Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  
Live
Politics June 5 2023

عدالت نے شاہ محمود قریشی کیخلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں

نظربندی کا معاملہ راولپنڈی انتظامیہ نے جاری کیا تو درخواست لاہور میں کیوں دائر کی گئی، عدالت
شائع 05 جون 2023 11:05am
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات کل تک طلب کرلیں۔

شاہ محمود قریشی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کیلئے درخواست کی سماعت جسٹس علی باقر نے کی۔ عدالت نے کہا کہ بتایا جائے کہ شاہ محمود قریشی کیخلاف کتنے مقدمات درج ہیں، درخواست گزار کا پتہ اسلام آباد کا درج ہے اور شاہ محمود قریشی کا تعلق ملتان سے ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ نظربندی کا معاملہ راولپنڈی انتظامیہ نے جاری کیا تو درخواست لاہور میں کیوں دائر کی گئی۔ وکیل کا مؤقف سننے کے بعد عدالت عالیہ نے شاہ محمود قریشی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات منگل تک طلب کرلیں۔

اس سے قبل شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی گوہر بانو کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ شاہ محمود قریشی سمیت سینکڑوں عہدید اروں اور کارکنوں کو نظربند رکھا گیا، عدالت عالیہ شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت منظور کرچکی ہے، عبوری ضمانت کے باوجود دوسری بار نظر بند کر دیا گیا۔

وکیل نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی کو نامعلوم مقدمے میں گرفتاری کا خدشہ ہے، عدالت ان کیخلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کا حکم دے، عدالت سے استدعا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو ہراساں کرنے سے روکنے کے احکامات بھی صادر کرے۔

’پی ٹی آئی میں ایسے بھی ہوں گے جو سپورٹر عمران کے لیکن آدمی کسی اور کے ہوں گے‘

ہوسکتا ہے کہ پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی کا سربراہ بنایا جائے، پی پی رہنما
شائع 05 جون 2023 10:57am
پی ٹی آئی رہنما منظور ہوسان۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آئی رہنما منظور ہوسان۔ فوٹو — فائل

رہنما پیپلز پارٹی منظور وسان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی میں ایسے لوگ بھی ہوں گے جو سپورٹر عمران خان کے لیکن آدمی کسی اور کے ہوں گے۔

ایک بیان میں منظور وسان نے کہا کہ ملک میں مارشل لاء کا کوئی امکان نہیں، جب کہ مجھے عام انتخابات وقت پر نظر نہیں آ رہے، الیکشن 6 ماہ سے ایک سال تک ملتوی ہو سکتے ہیں کیونکہ پہلے احتساب کے لئے وقت مانگا جائے گا پھر الیکشن ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کچھ رہنما جیل جائیں گے اور کچھ چھپ کر بیٹھے رہیں گے، اس میں ایسے لوگ بھی ہوں گے جو سپورٹر عمران خان کے لیکن آدمی کسی اور کے ہوں گے۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ 5 سے 10 فیصد لوگ بھی نہیں رہیں گے، انہیں جس طرح رات کے اندھیرے میں بنایا گیا تھا اسی طرح لے جایا جا رہا ہے۔

منظور وسان نے کہا کہ عمران خان پہلے احتساب پھر الیکشن کے حامی تھے، لہٰذا اب ایسا ہی ہوگا، یہ بند گلی میں پھنس چکے اور ان کے خاتمے کے دن قریب آچکے ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری پر ان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی پر کیسز بناکر انہیں خوامخواہ اہمیت دی جا رہی ہے، البتہ ہوسکتا ہے کہ پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی کا سربراہ بنایا جائے۔

پنجاب اسمبلی کے چپڑاسی کے اکاؤنٹس سے 325 ملین پرویز الہٰی خاندان کو ٹرانسفر ہوئے، ایف آئی اے رپورٹ

کرپشن کے تانے بانے راسخ الہٰی، زارا، تحریم الہٰی سے ملتے ہیں، رپورٹ
اپ ڈیٹ 05 جون 2023 12:35pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے اور دو بہوؤں کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرا دی۔

