Aaj News

جمعہ, اپريل 26, 2024  
17 Shawwal 1445  

پنجاب، خیبرپختونخوا اسمبلیاں نہیں ٹوٹ رہیں، تحریک انصاف کا اعتراف

عمران خان نے جمعے کو دونوں اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا تھا لیکن کیا اونٹ کسی اور کروٹ بیٹھنے والا ہے؟
شائع 22 دسمبر 2022 06:13pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایک طرف پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سبطین خان کا کہنا ہے کہ جمعہ کو اسمبلی تحلیل نہیوں ہوسکتیں تو دوسری جانب خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان کہتے ہیں کہ صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا ہے۔

اسپیکرسبطین خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ابھی تحریک عدم اعتماد جمع ہوئی، تحریک پر نوٹس ہونا باقی ہے۔

سبطین خان نے کہا کہ کل پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں ہوسکتی، یہ معاملہ جنوری کے پہلے ہفتے تک جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ فی الحال ہم نے صدر والا خط روک لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورنر وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی نہیں کر سکتے، اس طرح تو کل کو صدرمملکت وزیراعظم کوڈی نوٹیفائی کردیں گے۔

سبطین خان نے کہا کہ گورنر نے ایک خط لکھ کر اعتماد کے ووٹ کا کہا، یہ سب باتیں مذاق لگتی ہیں، میں نے جواب میں کہا کہ چوہدری برادران میں اختلافات ہیں، چوہدری شجاعت کا پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سے کچھ لینا دینا نہیں۔

اسپیکر کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 130(7) کے مطابق گورنر کو نیا اجلاس طلب کرنا ہوتا ہے، چلتے ہوئے سیشن کے دوران گورنر نیا سیشن نہیں بلا سکتے، میں نے یہی جواب لکھ کر بھیج دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر کی رولنگ ایوان میں ہو یا چیمبر میں وہ ویلڈ ہوتی ہے، میں آج دوبارہ گورنر کو خط لکھ رہا ہوں، آرٹیکل 209 اے، 235 کے تحت میرے پاس مکمل اختیارات ہیں۔

اسپیکر سبطین خان نے تنبیہہ کی کہ گورنر غیرآئینی احکامات جاری نہ کریں، آئین و قانون سے ہٹ کر کوئی کام نہیں ہو گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم فوری طور پر اسمبلی توڑنا چاہتے ہیں، لیکن تحریک عدم اعتماد سے معاملہ تاخیر کا شکار ہوا، گورنر چاہتے ہیں کہ ہم عوام کے پاس نہ جائیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ میرے اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحاریک پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، میں وزیراعلیٰ اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کارروائی کے اجلاس کی صدارت کر سکتا ہوں۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پہلے عدم اعتماد کا عمل مکمل کیا جائے گا اور کامیابی کے بعد اسمبلی تحلیل کردی جائے گی۔

پختونخوا اسمبلی کی تحلیل مؤخر

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی صورت حال واضح ہونے کے بعد پارٹی قیادت کی ہدایت پر عمل کروں گا۔

حیات آباد سپورٹس کمپلیکس پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل کا فیصلہ مؤخر کر دیا ہے۔ عمران خان پہلے پنجاب اسمبلی کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل پر بات ہوگی تو فیصلہ ہوگا۔ پارٹی قیادت کے ساتھ رابطہ میں ہوں لیکن ابھی تک عمران خان نے مجھے اسمبلی تحلیل سے متعلق کوئی ہدایت نہیں کی۔

اب تک کیا ہوا؟

قبل ازیں، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جمعے کو دونوں اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا تھا۔

عمران خان کے اعلان کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت پنجاب کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی اور ساتھ گورنر پنجاب نے بھی وزیراعلیٰ سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے اجلاس طلب کیا تھا۔

گورنر کی جانب سے اسمبلی کا اجلاس طلب کیے جانے پر اسپیکر نے ایوان کا اجلاس ملتوی کرتے ہوئے ان کے احکامات غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دئے تھے۔

اپوزیشن کے اقدامات کے بعد پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا معاملہ جمود کا شکار ہوگیا اور خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ گورنر وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر ڈی نوٹیفائی کردیں گے۔

تاہم گورنر پنجاب نے اسپیکر کو خط لکھا اور انہیں واضح کیا کہ آپ کا اقدام غیرآئینی اور غیرقانونی ہے۔

punjab assembly

KPK Assembly

governor punjab

Speaker Punjab Assembly

sibtain khan

Punjab Assembly dissolve

KP Assembly dissolve

politics Dec 22 2022

Governor Raj

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div