کیا سردیوں میں دہی زکام کا باعث بنتی ہے؟
سردیوں میں دہی کھانے سے زکام ہونے کا تصور برسوں سے گھریلو سوچ کا حصہ رہا ہے، لیکن کیا واقعی دہی سردی، نزلہ یا فلو کا باعث بنتی ہے؟
سائنس کے مطابق، دہی ایک غذائیت سے بھرپور خوراک ہے جس کے جسم پر کئی مثبت اثرات ہوتے ہیں، البتہ اس کے استعمال میں درجہ حرارت اور وقت بہت اہم ہیں۔
ماہرین کے مطابق دہی کے فوائد جتنے زیادہ ہیں، غلط طریقے سے استعمال کرنے پر کچھ افراد کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔
روزانہ دہی کھانے کے حیرت انگیز فوائد
طبی اعتبار سے سردیوں میں دہی کھانے سے زکام نہیں ہوتا، کیونکہ سردی یا فلو صرف وائرس سے لگتا ہے اور یہ وائرس ہوا یا متاثرہ سطح کے ذریعے پھیلتے ہیں۔ دہی میں ایسا کوئی وائرس موجود نہیں ہوتا جو انسان کو بیمار کر دے۔
البتہ ٹھنڈی دہی یا فریج سے نکال کر فوراً کھائی گئی دہی، کچھ لوگوں میں گلے، ناک اور حلق کی جھلی کو خراش یا جلن کا احساس دے سکتی ہے، جس سے وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں “زکام ہو گیا” ہے، لیکن اگر دہی کمرے کے درجہ حرارت پر ہو تو یہ مسئلہ پیش نہیں آتا۔
2019 میں جرنل آف انوائرمنٹل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق دہی میں موجود پروبائیوٹکس آنتوں کی صحت بہتر بناتے ہیں، جس سے اوپری سانس کی نالی کی انفیکشنزکا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ یعنی دہی، درست طریقے سے کھائی جائے تو یہ جسم کا مدافعتی نظام مضبوط بناتی ہے۔
کیا دہی واقعی تیزابیت کم کرتی ہے؟
زیادہ تر صحت مند افراد میں بھی دہی بلغم نہیں بناتی۔ البتہ اگر کسی شخص کو پہلے سے سردی، سائنس یا گلے کی خرابی ہو تو دہی کی ٹھنڈک کی وجہ سے موجود بلغم گاڑھا محسوس ہو سکتا ہے، جس سے حلق بند ہونے یا خارش کا احساس بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ سردیوں میں دہی ٹھنڈی نہ کھائیں۔
کھانے سے 20–30 منٹ پہلے فریج سے نکال لیں یا ہلکا سا نیم گرم کر لیں تاکہ یہ کمرے کے درجہ حرارت پر آ جائے۔
ماہرین سنہری اصول بھی بتاتے ہیں کہ دہی اعتدال میں کھائیں۔ روزانہ 1–2 سرونگز کافی ہیں۔ اس کے کھانے کا بہترین وقت دن یا دوپہر ہے۔ وہ یہ بھی تاکید کرتے ہیں کہ سردیوں میں ٹھنڈی دہی نہ کھائیں اور بہت کھٹی یا بہت چکنائی والی دہی سے گریز کریں۔
















