Aaj News

ہفتہ, اپريل 27, 2024  
18 Shawwal 1445  

'پچھلی حکومتوں کا کیا نظام تھا، اپنے گریبانوں میں جھانکیں'

وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پچھلی حکومتوں کا کیا نظام تھا،...
شائع 26 جون 2021 07:45pm
کاروبار

وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پچھلی حکومتوں کا کیا نظام تھا، اپنے گریبانوں میں جھانکیں، ہم بھی کہتے ہیں کہ نظام ٹھیک نہیں ہے، اسے ٹھیک کرنا ہے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ میں نے ایف بی آر کے ریفارمز کی بات کی ہے، ہم عوام کو قرضے دیں گے، صحت کارڈز دیں گے۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ دوسری حکومتوں میں آئی ایم ایف نہیں آیا تھا، 156 بلین کا تجارتی خسارہ 5 سالوں میں ہوا،

شوکت ترین نے مزید کہا کہ فراڈ ایکسچینج ریٹ پالیسی کے باعث 60 ارب ڈالرز ملک سے باہر گیا، اپوزیشن کو چیلنج کرتا ہوں، میرے پاس اعداد وشمار ہیں۔

شوکت ترین نے مزید کہا کہ 2014 اور 15 میں ڈالر کے مقابلے میں دنیا کی کرنسی گری لیکن پاکستان کا روپے کی قدر کم نہ ہوئی۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے ڈسکاؤنٹ ریٹ ساڑھے 13 فیصد کردیا، ہمیں تو پیسہ چاہئے تھا، آپ نے اس ملک کو آئی ایم ایف دیا ہے۔

شوکت ترین کاکہنا تھا کہ چین کے علاوہ پوری دنیا میں نیگیٹو گروتھ ریٹ ہوئی، ہماری گروتھ ریٹ اگر نیگیٹو گئی تو کیا قیامت آگئی۔

شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کہ اگلے سال شرح ترقی کو 5 فیصد پر لیجائیں گے، عمران خان نے کئی ماہ سے پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ غریب آدمی پر عمران خان بوجھ نہیں ڈالے گا، عمران خان آئی ایم ایف کے سامنے کھڑا ہوگیا ہے، ہم گھر بھی دیں گے، کاروبار کیلئے قرضے بھی دیں گے۔

شوکت ترین کا مزید کہنا تھاکہ 1972 کے بعد ہم نے پلاننگ چھوڑ دی، ہم نے ایک اکنامک ایڈوائزری کاؤنسل بنائی، انہوں نے شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرمپ پلان بنادیئے ہیں۔

شوکت ترین کاکہنا تھا کہ یہ سلسلہ 50 سال کے بعد دوبارہ شروع ہوا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ ابھی بھی سرپلس میں ہے، حکومت عوام سے جو وعدہ کرتی ہے اسے پورا کرتی ہے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div