پی ٹی آئی کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے اور دو بہوؤں کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے چپڑاسی قیصر بھٹی نے کرپشن سے پیسہ کمایا اور قیصر بھٹی تانے بانے راسخ الہٰی، زارا اور تحریم الہٰی سے ملتے ہیں، قیصر بھٹی کے اکاوئنٹس سے 325 ملین کی رقم چوہدری خاندان کو ٹرانسفر ہوئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن حکام نے تحریری آگاہ کیا کہ پنجاب اسمبلی کے چپڑاسی قیصر اقبال بھٹی کے اثاثے ان کی آمدن سے زائد ہیں اور وہ منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہے، جبکہ اس نے راسخ الہٰی، تحریم الہٰی اور زارا الہٰی کے ساتھ ناقابل وضاحت بینکنگ ٹرانزیکشنز کیں۔

رپورٹ کے مطابق قیصر اقبال نے 11 افراد اور تین کمپنیز کے ساتھ ایسی ٹرانزیکشنز کیں جس کی کوئی وضاحت موجود نہیں ہے جبکہ مونس الہٰی کی اہلیہ تحریم الہٰی کے ساتھ 27 ملین کی ناقابل وضاحت ٹرانزیکشنز ہوئیں۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ راسخ الہٰی اور ان کی اہلیہ زارا الہٰی کے ساتھ 83 ملین اور 5 ملین کی ٹرانزیکشنز ہوئیں جب کہ چپڑاسی قیصر بھٹی نے تین کمپنیز کے ساتھ مجموعی طور پر 129.8 ملین کی ٹرانزیکشنز کیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن رپورٹ کی روشنی میں راسخ الہٰی، تحریم الہٰی اور زارا الہٰی کے خلاف مقدمہ درج ہوا جب کہ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ رپورٹ کی روشنی میں چپڑاسی کے خلاف تحقیقات شروع کی گئیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق قیصر اقبال 175 ملین کی مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث پایا گیا ہے۔

بینک ریکارڈ کے مطابق چپڑاسی کے اکاؤنٹس کا ٹرن اوور 811 ملین پاکستانی روپے اور چار ہزار یورو ہے، قیصر بھٹی کے اکاؤنٹس سے 325 ملین کی رقم چوہدری خاندان کو ٹرانسفر ہوئی، چپڑاسی کے ساتھ ٹرانزیکشنز کی بنیاد پر راسخ الہٰی، ان کی اہلیہ اور مونس الہیٰ کی اہلیہ کو طلب کیا گیا۔

ایف آئی اے نے لاہور ہائیکورٹ میں رپورٹ جمع کرانے کے ساتھ راسخ الہٰی، زارا الہٰی اور تحریم الہٰی کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

واضح رہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے راسخ الہٰی اور بہوؤں زارا الہٰی اور تحریم الہٰی نے منی لانڈرنگ مقدمے کے اخراج کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

سپریم کورٹ پرو سیجر اینڈ پریکٹس قانون کیس، گزشتہ سماعت کا حکم نامہ جاری

اٹارنی جنرل نے نئے قانون کے بعد ہدایات کیلئے وقت مانگا، مقدمہ کی آئندہ سماعت 8 جون کو ہوگی
شائع 05 جون 2023 10:22am
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

سپریم کورٹ پرو سیجر اینڈ پریکٹس قانون کیس کی گزشتہ سماعت کا حکم نامہ جاری۔

حکم نامہ میں کہا گیا کہ عدالتی کارروائی کے آغاز میں اٹارنی جنرل نے نئے قانون کا ذکرکیا، اٹارنی جنرل نے نئے قانون کے بعد ہدایات کیلئے وقت مانگا، اٹارنی جنرل کی استدعا پر سماعت ملتوی کی جاتی ہے، مقدمہ کی آئندہ سماعت 8 جون کو ہوگی۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

31 مئی کو ہونے والی سماعت میں پی ٹی آئی نے اپنا جواب عدالت عظمیٰ میں جمع کرواتے ہوئے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس قانون 2023 کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔

