بلوچستان کے ضلع مستونگ میں کوئٹہ کراچی شاہراہ پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔ دہشت گردوں نے مسافر گاڑیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک معصوم بچہ جاں بحق جبکہ سات افراد زخمی ہو گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دہشت گردوں نے حملے کے دوران تین گاڑیوں کو آگ لگا دی جبکہ علاقے میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔
زخمیوں کو فوری طور پر شہید نواب غوث بخش اسپتال مستونگ منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے قریبی دفاتر میں گھس کر سرکاری ریکارڈ کو بھی نذر آتش کر دیا۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ترجمان بلوچستان حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ مستونگ میں فتنہ الہند کے دہشتگردوں نے تحصیل آفس، بینک اور دیگر دفاتر پر حملہ کیا۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کے مطابق دہشتگردوں کی فائرنگ سے سولہ سالہ بچہ جاں بحق جبکہ سات افراد زخمی ہوئے۔
ترجمان کے مطابق حملے کے فوراً بعد فرنٹیئر کور، سی ٹی ڈی اور لیویز فورس نے علاقے کا محاصرہ کر لیا جس پر دہشتگرد پسپا ہو گئے۔ فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے دوران دو دہشتگرد مارے گئے جبکہ تین زخمی ہوئے۔
شاہد رند نے بتایا کہ حملے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے علاقے میں منظم انداز سے کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ انٹیلیجنس کی بنیاد پر دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے فوری ردعمل سے جانی نقصان میں مزید اضافے کو مؤثر طریقے سے روکا گیا۔ ترجمان کے مطابق شہریوں کے تحفظ اور دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے ان کے سہولت کاروں کی تلاش بھی شروع کر دی گئی ہے۔
بلوچستان حکومت کے مطابق ریاست دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا اور عوام کے جان و مال کا تحفظ ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا۔