Aaj News

بلوچستان میں دہشتگردی کا اندوہناک واقعہ، 9 مغوی مسافر قتل، لاشیں آبائی علاقوں کو روانہ

فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے 3 مقامات پر حملے کیے، ترجمان بلوچستان حکومت
اپ ڈیٹ 11 جولائ 2025 04:38pm

بلوچستان کے علاقے سر ڈھاکہ میں دہشتگردوں نے نو مغوی مسافروں کو بے دردی سے قتل کر کے لاشیں پہاڑوں میں پھینک دیں۔ دہشتگرد واردات کے بعد رات کی تاریکی میں فرار ہوگئے۔ شہید مسافروں کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔

افسوسناک واقعے میں دنیا پور سے تعلق رکھنے والے دو سگے بھائی، عثمان طور اور جابر طور بھی شامل تھے، جو والد کے جنازے میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردوں نے سر ڈھاکہ میں بسوں سے اتار کر نہتے مسافروں کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بے گناہ شہریوں کا قتل فتنہ الہندوستان کی کھلی درندگی ہے، دشمن کے ناپاک عزائم کو ریاستی قوت سے کچلا جائے گا۔ سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے تعاقب میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

سانحہ لورالائی کے شہدا کی میتیں پنجاب کے لیے روانہ

سانحہ لورالائی کے شہدا کی میتیں ایمبولینسوں کے ذریعے ڈیرہ غازی خان کے راستے پنجاب کے لیے روانہ کردی گئیں، میتوں کو وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر آبائی علاقوں تک پہنچایا جائے گا۔

کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن اشفاق احمد چوہدری کے مطابق گزشتہ شب بلوچستان کے علاقے لورالائی میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے 9 شہدا کی میتیں بواٹہ کے مقام سے سخت سیکیورٹی میں ریسکیو کی ایمبولینسز کے ذریعے ڈی جی خان روانہ کردی گئیں۔

میتیں بارکھان کے سرکاری احکام سے پولیٹیکل اسسٹنٹ ڈی جی خان اسد خان چانڈیہ نے وصول کیں، تمام شہدا کی میتوں کو آبائی علاقوں تک پہنچایا جائے گا، شہدا کا تعلق خانیوال، گوجرانولہ، لودھراں، اٹک، گجرات، لاہوراور دنیا پور سے بتایا گیا ہے۔

واقعے میں شہید ہونے والے محمد عرفان ولد غلام اکبر کا تعلق ڈیرہ غازی خان صابر حسین ولد محمد ریاض کا تعلق کامکی گوجرانولہ محمد آصف ولد سلطان کا تعلق چوک قریشی ڈیرہ غازی خان سے ،غلام سعید ولد غلام سرور کا تعلق خانیوال محمد جنید کا تعلق لاہور سے محمد بلال ولد عبد الوحید کا تعلق اٹک اور بلاول کا تعلق گجرات سے ہے۔

سانحہ لورالائی: دنیا پور کے رہائشی 2 بھائی عمثان اور جابر بھی شامل

سانحہ لورلائی میں قتل ہونے والوں میں دنیا پور کے رہائشی 2 بھائی عمثان اور جابر بھی شامل تھے، مقتولین کے بھائی محمد صابر کا کہنا ہے کہ دونوں بھائی والد کے جنازے میں شرکت کے لیے لورالائی سے دنیا پور آرہے تھے کہ راستے میں انہیں بے دردی سے قتل کردیا گیا، حکومت وقت سے اپیل کرتے ہیں کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

لورالائی میں دہشت گردی کا شکار ہونے والا گجرات کا نوجوان بلاول گاؤں ویرووال کا رہائشی ہے جو دبئی سے چھٹی آیا اور کوئٹہ اپنے دوستوں کو ملنے گیا ہوا تھا جو دہشت گردی کاشکار ہوگیا۔

صدر مملکت ، وزیراعظم اور اعلیٰ قیادت کی مذمت

صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشتگردی فتنہ الہندوستان کی کھلی سازش ہے، معصوم جانوں کے خون کا بدلہ لیا جائے گا، اور دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اس واقعے کو ریاستی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمن بلوچستان کو غیرمستحکم کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے، لیکن صوبے کے عوام ان ناپاک ارادوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ہیں۔ اُن کا کہنا تھا، بے گناہوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، قاتل زمین کے اندر بھی چھپ نہیں سکیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے واقعے پر شدید دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ معصوموں کو نشانہ بنانا سفاکیت کی انتہا ہے، بھارتی اسپانسرڈ دہشتگردوں کا ہر جگہ پیچھا کیا جائے گا اور ہر سازش ناکام بنائی جائے گی۔

بلوچستان

Loralai

Terrorism in Balochistan

Shahid rind

Fitna Hindustan

Fitna Al Hindustan