پی ٹی آئی نے بطور فریق جواب سپریم کورٹ میں جمع کراتے ہوئے استدعا کی کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پرو سیجر بل قانون کو غیر آئینی قرار دیا جائے، قانون کی شقوں 2،3،4،5،7 اور 8 کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔

جواب میں کہا گیا کہ یہ قانون عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے، قانون سے عدلیہ کے اندرونی انتظامی امور میں مداخلت کی گئی ہے۔

اہم کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے۔

جہانگیر ترین سے کوئی تعلق نہیں، فواد چوہدری مجھ سے رابطہ کرتے رہتے ہیں: اسد عمر

اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 10 جون تک توسیع کردی گئی
اپ ڈیٹ 05 جون 2023 12:33pm
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر۔ فوٹو — فائل

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں رہنما پی ٹی آئی اسد عمر کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا نے اسد عمر کے خلاف تھانہ ترنول میں درج مقدمہ میں عبوری ضمانت کی سماعت کی۔

کیس کی سماعت کے دوران ایسوسی ایٹ پراسیکیوٹر نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تو وکیل اسد عمر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں آج ہی اس کے دلائل مکمل کردوں۔

طاہرعباس سِپرا کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر تو آئے ہی نہیں، لہٰذا دلائل کے لئے اگلی تاریخ رکھ لیتے ہیں، پراسیکیوٹر والد کی وفات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

عدالت نے اسد عمر کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 10 جون تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ اسد عمر کے خلاف تھانہ ترنول میں مقدمات درج ہیں۔

گزشتہ سماعت میں بھی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے اسی کیس میں پی ٹی آئی رہنما اسد کی عبوری ضمانت میں توسیع کی تھی۔

اسد عمر نے عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین سے میرا کوئی تعلق نہیں، فواد چوہدری وقتاً فوقتاً مجھ سے رابطہ کرتے رہے ہیں، البتہ فیصل واوڈا کس کے لئے کام کرتے ہیں یہ معلوم نہیں۔

صحافی نے اسد عمر سے سوال کیا کہ کیا آپ پر کوئی دباؤ ہے جس پر پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ دباؤ بس یہی ہے کہ ہر روز عدالتوں کے چکر لگا رہا ہوں، ابھی جیل سے آئے ہفتہ ہوا ہے اور 8 بارعدالت میں پیش ہو چکا ہوں۔

اسلام آبادہائیکورٹ نے عدالتی کارروائی میڈیا پر چلانے پر پابندی لگا دی

شہزاد اکبرکے بھائی مراد اکبرکی بازیابی سے متعلق کیس میں حکم
اپ ڈیٹ 05 جون 2023 11:45am

اسلام آبادہائیکورٹ نے عدالتی کارروائی میڈیاپرچلانےپرپابندی لگادی، عدالت نے شہزاد اکبرکے بھائی مراد اکبرکی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت میں حکم جاری کیا کہ کیس کا صرف تحریری حکم چلےگا۔

سابق مشیر برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبرکی بازیابی کی درخواست پرسماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل،سیکرٹری داخلہ اورآئی جی اسلام آبادپیش ہوئے، دوران سماعت عدالتی کارروائی میڈیا پر چلانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ کیس کا صرف تحریری حکم چلے گا۔

سماعت کا تحریری حکم نامہ

مراد اکبر کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر آک کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج نے اوپن کورٹ میں حکم نامہ تحریر کرایا، عدالت نے مراد اکبر بازیابی کیس کی فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی ۔

حکم نامہ میں کہا گیا کہ چیف جسٹس کو اس کیس کی فائل بھجوا رہے ہیں، ڈویژن بینچ میں بھی اسی طرح کے کیسز زیرِ التوا ہیں۔

