروڑوں یورو چوری ہو چکے ہیں اور وہ استعفا نہیں دے رہی ہیں، یہ شرمناک ہے۔“
بیلندا باللوکو انفراسٹرکچر وزارت کی سربراہ بھی ہیں، جو سڑکوں، پلوں اور سرنگوں جیسے منصوبوں میں کروڑوں یورو کا انتظام کرتی ہے۔
پولیس نے مظاہرین کے حملوں کے دوران حکومت کی عمارت کی حفاظت کی، لیکن مظاہرین کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش نہیں کی گئی۔