Aaj News

’میری فیملی نے اسرائیل بنایا‘۔۔۔ روتشائلڈ خاندان، وہ سایہ جو اسرائیل کی بنیادوں میں چھپا ہے

یہ کہانی ہے ایک سکہ فروش کی، جس نے یورپ کی سب سے طاقتور مالیاتی سلطنت اور ایک پورے ناجائز ملک کی بنیاد رکھی
شائع 24 جولائ 2025 12:35pm

دنیا میں اگر کسی ایک خاندان کو جدید تاریخ کے سب سے پراثر، پراسرار اور طاقتور خاندانوں میں شمار کیا جائے تو بلاشبہ ”روتشائلڈ“ کا نام سرفہرست ہوگا۔ ایک ایسا نام، جو بینکنگ، سیاست، سلطنتوں، جنگوں اور بالآخر ”اسرائیل“ جیسے متنازع ملک کی بنیادوں میں جڑا ہوا ہے۔ ایک ایسا خاندان جس نے نہ صرف سلطنتوں کو قرضے دیے بلکہ ایک پوری قوم کی تخلیق میں اپنے مالی، سیاسی اور نظریاتی اثرات کا زہر اس گہرائی سے اتارا کہ آج بھی دنیا اس کے اثر سے باہر نہیں آ سکی۔

یہ کہانی ہے ایک سکہ فروش (Coin Dealer) کی، جس نے یورپ کی سب سے طاقتور مالیاتی سلطنت کی بنیاد رکھی۔

مئیر ایمشل روتشائلڈ (1744–1812) نے فرینکفرٹ کی گلیوں سے سفر شروع کیا، اور پھر اس کے پانچ بیٹوں نے لندن، پیرس، ویانا، نیپلز اور خود فرینکفرٹ میں اپنی شاخیں قائم کیں۔ مگر ان کی سب سے مہلک سرمایہ کاری فلسطین کی سرزمین میں دفن تھی۔

 مئیر ایمشل روتشائلڈ (1744–1812)
مئیر ایمشل روتشائلڈ (1744–1812)

’میری فیملی نے اسرائیل بنایا‘ – جیکب روتشائلڈ کا اعتراف

جب لارڈ جیکب روتشائلڈ، اس خفیہ کہانی کا آخری نگہبان، اپنے خاندان کے ماضی پر بات کرتا ہے اور کہتا ہے: ’میری فیملی نے اسرائیل بنایا‘، تو یہ کوئی مبالغہ نہیں، بلکہ ایک خوفناک سچائی ہے۔

  لارڈ جیکب روتشائلڈ
لارڈ جیکب روتشائلڈ

بارون ایڈمنڈ جیمز دی روتشائلڈ (1845–1934)، وہ نام ہے جس نے سلطنتِ عثمانیہ کے دور میں فلسطین کے اندر زمینیں خریدی، عبرانی زبان کے اسکول بنوائے، زرعی کالونیاں بنوائیں اور وہ وائنریز قائم کیں جو آج بھی صہیونی شراب کے کاروبار کو سہارا دیے ہوئے ہیں۔ رِشون لی زِیون، روش پینا، زِخرون یعقوب — یہ سب بستیاں روتشائلڈ خاندان کی مہربانیوں سے اُگ آئیں۔

 بارون ایڈمنڈ جیمز دی روتشائلڈ (1845–1934)
بارون ایڈمنڈ جیمز دی روتشائلڈ (1845–1934)

یہ زمینیں کیسے خریدی گئیں؟ اس کیلئے غریب عرب کسانوں کو بے دخل کیا گیا، رشوت، دھوکہ اور کالونیل تحفظات کے سائے تلے صہیونیت کا پودا اگایا گیا — اور اُس کی جڑوں میں روتشائلڈ کا سونا تھا۔