حکم نامہ میں لکھا گیا کہ مراد اکبر کو اٹھانے والوں کےخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مراد اکبر کی بازیابی کیلئے آئی جی اسلام آباد تحقیقات کر رہے ہیں، ویڈیو کلپ سے معلوم ہوتا ہے پولیس کی وردی استعمال ہوئی ہے۔ مراد اکبر کے اغوا اور پولیس وردی استعمال ہونے کے کیسز میں تفتیشی قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

عدالتی حکم نامہ میں مزید کہا گیا کہ ویڈیو کلپ کے مطابق رینجرز کی وردی استعمال نہیں ہوئی، دانیال اکبر اپنا بیان تفتیشی افسر کو جمع کرائیں، ویڈیو کلپ کی کاپی تفتیشی افسر کو فراہم کریں۔

اس سے قبل 31 مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کا دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے دو صفحات کا حکم نامہ جاری کیا ، حکم نامے میں کہا گیا کہ وزارت دفاع ، وزارات داخلہ اور ڈی آئی جی آپریشنز نے بتایا کہ رینجرز، سی ٹی ڈی اور پولیس نے مراد اکبر کو نہیں اٹھایا، بادی النظر میں یہ سامنے آیا ہے کہ اسلام آباد میں ایک منظم گینگ متحرک ہے۔ جو سکیورٹی اداروں کی وردیاں پہن کر کرمنل کارروائیوں میں ملوث ہے۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ ایسی کارروائیوں سے نمٹنا سیکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ عدالت نےسیکرٹری داخلہ ، ڈی جی رینجرز اور آئی جی اسلام آباد کو پیر (5 جون کو ) ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھاکہ جعل سازوں کے خلاف الگ سے مقدمہ درج کرکے کاپی عدالت میں جمع کرائیں۔

پولیس افسران اور رینجرزاہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج

واضح رہے کہ شالیمار پولیس نے سابق مشیر برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر کے بھائی کے اغواء کا مقدمہ ان کے بیٹے کی مدعیت میں یکم جون کو پولیس افسران اور رینجرز اہلکاروں کے خلاف درج کیا تھا۔

ایف آئی آرکے متن کے مطابق مرزا مراد اکبر کو 28 مئی کو ان کے گھر سے اغواء کیا گیا، اسلام آباد پولیس، رینجرز اور اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ کی وردی پہنے افراد نے اغواء کیا۔اغواء کاروں میں سول کپڑوں میں بھی لوگ شامل تھے، پولیس آفیشل اور سول کپڑوں میں ملبوث افراد ملازمین کو ہراساں کرتے رہے۔

پولیس نے چھاپے کے دوران بیٹی کے جہیز کا سامان لوٹ لیا، اسلم اقبال کا دعویٰ

پنجاب پولیس نے وضاحتی بیان جاری کردیا۔
شائع 05 جون 2023 09:46am
پی ٹی آئی رہنما میاں اسلام اقبال (تصویر: فیس بپ/میاں اسلام اقبال)
پی ٹی آئی رہنما میاں اسلام اقبال (تصویر: فیس بپ/میاں اسلام اقبال)

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں اسلم اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ نے پولیس نے چھاپے کے دوران ان کی بیٹی کے جہیز کا سامان لوٹ لیا۔

میاں اسلم اقبال نے ٹوئٹ پر جاری ایک طویل پیغام میں لکھا کہ ’9 مئی کے بعد میرے ساتھ اور میرے خاندان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، 7 مئی کو میری اے ٹی سی (انسداد دہشتگردی عدالت) لاہور میں بیل (ضمانت) کنفرم ہوئی تو میں اُسی دِن لاہور سے باہر چلا گیا، کیونکہ 31 مئی کو میری بیٹی کا نکاح ہونا تھا، سوچا 11 مئی کو اے ٹی سی اسلام آباد میں بھی تاریخ ہے، لہٰذا اُس سے پہلے جو انتظامات کرنے ہیں وہ بھی کر لیے جائیں، دوست احباب و رشتے داروں کو دعوت پر بھی مدعو کرلیا جائے، بُکنگ فلیٹیز ہوٹل میں کروائی وہاں سے تصدیق کی جاسکتی ہے۔‘

