وزیراعظم آزاد کشمیر کو ہٹانے کی تیاریاں مکمل، اسمبلی اجلاس طلب
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کو ہٹانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور اس سلسلے میں قانون ساز اسمبلی کا اجلاس 17 نومبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔ اجلاس میں وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر رائے شماری ہوگی، جو پاکستان پیپلز پارٹی نے جمع کرائی ہے۔
جمعہ کو آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی۔ جس کے بعد پیپلز پارٹی نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے اپنے امیدوار کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ پارٹی نے فیصل ممتاز راٹھور کو نئے وزیراعظم کے طور پر نامزد کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یاسین نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس مطلوبہ نمبرز پورے ہیں اور بہت جلد آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کی حکومت قائم ہو جائے گی۔
چوہدری یاسین نے کہا کہ پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر فیصل ممتاز راٹھور کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے نامزد کیا گیا ہے، اور تحریک عدم اعتماد آج ہی پیش کر دی گئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ”انشاء اللہ چند دنوں میں آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کی حکومت بن جائے گی۔“
سابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے فیصل راٹھور کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ پڑھے لکھے، نوجوان اور تجربہ کار رہنما ہیں، اور اس سے قبل بھی اسمبلی کا حصہ رہ چکے ہیں۔ ان کے مطابق فیصل راٹھور بہترین انداز میں حکومت چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وزارتِ عظمیٰ کے لیے چوہدری لطیف اکبر، چوہدری یاسین، فیصل راٹھور اور سردار یعقوب کے ناموں پر غور کیا جا رہا تھا۔ آزاد کشمیر کے آئین کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک لانے والوں کے لیے لازم ہے کہ وہ نئے وزیراعظم کا نام بھی ساتھ ہی تجویز کریں، اسی لیے پیپلز پارٹی نے امیدوار کے اعلان کے فوراً بعد تحریک جمع کرا دی۔