بالفور ڈیکلریشن: ایک خط، ایک سازش، ایک قوم

1917 میں جب برطانیہ نے بالفور ڈیکلریشن کے ذریعے فلسطین میں یہودی وطن کے قیام کا وعدہ کیا تو وہ خط کسی اسرائیلی رہنما کو نہیں، بلکہ لارڈ والٹر روتشائلڈ کو بھیجا گیا۔ کیوں؟ کیونکہ اصل طاقت وہی تھا، جس کا پیسہ بولتا تھا۔ لارڈ والٹر، انگلش زائنسٹ فیڈریشن کا صدر اور شاہی اشرافیہ کا نمائندہ، وہ خاموش سوداگر تھا جو قوموں کی تقدیریں خریدتا تھا۔

 بالفور ڈیکلیریشن
بالفور ڈیکلیریشن

ایک پارلیمنٹ، ایک سپریم کورٹ — سب کچھ خرید لیا گیا

اسرائیلی پارلیمنٹ ”کنیسٹ“ کی عمارت ہو یا سپریم کورٹ، ان کی اینٹ سے لے کر چھت تک جیمز آرمند روتشائلڈ اور اس کی بیوہ ڈوروتھی کے پیسوں سے بنی۔ یہ وہ ادارے ہیں جن کے ذریعے آج فلسطینیوں پر ریاستی جبر کے قوانین بنتے ہیں، ظلم کے فیصلے سنائے جاتے ہیں اور زمینیں چھینی جاتی ہیں — اور ان کی بنیاد میں روتشائلڈ خاندان کی خاموش سرمایہ کاری دفن ہے۔

جیکب روتشائلڈ: نیا اسرائیل، نئی لائبریری، پرانی سازش

آخری دہائیوں میں، لارڈ جیکب روتشائلڈ، جو 2024 میں وفات پا چکا، ”یاد ہنادیو فاؤنڈیشن“ کے ذریعے اسرائیل میں نئی قومی لائبریری، آرکیالوجیکل سائٹس اور کئی کلیدی منصوبے چلاتا رہا۔ یہ لائبریری محض کتابوں کا ذخیرہ نہیں، بلکہ اس تاریخ کا ادارہ ہے جو فلسطین کے خلاف صہیونی بیانیے کو مضبوط کرتی ہے۔

  یہودیوں کی ببطور پناہ گزین فلسطین آمد کا ایک منظر
یہودیوں کی ببطور پناہ گزین فلسطین آمد کا ایک منظر

مگر ہر روتشائلڈ زائنسٹ نہیں تھا؟

دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ خاندانی افراد جیسے وکٹر روتشائلڈ نے یہودی مہاجرین کے حق میں اپیلوں کی مخالفت کی۔ مگر اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ وہ اسرائیلی منصوبے سے لا تعلق تھا — پارلیمنٹ میں اس کی دو تقریریں ہی اس کے مقصد کی چغلی کھاتی ہیں: ایک دودھ کی پیسٹورائزیشن پر، اور دوسری یہودی وطن کے حق میں۔

  وکٹر روتشائلڈ
وکٹر روتشائلڈ

ایک خاندانی سازش، ایک ریاست، ایک پچھتاوا؟

روتشائلڈ خاندان کی فلسطین میں موجودگی محض مالیاتی سرمایہ کاری نہیں، بلکہ ایک طویل المیعاد نظریاتی اور سیاسی منصوبہ تھا۔ آج جب اسرائیلی بم غزہ پر گرتے ہیں، جب فلسطینی بچوں کی لاشیں ملبے تلے سے نکالی جاتی ہیں، تو ان کے پیچھے صرف فوجی طاقت نہیں، بلکہ وہ نسلیں ہیں جنہوں نے ”یہودی ریاست“ کو ممکن بنایا — جن میں روتشائلڈ خاندان سرِفہرست ہے۔

یہ خاندان نہ صرف اسرائیل کا معمار ہے، بلکہ اس ظلم کی دیوار کا بھی سنگ بنیاد ہے جس کے نیچے انسانیت کی آخری سانسیں دفن ہوتی جا رہی ہیں۔

یہ صرف تاریخ نہیں، بلکہ ایک عالمی بیانیے کا انکشاف ہے — جہاں طاقت، پیسہ اور نسل پرستی کے اشتراک سے ایک پوری قوم کا خون نچوڑا گیا، اور ایک قوم کو تخت پر بٹھایا گیا۔

Rothschild family

Makers of Israel

Balfour Declaration