انہوں نے لکھا، ’9 مئی کے واقعات انتہائی افسوس ناک ہیں جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، املاک کو نقصان پہنچانے والے کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔‘

اسلم اقبال نے مزید لکھا کہ ’(9 مئی کے بعد) پولیس نے ہمارے گھروں پر ریڈ کرنی شروع کر دی، گھر پر صرف والدہ صاحبہ، بیٹی اور بیٹا موجود تھے۔ چند روز قبل تقریباً رات 3 بجے میرے گھر کے دروازے توڑ کر 30 سے 40 لوگ داخل ہوئے اور بدتمیزی شروع کر دی اور کہا ”وہ قاتل ہے کدھر ہے اُس کو نہیں چھوڑیں گے“ میری اہلیہ نماز تہجد پڑھ رہی تھی جبکہ بیٹی اور بیٹا اپنے کمرے میں تھے، والدہ صاحبہ کی عمر 85 سال ہے، وہ آکسیجن پر ہیں‘۔

اسلم اقبال نے کہا ’جناب محسن نقوی، ڈاکٹر عثمان انور، بلال صدیق کمیانہ اور لیاقت ملک پتہ آپ کے محافظوں نے کیا کیا؟ گھر میں موجود جہیز کا قیمتی سامان، سات لاکھ روپے نقد اور ڈی وی آر لے کر چلے گئے، میری والدہ صاحبہ چیختی رہیں کہ ایسا نہ کرو، محافظ نے ماؤں کا احترام بھی نہ کیا خوب بدتمیزی کی، میں آپ سے یہی اُمید کر سکتا تھا کہ آپ لوگ اخلاقیات سے اتنے نیچے گر جاؤ گے شرم آنی چاہیے تھی۔‘

انہوں نے لکھا کہ ’میں ایسے نظام اور محافظوں پہ لعنت بھیجتا ہوں، آپ سمجھ رہے ہو گے کہ یہ صدا ایسے ہی چلنا ہے، بے شک ہر رات کے بعد صبح، ہر مشکل کے بعد آسانی اور ہر آزمائش کے بعد اس کا صلہ ہے۔ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے‘۔

میاں اسلم اقبال نے لکھا کہ ’بیٹی کا نکاح منسوخ کیا کیونکہ سامان تو میرے پنجاب کے محافظ ہی لوٹ کر لے گئے، کوئی نہیں اللہ تو ہے۔ تاریخ کینسل کروانے کی بینکویٹ ہال ( فلیٹیز ہوٹل) سے تصدیق کرلیں۔‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’لوٹ مار کے لیے گھروں میں داخل ہوتے ہیں، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں۔ میری بڑی بہنوں کے گھروں میں دو دو دفعہ ریڈ کیا جا چکا ہے اور توڑ پھوڑ کے ساتھ جو ہاتھ لگا میرے محافظ ساتھ لے گئے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جناب محسن نقوی، ڈاکٹر عثمان انور، بلال صدیق کمیانہ اور لیاقت ملک بہنیں بیٹیاں اور مائیں تو سانجھی ہوتی ہیں، آپ سب کی اصلیت تو میرے سے زیادہ کوئی نہیں جانتا، کہنے کو آپ کے خلاف بہت کچھ ہے، وضع داری بڑی چیز ہوتی ہے جو میرے بڑوں نے مجھے سکھائی ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’میری بھتیجی کے سسرال پہ ریڈ کی، گھر کے دروازے توڑ کر داخل ہوئے، بدتمیزی کی اور جو ہاتھ لگا محافظ لوٹ کر لے گئے۔ میری بڑی بھتیجی کا سسرال باغبان پورہ ہے، کل رات اُس کے گھر ریڈ کی جن کا دور دور تک میری سیاست سے کوئی تعلق نہیں، اُس کے دیور کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے، ناک کی ہڈی توڑ دی اور سی آئی اے میں بند کر دیا۔ بڑے بھائی میاں جاوید اقبال کے گھر ریڈ کی اور بھابھی جو کہ ہارٹ پیشنٹ ہیں ان کو اور میری بھتیجی جو کہ ڈاکٹر ہے ہراساں کیا اور کہا ”قاتل کدھر ہے“ ڈی وی آر اور قیمتی سامان جو ہاتھ لگا ساتھ لے گئے‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’میرے پنجاب کے محافظ اب ناکوں سے پیسہ اکٹھا نہیں کرتے بلکہ گھروں میں بدمعاشی اور ڈاکہ زنی کرتے ہیں‘۔

