شائع 18 نومبر 2025 06:27pm

عوام مشکلات کا شکار ہیں مگر ذمہ دار کہتے ہیں سب ٹھیک ہے، انٹرنیٹ کی بندش پر اراکینِ اسمبلی برہم

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے اجلاس میں اراکین نے ملک بھر میں موبائل سگنلز اور انٹرنیٹ کی ناقص کارکردگی پر شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام مسلسل مشکلات کا شکار ہیں مگر ذمہ دار اداروں کی جانب سے ہمیشہ سب ٹھیک ہونے کا ہی مؤقف سامنے آتا ہے۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس امین الحق کی سربراہی میں ہوا جہاں اراکین اسمبلی نے موبائل سگنلز اور ڈیٹا کنکشن خراب ہونے پر شکایات کے انبار لگادیے۔

پیپلز پارٹی کی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ کراچی سمیت کہیں بھی حتی کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں بھی انٹرنیٹ کی بلاتعطل سروس میں رکاوٹیں ہیں، اور متعلقہ اداروں سے رابطہ کرنے پر ہمیشہ یہی کہا جاتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے، جو برسوں سے سنا جارہا ہے۔

اسی حوالے سے عتیق انور نے کہا کہ لاہور تو کیا راوی کے پل پر بھی کال نہیں ملا سکتا۔ اس کنکشن کے ساتھ کوئی نوجوان ٹیکنالوجی سے کیا پیسے کما پائیں گے؟

قومی اسمبلی کے رکن مہیش کمار نے اس معاملے کو ایجنڈے سے ہی نکالنے کا کہا۔ صادق میمن بولے گراؤنڈ پر صورتحال بالکل حیران کن ہے اور یہ کہتے ہیں سب ٹھیک ہے پہلے فائروال مچھلی کے کہانے کا کہتے تھے اور اب تکنیکی الفاظ کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔

ممبر پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ جہاں جائیں وہاں کنکشن ہوگا تویہ تاثر غلط ہے،کمیٹی نے ممبران کے حلقوں سے متعلق پی ٹی اے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے فوکل پرسن مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

Read Comments