ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں نیا موڑ: سونا امانت رکھنے کا اسٹامپ پیپر سامنے آگیا
ایبٹ آباد میں ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں ایک نیا اور اہم موڑ سامنے آیا ہے، جہاں دبئی روانگی سے قبل مقتولہ ڈاکٹر وردہ اور ملزمہ ردا وحید کے درمیان سونا امانت رکھنے سے متعلق اسٹامپ پیپر منظرِ عام پر آ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں ایک اہم دستاویز سامنے آئی ہے، جس کے مطابق مقتولہ ڈاکٹر وردہ نے دبئی روانگی سے قبل 67 تولے سونا امانتاً ملزمہ ردا وحید کے پاس رکھوایا تھا۔
اسٹامپ پیپر کے متن میں درج ہے کہ مذکورہ سونا امانت کے طور پر ردا وحید کے پاس رکھا جا رہا ہے اور جب بھی سونا واپس طلب کیا جائے گا تو ردا وحید اس کی واپسی کی پابند ہوگی۔
متن کے مطابق یہ اسٹامپ پیپر ڈاکٹر وردہ اور ردا وحید کے درمیان باقاعدہ طور پر تیار کیا گیا تھا، جو اب کیس میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر سامنے آیا ہے۔ مزید قانونی کارروائی اور تفتیش متعلقہ ادارے کر رہے ہیں۔
ایبٹ آباد: امانت واپس مانگنے پر لیڈی ڈاکٹر کا قتل، پولیس کا جے آئی ٹی بنانے کا اعلان
ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں اہم پیشرفت: آلہ قتل اور سونا برآمد
ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں مفرور ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا
واضح رہے کہ ڈی ایچ کیو اسپتال ایبٹ آباد میں تعینات ڈاکٹر وردہ مشتاق کو اپنی ہی دوست نے پلاننگ کرکے گزشتہ ہفتے اغوا کے بعد قتل کرادیا تھا، جس کے بعد خیبرپختونخوا پولیس نے بتایا تھا کہ ڈاکٹر وردہ قتل کیس کا مرکزی ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا ہے۔
ڈی پی او ایبٹ آباد ہارون رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملزم شمریز کا ٹھنڈیانی روڈ میرا رحمت خان کنڈا کے مقام پر پولیس سے مقابلہ ہوا، شمریز اپنے 2 ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا، واقعے کا مرکزی ملزم شمریز روپوش تھا۔
ہارون رشید نے بتایا تھا کہ پولیس ڈاکٹر وردہ کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی تھی، مرکزی ملزم شمریز کو موبائل ڈیٹا سے ٹریس کیا گیا۔
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ ملزم کے دونوں ساتھی فرار ہوگئے، ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں، ڈاکٹر وردہ قتل کیس کے تمام ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