پی ٹی آئی رہنما نے لکھا ’میرے بڑے بھائی جو علامہ اقبال ٹاؤن میں رہتے ہیں ان کے گھر ریڈ کی، ان کی بہوؤں کے ساتھ بدتمیزی کی، ان کی بیوی نے بھی ابھی دل کا آپریشن کروایا ہے، ان کے ساتھ بدتمیزی توڑ پھوڑ اور جو لے کر جانا تھا لے گئے، ہر کسی کے گھر دو سے تین دفعہ ریڈ کرچکے ہیں، ہر دفعہ میرے پنجاب کے محافظ بھوکے کتے کی طرح آتے ہیں اور کوئی نہ کوئی ہڈی ساتھ لے جاتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میرے بھائی اکرم اقبال کے گھر ریڈ کیا، اُن کے بیٹے حمزہ اور اکرم بھائی کو پولیس ساتھ لے گئی۔ اکرم بھائی کا ایک بیٹا معذور ہے، جس کی عمر 25 سال ہے اور وہ باتھ روم تک بھی خود نہیں جاسکتا نہ کھانا خود کھا سکتا ہے۔ باپ ہی اس کے سارے معاملات کرتا ہے۔ آج ان کو بغیر کسی ایف آئی آر اور جرم کے لے کر گئے ہوئے 8 دن سے زیادہ ہو چکے ہیں۔ باپ اور بیٹا حمزہ سی آئی اے کے پاس ہیں۔‘

اسلم اقبال کے مطابق ’افضل اقبال بھائی اور امجد اقبال بھائی کے گھروں پر ریڈ، ڈی وی آر اور قیمتی اشیاء چوری کرکے میرے بھوکے محافظ ان کے گھروں سے بھی لے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ میرے رشتہ دار جوہر ٹاؤن رہتے ہیں وہاں پر ریڈ کی اُن کا بیٹا راحیل انگلینڈ سے اپنی نوزائیدہ بچی دیکھنے آیا تھا اس کو ساتھ لے گئے۔ تھانے اچھرہ میں اس کو بجلی کا کرنٹ لگاتے رہے کہ بتاؤ میاں اسلم اقبال کدھر ہے۔ انہوں نے بیٹے کو چھوڑدیا، اُسی دن انگلینڈ واپس بھیج دیا وہ وہاں اپنے بازو کا علاج کروا رہا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’میرے ڈیرے پر ریڈ بار بار کی اور وہاں سے ڈی وی آر لے کر چلے گئے۔ کام کرنے والے لڑکے قیصر کو پکڑلیا۔ عدالت سے اس کی بازیابی کروائی گئی۔ کل رات پھر ریڈ کی اور دوسرے ملازم مرتضیٰ کو لے کر چلے گئے اور ستم ظریفی کہ مار مار کر بُرا حال کر دیتے ہیں۔‘

ان کے مطابق ’آج میرے سب سے بڑے بھائی میاں جاوید اقبال کو سی آئی اے ڈیفنس لے کر چلے گئے، اُن کا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے۔ لیکن میرے پنجاب کے محافظ چیف سیکریٹری سے لے کرآئی جی اور آئی جی سے لے کر نیچے تک کے عہدوں پر مزے لے رہے ہیں اور چھوٹے محافظ لوٹ مار کر رہے ہیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’آخری بات میرے کوئی 9 مئی کے حوالے سے کوئی آڈیو کال، ویڈیو کال یا کلپ، کوئی میسج کچھ ہے تو سامنے لاؤ۔ جیو فینسنگ کر لیں سی ڈی آر کچھ تو سامنے لاؤ۔ یہ تو ایک سیاسی آدمی کے گھر ریڈوں کی بات ہورہی ہے، کتنے ہزاروں بے گناہوں کے گھروں پر ریڈ اور لوٹ مار کی کہانیاں سب کے سامنے آئیں گی۔ پھر چیف سیکرٹری، آئی جی، چیف آفیسر سی سی پی او، ایس ایس پی سی آئی اے، جواب دہ ہوں گے۔‘

