Aaj News

جمعہ, اپريل 26, 2024  
17 Shawwal 1445  

سرکاری افسر سیلفی لینے کی کوشش میں قیمتی موبائل فون کیساتھ نوکری سے بھی ہاتھ دھوبیٹھا

موبائل کی تلاش میں سرکاری افسر نے ڈیم ہی خالی کروادیا
شائع 28 مئ 2023 12:22pm
تصویر: روئٹرز/ فائل
تصویر: روئٹرز/ فائل

بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں ایک سرکاری افسر کو سیلفی لینے کا شوق مہنگا پڑگیا جس کی وجہ سے وہ اپنی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 32 سالہ فوڈ انسپکٹر راجیش وشواس جو ضلع کینکر کے شہر پاکھنجورمیں تعینات تھا۔ جس پر اچانک سیلفی لینے کا بھوت سوار ہوا اور وہ اپنا موبائل پانی میں گر بیٹھا اور اس کی تلاش میں ڈیم ہی خالی کروادیا۔

پانی میں گرنے والے فون کی قیمت کے بارے معلوم ہوا کہ سام سنگ ایس 23 الٹر تھا جس کی قیمت 95 ہزار بھارتی روپے تھی۔ پانی کو ڈیم سے خالی کرنے کا منگل کو شروع کیا گیا جو جمعرات مکمل کیا گیا۔

اس پورے معاملے کے بارے میں جب مُتعلقہ حکام کوعلم ہوا تو انہوں نے فوڈ انسپکٹر کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ معاملے کی تصدیق ضلع کی کلکٹر پرینکا شکلا نے کردی۔

پرینکا شکلا نے کہا کہ سرکاری افسر کے پاس ڈیم سے پانی کے نکالنے کا کوئی اختیار نہیں ہے اس لئے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

سرکاری افسر کا بیان، ڈیم خالی کرنے کا مشورہ کس نے دیا؟

فوڈ انسپکٹر راجیش وشواس اپنے دوستوں کے ہمراہ سیر و تفریح کی غرض سے پرالکوٹ پہنچے تھے جہاں سیلفی لیتے ہوئے ان کا موبائل 10 فٹ گہرے پانی میں گرگیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گاؤں کے کچھ غوطہ خوروں نے موبائل فون تلاش کرنے میں مدد کی لیکن دو دن تک کوشش کرنے کے بعد بھی نہی ملا تو انہوں نے ڈیم کو خالی کرنے کا مشورہ دیا۔

راجیش وشواس کا کہنا تھا کہ میں نے ان سے کہا کہ فون تو اب خراب ہوچکا ہوگا لیکن مقامی افراد کا ماننا تھا کہ شاید وہ ٹھیک ہو اور وہ میری مدد کے لئے آمادہ تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب سب ڈویژنل افسر واٹر ریسورسز سے رابطہ کیا تو انہوں نے زبانی احکامات جاری کر دیئے تھے جس کے بعد ہی کرائے پر پمپ حاصل کرکے پانی نکالنا شروع کردیا تھا۔

کینکر کی کلکٹر پرینکا شکلا نے کہا کہ یہ پانی سخت گرمی میں انسانوں اور جانوروں نے استعمال کیا جانا تھا۔ سرکاری افسر کے خلاف جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ساتھ ہی بغیر اجازت پانی ضائع کیا جس پر ان کو فوری طور پر معطل کردیا۔

Crime

ٰIndia

Mobile

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div