Aaj News

سینیٹ میں پاکستان شہریت، حوالگی ملزمان اور فوجداری قوانین سے متعلق بلز منظور

اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران این ایچ اے میں ایک آفیسر کی 16سال سے ڈیپوٹیشن پر تعنیاتی کا انکشاف
شائع 18 جولائ 2025 07:18pm

سینیٹ نے پاکستان شہریت، حوالگی ملزمان اور فوجداری قوانین سے متعلق بلز منظور کر لیے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔

سینیٹرعلی ظفر نے حالیہ بارشوں کو حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بروقت اقدامات نہیں ہوئے۔

ایوان میں مطالبہ کیا گیا کہ بارشوں اورتباہی سے متعلق جامع رپورٹ پیش کی جائے اور ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ ریاستی ذمہ داری کا تعین ہو سکے.

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ این ایچ اے پر اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے، آفیسرز قائمہ کمیٹیوں میں آکر جھوٹ بولتے ہیں، وزیر مواصلات ان افسران کے خلاف ایکشن لیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات علیم خان نے کہا کہ ایوان کو یقین دلاتا ہوں میرے دورانیے میں این ایچ اے نے ریونیو بڑھایا ہے، معزز سینیٹر نے جس طرف توجہ دلائی ہے، اس پر ایکشن لیا جائے گا۔

این ایچ اے میں افسر کی 16 سال سے ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کا انکشاف

اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران این ایچ اے میں ایک آفیسر کی 16سال سے ڈیپوٹیشن پر تعنیاتی کا انکشاف ہوا۔ سینیٹر شہادت اعوان نے اس تقرری کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا جبکہ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے معاملے سے لاعلمی ظاہر کی اور انکوائری کا اعلان کردیا۔

لواری ٹنل منصوبے پر بات کرتے ہوئے وزیر مواصلات نے بتایا کہ منصوبے کے پہلا اور دوسرا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے، تاہم نارتھ ایکسس پر 2 ٹھیکیداروں کی عدالتی لڑائی کے باعث حکمِ امتناع رہا، جو اب ختم ہو چکا ہے اور جون سے کام دوبارہ جاری ہے۔

این ایچ اے میں کرپشن کے الزامات پر بھی سخت جملوں کا تبادلہ

این ایچ اے میں کرپشن کے الزامات پر بھی سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ افسران کمیٹیوں میں آکر جھوٹ بولتے ہیں اور اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں، وفاقی وزیر عبد العلیم خان نے جواب دیا کہ ان کے دور میں ادارے کا ریونیو 50 ارب روپے تک پہنچا ہے اور کرپشن پر کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سرکاری بھرتیوں کے طریقہ کار، تعلیمی زوال اور سزائے موت پر قانون سازی سے متعلق سوالات کے جواب دیے، ان کا کہنا تھا کہ آج بھرتیاں سخت قواعد کے تحت ہوتی ہیں جبکہ تعلیم کے بگڑتے معیار اور انٹرنل ایگزامینیشن سسٹم پر فوری نظرِ ثانی کی ضرورت ہے۔

وزارت خارجہ میں ڈیپوٹیشن پر تقرریاں

اجلاس میں وزارتِ خارجہ میں گزشتہ 5 سالوں میں ڈیپوٹیشن پر تقرریوں سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کے لیے 60 دن کی توسیع کی تحریک منظور کرلی گئی۔ علاوہ ازیں اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری فوڈ سیفٹی (ترمیمی) بل 2025 پر رپورٹ پیش کی گئی، جس کے لیے مزید 60 دن کی توسیع کی تحریک منظور کرلی گئی۔

حوالگی ملزمان ترمیمی بل 2025 منظور

علاوہ ازیں سینیٹ میں وزیر مملکت برائے داخلہ نے حوالگی ملزمان ترمیمی بل 2025 پیش پیش کیا ، جس پر بیرسٹر علی ظفر نے بل کی مخالفت کردی ۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ ممالک کے مابین دو طرفہ طور معاملات ہوتے ہیں ۔ حوالگی ملزمان کا ایک طریقہ کار طے ہے۔ ملزمان کا ممالک کے درمیان تبادلہ ہوتا رہتا ہے ۔ بعد ازاں سینیٹ نے حوالگی ملزمان ترمیمی بل 2025 منظور کر لیا۔

پاکستان شہریت ترمیمی بل 2025 منظور

سینیٹ میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پاکستان شہریت ترمیمی بل 2025 پیش کیا ، جسے کر لیا گیا۔

اجلاس میں فوجداری قوانین ترمیمی بل، پاکستان شہریت ترمیمی بل اور حوالگی ملزمان سے متعلق ترمیمی بل سمیت متعدد قانون سازی کے مسودے منظور کیے گئے۔ ریپ اور دہشت گردی کے بڑھتے جرائم پر سزاؤں میں نرمی یا سختی کے حوالے سے بھی متضاد آرا سامنے آئیں۔ بعدازاں اجلاس پیرتک ملتوی کر دیا گیا۔

Senate session

bills

Senate Pakistan