Aaj News

ایچ ون بی ویزا فیس: معروف امریکی کاروباری گروپ نے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ کر دیا

رپورٹ کے مطابق یہ مقدمہ واشنگٹن ڈی سی کی وفاقی عدالت میں دائر کیا گیا ہے
شائع 17 اکتوبر 2025 11:45pm

امریکا کی سب سے بڑی کاروباری تنظیم یو ایس چیمبر آف کامرس نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف کیس فائل کردیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی چیمبر آفس کامرس کی جانب سے جمعرات کو ٹرمپ انتظامیہ پر ایک لاکھ ڈالرزایچ ون بی ویزا فیس کے نفاذ کو چیلنج کیا گیا ہے۔

یہ مقدمہ چیمبر آف کامرس کی جانب سے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف پہلا قانونی اقدام ہے، جب سے ریپبلکن صدر نے جنوری میں اپنے دوسرے دورِ صدارت کا آغاز کیا ہے۔

چیمبر آف کامرس نے کہا کہ ٹرمپ کی نئی فیس سے وہ کاروبار جو ایچ- ون بی ویزا پروگرام پر انحصار کرتے ہیں، انہیں یا تو اپنی افرادی لاگت میں نمایاں اضافہ کرنا پڑے گا یا پھر اعلیٰ مہارت رکھنے والے کارکنوں کی بھرتی کم کرنی ہوگی۔

چیمبر نے اپنے مقدمے میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ستمبر میں صدر ٹرمپ کا جاری کردہ اعلان، جس میں نئی ایچ- ون بی ویزا درخواستوں پر بھاری فیس عائد کی گئی تھی، ان کے آئینی اختیارات سے تجاوز ہے اور اس سے وہ پیچیدہ ویزا نظام متاثر ہوگا جو امریکی کانگریس نے وضع کیا ہے۔

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ،“یو ایس چیمبر کے کئی ارکان اس بات کے لیے تیار ہو رہے ہیں کہ انہیں ایچ- ون بی پروگرام کو محدود یا مکمل طور پر ختم کرنا پڑ سکتا ہے، جس سے ان کے سرمایہ کاروں، صارفین اور موجودہ ملازمین سب متاثر ہوں گے۔”

رپورٹ کے مطابق یہ مقدمہ واشنگٹن ڈی سی کی وفاقی عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔ تاہم وائٹ ہاؤس نے اس معاملے پر تبصرے کی درخواست کا فوری جواب نہیں دیا ہے۔

AAJ News Whatsapp

ایچ- ون بی ویزا پروگرام کے تحت امریکی کمپنیاں خصوصی مہارت رکھنے والے غیر ملکی کارکنوں کو ملازمت دینے کی اہل ہوتی ہیں۔ یہ پروگرام بالخصوص ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے انتہائی اہم ہے جو بڑی حد تک ایچ- ون بی ویزا ویزا رکھنے والے ملازمین پر انحصار کرتی ہیں۔

اس پروگرام کے تحت سالانہ 65 ہزار ویزے جاری کیے جاتے ہیں، جب کہ اعلیٰ تعلیمی ڈگری رکھنے والے کارکنوں کے لیے مزید 20 ہزار ویزے مختص ہیں۔ ان ویزوں کی مدت تین سے چھ سال تک ہوتی ہے۔

تاہم، ٹرمپ انتظامیہ نے واضح کیا تھا کہ یہ فیس صرف نئے ایچ- ون بی ویزا درخواستوں پر لاگو ہوگی، موجودہ ویزا رکھنے والوں پر نہیں۔ یہ بات قابل غور ہے کہ 2024 میں جاری کیے گئے تمام ایچ- ون بی ویزوں کا 70 فیصد بھارتی نژاد پیشہ ور افراد کو دیا گیا، جس سے بھارت کے متاثر ہونے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔

sues

Major US business group

over trump

H 1B visa fee