Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

سابق ہائی کمشنر عبدالباسط کے بھارتی صحافی کو دئیے گئے انٹرویو میں نواز شریف پر سنگین الزامات

بھارتی صحافی کو دئیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں سابق ہائی کمشنر...
شائع 25 مارچ 2021 10:55am

بھارتی صحافی کو دئیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف نے مودی کی ترجیحات کو یکطرفہ اور غیر مشروط طور پر اہمیت دی۔

بھارتی صحافی کو دئیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے نواز شریف پر سنگین الزامات لگاتے ہوئےکہا کہ نواز شریف نے پاکستان کے مفادات پر مودی کی مرضی کو ترجیح دی۔

عبدالباسط نے سرتاج عزیز اور طارق فاطمی پر بھی سنگین الزامات عائد کیے، انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز اور طارق فاطمی نے بھی مودی کی خواہشات کو پورا کیا۔ سرتاج عزیز اور طارق فاطمی نے مودی کی مرضی کو سمجھنے کے لیے باقاعدہ کام کیا۔

سابق ہائی کمشنر نے الزامات عائد کیے کہ نواز شریف نے دہلی میں نریندر مودی سے ملاقات کے وقت سفارتی عملے کو بھی شامل نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ایک جونیئر اہلکار نے انہیں بتایا کہ سیکرٹری خارجہ کی جانب سے احکامات جاری کیے گئے کہ وہ اُن کی اجازت کے بغیر بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر کو کوئی تفصیلات نہ بتائیں، یہ توہین آمیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا مجھ پر اعتماد نہ کرنا، اس کی کوئی ٹھوس وجہ نہ تھی لیکن میرا خیال ہے کہ وزارت خارجہ کے دیگر عملے نے ہمارے درمیان مشکلات پیدا کرنے میں کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ حریت رہنماؤں سے ملاقات سے لے کر کلبھوشن یادو تک انڈین ارب پتی صنعت کار سجن جندال نے مودی اور نواز شریف کے درمیان خفیہ معلومات کا تبادلہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ نواز شریف کو بھارت سے جذباتی لگاؤ تھا، اور اِس دوران وہ یہ بھی بھول جاتے تھے کہ وہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں۔ مودی کے ساتھ ملاقات میں نواز شریف نے کشمیر پر چپ سادھی رکھی، انہوں نے ایک بار کشمیر کا لفظ استعمال نہیں کیا اور نہ ہی کشمیر کا کوئی ذکر کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ حکومت میں نواز شریف کی بھارت کے حوالے سے پالیسی کافی نرم رہی، جس وجہ سے اُن پر مودی کا یار ہونے کا الزام بھی عائد کیا جاتا تھا۔ ایک بار تو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بغیر ویزے اور پیشگی اطلاع کے افغانستان سے واپسی کے وقت پاکستان کا دورہ کرنے اور وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کرنے کے لیے آ گئے تھے، جس کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے اُن کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔

Nawaz Sharif

Narendra Modi

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div