وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما انجینئر امیر مقام نے آج نیوز سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا ہے کہ فی الوقت خیبرپختونخوا حکومت کو گرانے کا کوئی ارادہ نہیں، تاہم سیاست میں کچھ بھی حرفِ آخر نہیں ہوتا۔
امیر مقام نے کہا کہ سیاست میں فیصلے وقت اور حالات کے مطابق کیے جاتے ہیں، اور خیبرپختونخوا حکومت ہٹانے کے حوالے سے کوئی بات خارج از امکان نہیں ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک مسلم لیگ (ن) نے کسی سیاسی جماعت سے رابطہ نہیں کیا، لیکن اگر ضرورت محسوس ہوئی تو جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ضرور رابطہ کیا جائے گا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ بھی کہہ چکے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان سے خیبرپختونخوا حکومت گرانے سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی، اور نہ ہی پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ زیر غور ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی بھی خیبر پختونخوا حکومت کو گرانے کے کسی بھی عمل میں حصہ بننے سے انکار کرچکی ہے۔ اے این پی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے کہا کہ کے پی حکومت گرانےکےکسی بھی عمل میں اے این پی شریک نہیں ہوگی اور نہ ہی اے این پی کسی ہارس ٹریڈنگ کا حصہ نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ جماعتوں کی خواہش ہےکہ کے پی میں اپوزیشن کی مشترکہ حکومت آئے مگر ہم جمہوری لوگ ہیں اور غیرجمہوری عمل ہماری روایت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور چیلنج دے چکے ہیں کہ جتنا زور لگانا ہے، لگا لیں، حکومت آئینی طریقے سے نہیں گرائی جا سکتی، اور اگر گر گئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