Aaj News

طویل عرصے تک خطبہ حج دینے والے سعودی مفتی اعظم انتقال کرگئے

شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ کچھ عرصے سے علیل تھے۔
اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2025 02:44pm
Grand Mufti of Saudi Arabia Sheikh Abdulaziz bin Abdullah Al-Sheikh passes away - Pakistan news

سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیزبن عبداللہ آل الشیخ انتقال کرگئے ہیں۔

شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ کچھ عرصے سے علیل تھے۔ وہ 30 نومبر 1943 کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے تھے۔

سعودی مفتی اعظم علماء کونسل کے امیر بھی رہے ہیں۔ شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ کو سب سے زیادہ خطبہ حج دینے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

گلف نیوز کے مطابق سعودی رائل کورٹ نے اعلان کیا ہے کہ مملکتِ سعودی عرب کے مفتی اعظم، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ، 82 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق، خادمِ حرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے حکم دیا ہے کہ شیخ عبدالعزیز آل الشیخ کے لیے نمازِ جنازہ غائب آج بعد نمازِ عصر مسجد الحرام (مکہ مکرمہ)، مسجد نبوی (مدینہ منورہ) اور مملکت کی تمام مساجد میں ادا کی جائے۔

اس کے علاوہ، ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں بھی آج عصر کے بعد شیخ آل الشیخ کی نمازِ جنازہ ادا کی جائے گی۔

سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان نے مفتی اعظم کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ، سعودی عرب کے تیسرے مفتی اعظم تھے۔ ان سے قبل شیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ اور شیخ عبدالعزیز بن باز نے یہ منصب سنبھالا تھا۔

آپ ہیئتِ کبار العلماء (علماء کی اعلیٰ کونسل) اور دارالافتا کے سربراہ بھی تھے، اور انہیں وزیر کے درجے کا عہدہ بھی حاصل تھا۔

سن1951 میں جب وہ ابھی آٹھ برس کے بھی نہیں تھے، والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا اور وہ یتیم ہو گئے تھے۔

انہوں نے کم عمری میں قرآن مجید حفظ کر لیا تھا، اور 20 سال کی عمر میں بینائی سے محروم ہو گئے تھے۔

بینائی سے محرومی کے باوجود انہوں نے شریعت اسلامی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور کئی جامعات میں علمی کونسلوں کے رکن رہے۔ وہ ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد اور عرفات کی مسجد نمرہ میں معروف خطیب کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔

شیخ آل الشیخ نے فقہ، عقیدہ، حلال و حرام جیسے اہم موضوعات پر متعدد کتب تصنیف کیں۔ ان میں فتاویٰ کے مجموعے، اسلامی عقائد پر کتب، اور مختلف مواقع پر دیے گئے فتاویٰ کا احاطہ شامل ہے۔

ان کی علمی خدمات کو عالم اسلام میں انتہائی قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ سعودی عرب میں آل الشیخ خاندان روایتی طور پر مذہبی اور عدالتی اداروں میں فائز رہا ہے، وہ محمد بن عبدالوہاب (1792-1703) کی نسل سے ہیں، اور گزشتہ 250 برسوں سے وہ آل سعود حکمران خاندان کے ساتھ قریبی تعلقات اور بین الازدواجی رشتوں میں جُڑے رہے ہیں۔

sheikh abdul aziz bin abdullah bin