Aaj Logo

شائع 02 جولائ 2025 01:34pm

خیبرپختونخوا :انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، خواتین، بچے اور خواجہ سرا بھی عدم تحفظ کا شکار

خیبرپختونخوا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا، خواتین، بچے اور خواجہ سرا بھی تشدد، زیادتی اور قتل کے واقعات سے محفوظ نہ رہ سکے۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے سال 2024 کی سالانہ رپورٹ جاری کر دی، جس میں صوبے کی تشویشناک صورتحال بے نقاب ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں خواتین پر گھریلو تشدد کے 395 کیسز رپورٹ ہوئے،ریپ کے 195 کیسز،اغوا کے 860 اور قتل کے 693 واقعات درج ہوئے۔ اس کے علاوہ غیرت کے نام پر قتل کے 124 کیسز درج ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچوں پر تشدد اور زیادتی کے واقعات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا،بچوں پر تشدد کے 77 اور جنسی زیادتی کے 105 سے زائد کیس رپورٹ ہوئے۔

خواجہ سرا برادری بھی تشدد سے محفوظ نہ رہی۔ گزشتہ پانچ سالوں میں 267 خواجہ سراوں کو مختلف اقسام کے تشدد کا سامنا کرنا پڑا، 2023 میں چار خواجہ سرا قتل اور آٹھ زخمی ہوئے۔

ہیومن رائٹس کمیشن کی رکن سمیہ آفریدی نے ج نیوز سے گفتگو میں کہا کہ خاص طور پر قبائلی اضلاع میں خواتین اور بچوں پر تشدد اور جنسی جرائم کی شرح میں اضافہ باعثِ تشویش ہے۔

رپورٹ میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر اور فوری اقدامات کیے جائیں اور متاثرہ طبقات کو تحفظ، انصاف اور بحالی کی مکمل سہولیات فراہم کی جائیں۔

Read Comments