شائع 28 نومبر 2025 06:09pm

عمران خان صحت مند، کھانے میں دیسی مرغی اور مچھلی دی جاتی ہے: جیل ذرائع کا دعویٰ

اڈیالہ جیل کے محکمہ جیل خانہ جات نے بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی صحت سے متعلق افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل میں مکمل محفوظ اور صحت مند ہیں اور جیل آنے والے ہر شخص کی بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کروائی جاتی ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی جیل میں طبیعت خراب ہونے سے متعلق چلنے والی خبروں کے بعد محکمہ جیل خانہ جات کے ذرائع نے صورت حال کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان جیل میں مکمل طور پر محفوظ صحت اور مند ہیں، ہفتے میں ایک بار بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے بشریٰ بی بی کی ملاقات بھی کرائی جاتی ہے، ان کی صحت اور روزمرہ معمولات میں کوئی مسئلہ نہیں جب کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہیں بے بنیاد ہیں۔

جیل خانہ جات ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل بیرک کے 6 کمرے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے زیر استعمال ہیں، عمران خان کو ٹی وی اور اخبار کی سہولت موجود ہے۔

جیل خانہ جات ذرائع کے مطابق عمران خان کو ہفتے میں ایک بار باہر سے کھانا منگوانے کی اجازت ہے، باہر سے دیسی مرغی اور مچھلی منگوائی جاتی ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل میں سیکیورٹی کے لیے 300 کیمرے لگے ہیں، بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقاتیں جیل مینوئیل کے مطابق کرائی جاتی ہے، اڈیالہ جیل کی حدود میں آنے والے ہر شخص کی ملاقات کرائی جاتی ہے، اڈیالہ جیل کی حدود سے باہر کے معاملے کی جیل انتظامیہ ذمہ دار نہیں ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملاقاتوں کا تمام طریقہ کار قواعد کے مطابق ہوتا ہے اور اس میں کسی قسم کی رکاوٹ یا پابندی نہیں لگائی گئی۔

علیمہ خان کی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر درخواست

قبل ازیں سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروائے جانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائرکردی۔

دائر درخواست میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل، وفاقی سیکرٹری داخلہ و سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔

علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرائے جانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت کے 24 مارچ کے حکم پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر عمل نہ کرنے پر ذمہ داران کو توہین عدالت کی سزا دی جائے۔

Read Comments