کوہستان کرپشن اسکینڈل: 25 ارب روپے سے زائد کے اثاثے برآمد، اہم گرفتاریاں متوقع
قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے کوہستان کرپشن اسکینڈل کیس کو انکوائری سے باضابطہ طور پر انویسٹی گیشن میں تبدیل کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اب تک کی کارروائیوں میں نیب نے مجموعی طور پر 25 ارب روپے سے زائد مالیت کے اثاثے برآمد اور ضبط کر لیے ہیں، جب کہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں اسکینڈل میں ملوث اہم شخصیات کی گرفتاری کا بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
نیب حکام کے مطابق اسکینڈل میں ملوث ایک مرکزی کنٹریکٹر محمد ایوب کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جس کے بینک اکاؤنٹ میں تین ارب روپے کی مشکوک رقم کی منتقلی کا انکشاف ہوا۔ تفتیش کے مطابق محمد ایوب نے مبینہ طور پر کرپشن کی رقم سے سینیٹر اعظم سواتی کا گھر بھی خریدا تھا۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق نیب نے کارروائی کے دوران 77 لگژری گاڑیاں، 109 جائیدادیں اور متعدد کمرشل و رہائشی املاک کو ضبط کرلیا ہے۔ ضبط شدہ جائیدادوں میں 4 فارم ہاؤسز، 12 کمرشل پلازے، 2 کمرشل پلاٹس، 30 مکانات، 12 دکانیں اور فوڈ کورٹس، 25 فلیٹس و پینٹ ہاؤسز، اور 175 کنال زرعی اراضی شامل ہے۔
یہ جائیدادیں مختلف شہروں بشمول اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں واقع ہیں اور ان کی مجموعی مالیت تقریباً 17 ارب روپے بتائی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی تازہ ترین پیش رفت کے بعد اسکینڈل میں ملوث دیگر بااثر افراد کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے، اور اعلیٰ سطح پر مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ نیب حکام نے اس کیس کو کرپشن کے خلاف ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