نوشکی ٹرک حادثہ: جھلس کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 6 ہوگئی
نوشکی ٹرک حادثے میں جھلس کر شدید زخمی ہونے والوں کی اموات کا سلسلہ جاری، آج 2 زخمی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، حادثے میں جان بحق افراد کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔
نوشکی میں 28 اپریل کو پیٹرول سے بھری ٹرک کو آگ لگنے کے دوران ڈرائیور کو بچانے کی کوشش میں کم از کم 60 افراد جھلس کر زخمی ہوئے تھے ، جن میں 2 ریسکیو اہلکار اور ڈی ایس پی سمیت 6 پولیس اہلکار شامل ہیں۔
زخمیوں میں اکثریت 15 سے 35 سال کی عمر کے افراد کی ہے۔ آج دو شدید زخمی افراد جہانذیب بادینی اور محمد طیب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، حکومت بلوچستان نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔
یاد رہے کہ نوشکی میں 28 اپریل کو پیٹرول سے بھری ٹرک کو آگ لگنے کے دوران ڈرائیور کو بچانے کی کوشش میں کم از کم 60 افراد جھلس کر زخمی ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ٹرک کی ٹینکی میں گیس ویلڈنگ کرنے کے دوران آگ لگی، فائر بریگیڈ کی گاڑی سمیت کئی موٹرسائیکلیں بھی زد میں آگئیں، فائر بریگیڈ کا عملہ آگ بجھانے میں مصروف تھا جبکہ عوام کی بڑی تعداد بھی ٹرک کے قریب موجود تھی کہ اسی دوران ٹرک دھماکے سے پھٹ گیا، آگ کے باعث دھماکے سے قریب موجود لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔
اڈے پر کھڑے ٹرک میں آگ لگی تو ڈرائیور ٹرک کو کھلے میدان میں لے گیا، ڈرائیور اگر متاثرہ ٹرک کو آگے نہ لے جاتا تو بڑی تباہی ہوتی، ٹرک اڈے پر تیل کی درجنوں دکانیں ہیں، ان میں آگ لگ سکتی تھی۔
ریسکیو ذرائع نے کہا کہ واقے میں ایک ٹرک ڈرائیور جاں بحق جبکہ آگ لگنے سے 20 سے زائد افراد جھلس کر زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں ڈی ایس پی سمیت 4 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کے مطابق نوشکی میں افسوسناک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک ٹرک میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، آگ اتنی شدید تھی کہ موقع پر موجود فائر بریگیڈ کی گاڑی بھی متاثر ہوئی۔
شاہد رند نے بتایا کہ حادثے میں 30 سے زائد افراد کے جھلسنے کی اطلاعات ہیں، زخمیوں کو فوری طور پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی اور انہیں سول اسپتال نوشکی اور بی ایم سی کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور متاثرہ افراد کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے بتایا کہ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔
Aaj English
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