گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بیس جولائی کو صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے ارکان اسمبلی سے حلف لیا جائے گا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو سینیٹ انتخابات کے لیے مشاورت سے بیٹھنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر مشاورت نہ ہوئی تو 35 آزاد ارکان کی موجودگی میں اپوزیشن زیادہ سینیٹ نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ انہوں نے حکومت کو ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے تجاویز دی تھیں۔ ان کے مطابق وزیراعلیٰ سے اس سے قبل اجلاس کے انعقاد پر بات ہوئی تھی، تاہم وزیراعلیٰ نے لاعلمی ظاہر کی کہ پہلے اجلاس ریکوزیشن پر بلائے گئے تھے۔
گورنر نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرے۔ انہوں نے قبائلی اضلاع کے حوالے سے بھی تحفظات کا اظہار کیا، کہ یہ علاقے وفاق اور صوبے کے درمیان فٹبال بنے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سرحد پر ہر بڑی طاقت نظریں رکھتی ہے اور وہیں چھوڑا گیا جدید اسلحہ آج پاکستان کے خلاف دہشتگردی میں استعمال ہو رہا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، مگر خیبرپختونخوا کے مفادات کا دفاع وفاق کے ساتھ مل کر کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وفاق نے جرگہ سسٹم کی بحالی کے لیے کمیٹی قائم کی ہے لیکن اس میں قبائلی اضلاع کے اصل اسٹیک ہولڈرز کو شامل نہیں کیا گیا۔ گورنر نے مطالبہ کیا کہ ان اسٹیک ہولڈرز کو کمیٹی میں نمائندگی دی جائے تاکہ فیصلہ سازی مؤثر ہو سکے۔