انہوں نے لکھا، ’سوچا تھا وضع داری میں خاموش رہو لیکن یہ ظلم تو بڑھتا جا رہا ہے، سوچا عوام کو تو بتا دوں اور ان افسران کو بھی تاکہ یہ نہ کہیں کہ ہمیں پتہ نہیں تھا، 25 مئی کو سی سی پی او نے یہی کہا تھا کہ میاں صاحب مجھے پتہ نہیں تھا اور 10 بار اس نے دوست بھیج بھیج کر معافی مانگی تھی اور ایک شادی پر ہاتھ جوڑ کر بھی معافی مانگی کہ آپ کے گھر پولیس میں نے نہیں بھیجی تھی اگر یہ اس بات سے انکاری ہوا تو دوستوں کے نام بھی بتا دوں گا۔‘

میاں اسلم اقبال نے لکھا، ’آخری بات اگر میرے خاندان کے کسی فرد کو کچھ ہوا تو ایف آئی آر چیف منسٹر، چیف سیکرٹری، اور متعلقہ جو تھانوں سے آئے ان کے ایس پی، اور ایس ایچ او پر کٹے گی۔ انشااللہ‘ پی ٹی آئی رہنما نے مزید لکھا کہ ’پہلے بھی 25 مئی والی ایف آئی آر کورٹ میں آرڈر کے ساتھ پڑی ہے جس میں چیف سیکرٹری سے لے کر سی سی پی او تک ایف آئی آر کے آرڈر موجود ہیں۔ تھانے نہیں ایف آئی آر کرے گا تو پرائیویٹ کمپلینٹ استغاثہ ہی ہیں۔‘

دوسری جانب پنجاب پولیس نے میاں اسلم اقبال کے الزامات پر جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’ملزم میاں اسلم اقبال کو جناح ہاؤس میں آتشزدگی، قتل اور توڑ پھوڑ کے جرائم میں نامزد کیا گیا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ وہ قانون کی پاسداری کرے اور خود کو قانون کے حوالے کریں۔ پولیس کی طرف سے تشدد اور لوٹ مار کا کوئی بھی الزام بے بنیاد اور شواہد کے بغیر ہے، تاہم اگر کوئی ثبوت ملے تو ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘

پنجاب پولیس نے لکھا ’واضح رہے کہ گزشتہ حکومتی دور میں بھی میاں اسلم اقبال 25 مئی 2022 کے واقعات میں شامل تھے اور پولیس کی جانب سے کی گئی زیادتیاں غلط ثابت ہوئی تھیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائے اور مجرموں کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔‘

لاہور: جناح ہاؤس پر شرپسندوں کے حملے کا ایک اور سرغنہ بے نقاب

نو مئی پلان میں یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور حسان نیازی شامل تھے، شرپسند علی رضا
شائع 05 جون 2023 09:41am
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

جناح ہاؤس لاہور پر شرپسندوں کے حملے کا ایک اور سرغنہ بے نقاب ہوگیا۔ مرکزی شرپسندوں میں علی رضا اوکاڑہ سے حملہ کرنے آیا۔

شرپسند علی رضا کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی تقاریر سنیں جو فوج دشمنی کا سبب بنیں، نو مئی پلان میں حسان نیازی، یاسمین راشد اوراعجاز چوہدری شامل تھے۔

