Aaj News

جمعہ, اپريل 26, 2024  
18 Shawwal 1445  

دہلی فسادات: 5 ماہ بعد قید سے رہا ہونے والے الیاس کے سنسنی خیز انکشافات

دہلی فسادات میں ملوث قرار دئیے گئے 28 سالہ الیاس کو پانچ مہینے سے...
اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2020 08:44am

دہلی فسادات میں ملوث قرار دئیے گئے 28 سالہ الیاس کو پانچ مہینے سے زیادہ جیل میں رکھنے کے بعد گزشتہ روز ضمانت پر جیل سے رہا کر دیا گیا، رہائی کے بعد الیاس نے اپنی آپ بیتی بتاتے ہوئے دہلی فسادات اور اس کے بعد بھارتی حکومت سے متعلق اہم انکشافات کر دئیے۔

رپورٹ کے مطابق مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران دو سکولوں کی ملکیت کو تباہ کرنے کے الزام میں الیاس کو گرفتار کیا گیا تھا، الیاس کا کہنا تھا کہ مسلمان ہونے کی وجہ سے انہیں نشانہ بنا یا گیا، انہوں نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ مسلمان ہونے کی وجہ سے انہیں نشانہ بنا یا جا رہا ہے، الیاس کا کہنا تھا جیل میں مجھے اور دوسرے مسلمانوں پر یہ کہہ کر تشدد کیا جاتا رہا کہ "یہ مانگ رہے تھے نا آزادی "۔

الیاس نے انکشاف کیا کہ پولیس نے جب پہلے معاملے میں الیاس کو گرفتار کیا تب انہیں دیال پور پولیس تھانے لے جا یا گیا، انہیں بھیڑ کے تشدد کا سی سی ٹی وی فوٹیج دکھایا گیا اور الزام لگایا گیا کہ وہ بھی بھیڑ کا حصہ تھے، جب الیاس نے اس جگہ پر ہونے سے انکار کیا تو پولیس نے مبینہ طور پر ان سے کہا کہ اگر وہ ویڈیو میں سے 10 لوگوں کے نام بتا دیں تو انہیں فوراً رہا کر دیا جائے گا۔

الیاس کا کہنا تھا کہ جیسے ہی میں نے کچھ ہندو لوگوں کے نام دئیے تو پولیس نے کہا مسلمان نام بتا، قابل ذکر ہے کہ الیاس کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہونے کے باوجود انہیں منڈولی جیل بھیج دیا گیا، الیاس نے واضح کہا کہ میرے مذہب کو میرا جرم بنا دیا گیا۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div