بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ سترہ جولائی کو پیش کیا جائے گا۔ بجٹ کا مجموعی حجم ایک ہزار ارب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے۔ صوبے کو وفاقی قابل تقسیم محاصل سے سات سو تینتالیس ارب روپے ملنے کا امکان ہے۔ صوبے کی اپنی امدنی کا تخمینہ ایک سو پچاس ارب سے زائد ہونے کا امکان ہے۔
بلوچستان کا بجٹ وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی سترہ جون کو صوبائی اسمبلی کے میں پیش کریں گے۔ رواں مالی سال کے بجٹ کی طرح آئندہ مالی سال کا بجٹ بھی سرپلس ہوگا۔
حکومتی زرائع کے مطابق بلوچستان کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے وفاقی محاصل سے 7سو 43ارب روپے ملنے کا امکان ہے یہ رقم این ایف سی ایوارڈ کے تحت دو مدات سے ملے گی۔ جن میں قابل تقسیم محاصل اور گیس سمیت دیگر قدرتی وسائل سے براہ راست منتقلیاں شامل ہیں۔
رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی محاصل سے بلوچستان کو 70 ارب روپے زیادہ ملنے کی توقع ہے۔ بلوچستان کے صوبائی ٹیکسوں اور نان ٹیکسوں سے آمدن کا تخمینہ 150 ارب سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 7سو ارب روپے سے زائد ہوسکتا ہے بلوچستان کے اپنے وسائل سے ترقیاتی اخراجات کے لیے 240ارب روپے سے زائد مختص کیئے جانے کا امکان ہے۔
تعلیم ، امن و امان ، صحت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں کے لیے زیادہ رقم مختص ہوگی۔ بجٹ میں تعلیم کے شعبے کے لیے 160 ارب روپے سے زائد، امن و امان کے لیے مجموعی طور پر 100 ارب روپے سے زیادہ اور صحت کے شعبے کے لیے 80 ارب روپے مختص کیئے جانے کا امکان ہے۔
بلوچستان میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق اضافے کی توقع ہے۔