Aaj Logo

اپ ڈیٹ 19 جون 2025 09:25pm

سہولت یا زحمت: سندھ حکومت کا ڈمیسائل کی شرط ختم کرنے کا فیصلہ کہاں تک موثر؟

بچوں کو پڑھانا ہے تو والد کو ڈومیسال بنوانا ہے، سندھ حکومت نے طالب علم کی ڈومیسائل کی شرط ختم کردی، اب 11 ویں جماعت میں داخلے کے لیے پانچویں اور آٹھویں کے نتائج دکھانا ضروری نہیں، رواں سال سندھ کے 375 اور کراچی کے 154 کالجز میں دخلوں کا آغاز ہوگیا۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں 11 ویں جماعت کے داخلوں کا آغاز ہوگیا، اس بار حکومت نے طالب علموں سے ڈومیسائل اور پی آر سی طلب کرنے کی شرط کو ختم کردیا۔

ڈی جی کالجز نوید رب کہتے ہیں کہ اب والد کے ڈؤمیسائل پر داخلہ ہوجائے گا، نویں جماعت کے دوپرچوں میں فیل ہونے والے طلباء کو داخلہ دے رہے ہیں۔

سندھ میں کالج داخلوں کے لیے والد کے ڈومیسائل کی شرط عائد

کراچی کے 154 کالجز میں اب تک 18 ہزار 756 داخلوں کی درخواستیں موصول ہوئیں، حیدرآباد میں 883، میرپور خاص میں 456 اور نواب شاہ میں 320، لاڑکانہ میں 345 اور سکھر میں 364 درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔

زیادہ درخواستیں کراچی سے موصول ہوئیں، طلبہ اور والدین کی آسانی کے لیے 29 سہولیاتی مراکز قائم کیے گئے ہیں، اس بار آٹھویں اور پانچویں جماعت کا رزلٹ ایڈمیشن کے لیے ضروری نہیں ہوگا، داخلہ فارم میں بچے کی جگہ اب والد کا ڈومیسائل، شناختی کارڈ اور موبائل نمبر طلب کیا گیا ہے۔

کالجز میں داخلوں کا سلسلہ 15 جون سے 15 جولائی تک جاری رہے گا، 22 تاریخ سے فہرستیں آویزاں کردی جائیں گی۔

طلبا سے گزارش ہے کہ فہرستیں ملنے کےبعد کالج جاکرایڈمیشن کی تصدیق لازمی کریں جو بچے اپنا ایڈمیشن کنفرم نہیں کریں گے، انہیں فہرستوں سے نکال کر مزید بچوں کو داخلے کا موقع دیا جائے گا۔

سندھ حکومت کی جانب سے کیے گئے فیصلے نے طلبا اور والدین کو نئی کشمکش میں مبتلا کردیا ہے۔

  • اگر داخلے کے طالب کسی امید وار کے والد حیات نہ ہوں تو کس کا ڈومسائل بطور متبادل جمع کروایا جائے؟

  • اگر والد کا ڈامیسائل یا پی آر سی نہ ہو تو ایسی صورت میں کیا اقدام کیا جائے اور کس سے رجوع کیا جائے؟

  • والدین کی عدم موجودگی میں سرپرست کے ڈومیسائیل جمع کروانے کے لئے بھی کوئی واضح ہدایت جاری نہیں کی گئی۔

Read Comments