پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شوکت یوسفزئی نے خواجہ آصف کے بیان کو مایوس ذہنیت کی عکاسی قرار دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شوکت یوسفزئی نے وزیر دفاع خواجہ اصف کے بیانات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف مایوس ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں، ماضی میں انہوں نے فوج کے خلاف بیانات دیے ہیں ان کو وزیر دفاع نہیں ہونا چاہیئے۔
شوکت یوسفزئی نے 8 فروری کو صوابی میں پی ٹی آئی کا تاریخ ساز جلسہ ہونے کی پیشگوئی بھی کردی۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اور جنید اکبر خان کے درمیان کوئی اختلافات نہیں، یہ حکومتی پروپیگنڈا ہے جو فلاپ ہو رہا ہے۔
پی ٹی آی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ قابل مذمت ہے ازادی صحافت اور اظہار رائے کی ازادی کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے، حکومت کی طرف سے زیلی کمیٹی بنانے کی تجویز کو مسترد کرتے ہیں، پورا پیکا ایکٹ ہی ختم ہونا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی مخالفت میں بولنے والی تمام اوازوں کو بند کرنا چاہتی ہے، پنجاب حکومت کا مینار پاکستان میں تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نہ دینا امن و امان کی صورتحال کی خرابی کا ثبوت ہے،
شوکت یوسفزئی نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ لیپ ٹاپ ضرور تقسیم کریں لیکن جنوبی پنجاب میں جہاں سکول نہیں وہاں پہلے اسکول بنائیں۔