Aaj News

جمعہ, اپريل 26, 2024  
17 Shawwal 1445  

افریقہ کی سب سے بڑی مسجد کا مینار اچانک غائب، عوام میں شدید غصہ

افریقی ملک الجزائر کے ایک اخبار کو ملک کی مشہور "الاعظم مسجد" کی...
شائع 22 ستمبر 2021 11:59am

افریقی ملک الجزائر کے ایک اخبار کو ملک کی مشہور "الاعظم مسجد" کی تصویر پر شدید تنقید اور سوالات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دوسری طرف الجزائر کی وزارت مواصلات نے اسے اخبار کی پیشہ وارانہ غلطی قرار دیا ہے۔

مقامی عربی روزنامہ "الوطن" میں شائع ہونے والی الاعظم مسجد کی تصویر میں مسجد کا مینار غائب ہے۔ خیال رہے کہ الجزائر کی الاعظم مسجد پورے افریقہ کی سب سے بڑی مسجد ہے اور اس کا مینار دنیا بھر کی مساجد کے میناروں میں سب سے اونچا تصور کیا جاتا ہے۔

اخبار میں مینار کے بغیر مسجد کی تصویر کی اشاعت کے بعد سوشل میڈیا پر عوامی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے اور ٹویٹر پر "#المسجد_ الأعظم والمسجد الأعظم هويتي"، "#مسجد_ الاعظم" اور "مسجد اعظم میری پہچان" ٹرینڈ کرتا رہا۔

بہ ظاہر ایسے لگ رہا ہے کہ تصویر کی ایڈیٹنگ کی گئی اور ایڈیٹنگ کے دوران تصویر کا مینار حذف کر دیا گیا۔

پہلے اور بعد کے مناظر
پہلے اور بعد کے مناظر

سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے جنازے کے جلوس کے شرکا نے بھی اخبار میں مسجد کی متنازع تصویر پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ الجزائر کے دوسرے اخبارات میں بھی الوطن کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے اسے صحافت کے پیشہ وارانہ اصول کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

الجزائر وزارت مواصلات نے اس واقعے کو "عجیب اور بلا جواز عمل" قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ وزارت مواصلات نے الاعظم مسجد کی تصویر کے اچانک غائب ہونے پر اخبار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وزارت مواصلات نے اسے اخبار کی طرف سے مذہبی شعائر کی دانستہ خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

دوسری طرف اخبار "الوطن" اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ تصویر ایک تکنیکی غلطی کا نتیجہ ہے۔ اخبار نے اسے بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام کے پیچھے کوئی دانستہ محرک نہیں۔ یہ ایک غیر ارادی واقعہ ہے جس پر اخبار قارئین سے معذرت خواہ ہے۔

خیال رہے کہ الاعظم مسجد افریقہ کی سب سے بڑی مسجد ہے۔ اس کا مینار دنیا کا سب سے اونچا مینار قرار دیا جاتا ہے۔ جس کی اونچائی 267 میٹر (875 فٹ) ہے۔ اس کی تعمیر پر ایک ارب ڈالر لاگت آئی تھی اور اس کی تعمیر پر سات سال لگے تھے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div