علی رضا نے بتایا کہ قیادت سے مل کر کور کمانڈر ہاؤس پر جلاؤ گھیراؤ کا حصہ بنے، یہ سب پی ٹی آئی چیئرمین کی تقاریر کا نتیجہ ہے، فوج کےخلاف تقاریر سے متاثر ہو کر جلاؤ گھیراؤ کا حصہ بنے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی ایک اور گرفتار ملزم رئیس احمد کا جناح ہاؤس پر حملے کا اعترافی بیان سامنے آیا تھا۔

ضلع شانگلہ سے تعلق رکھنے والے رئیس احمد نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد زمان پارک میں پی ٹی آئی نے منصوبہ بنایا۔ جس کے مطابق یاسمین راشد کی قیادت میں کور کمانڈر ہاؤس لاہور پہنچا، توڑ پھوڑ کی اور آگ جلائی۔

رئیس نے مزید کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی فوج کیخلاف مسلسل تقریریں سننے کے باعث ذہن سازی ہوئی اور میں پُرتشدد احتجاج کا حصہ بنا۔ گزشتہ ایک سال سے فوج کے خلاف مسلسل تقریریں سننے کے بعد میری ذہن سازی شروع ہوئی اور اسی وجہ سے میں نے یہ کام کیا۔

آمدن سے زائد اثاثہ جات: عثمان بزدار آج نیب لاہور میں طلب

نیب 9 ارب سے زائد مالیت کے اثاثہ جات کی تحقیقات کررہا ہے۔
شائع 05 جون 2023 09:08am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو نیب لاہور نے آج انہیں طلب کرتے ہوئے طلبی نوٹس جاری کردیا ہے۔ عثمان بزدار کو دسویں مرتبہ طلب کیا ہے اور وہ صرف دو مرتبہ نیب کے بلائے جانے پر پیش ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نیب عثمان بزدار کے خلاف نو ارب سے زائد مالیت کے اثاثہ جات بنانے پر تحقیقات کر رہا ہے۔

انہوں نے تاحال ایسیٹ ڈکلیئریشن پروفارمہ پر مکمل تفصیلات نیب کو فراہم نہیں کی ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ کو آج طلبی کا نوٹس لاہور اور ڈی جی خان میں ان کی رہائش گاہ پر بھجوایا گیا تھا۔

نیب نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو سے عثمان بزدار دور کے تمام منصوبوں کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔

نیب حکام نے سیکریٹری مواصلات کو 5 جون کو ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

حکام کے مطابق عثمان بزدار پر تقرریوں اور تبادلوں کی مد میں کروڑوں روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔

حماد اظہر کے گرفتار والد واپس آگئے

والد کو سی آئی اے تھانہ لے جایا گیا تھا، حماد اظہر
شائع 05 جون 2023 08:28am

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر کے گرفتار والد واپس آگئے ہیں۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں حماد اظہر نے کہا کہ میرے والد صاحب واپس آگئے ہیں، والد کو سی آئی اے تھانہ لے جایا گیا تھا۔

حماد اظہر نے لکھا کہ پولیس نے ایک گھنٹے تک والد کے فون کی جانچ کی۔

گزشتہ روز حماد اظہر نے کہا تھا کہ میرے والد کو پولیس نامعلوم مقام پر لے گئی ہے۔

حماد اظہر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ میرے والد میاں محمد اظہر کی عمر 82 سال ہے اور وہ شدید بیمار ہیں۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ تھانہ شادمان میں درج مقدمے میں میاں محمود الرشید، حماد اظہر، میاں اسلم اقبال نامزد ہیں۔

مقدمے میں فرخ حبیب، مسرت چیمہ، زبیر نیازی سمیت 50 نامعلوم ملزمان شامل ہیں۔

جناح ہاؤس حملہ کیس: پنجاب پولیس کا یاسمین راشد کی بریت چیلنج کرنے کا اعلان

یاسمین راشد سمیت 9 مئی کے واقعے کے تمام سازشی، منصوبہ ساز اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، پنجاب پولیس
شائع 04 جون 2023 12:59pm
داکٹر یاسمین راشد ہفتہ کو لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر اسکرین گریب/آج نیوز)
داکٹر یاسمین راشد ہفتہ کو لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر اسکرین گریب/آج نیوز)

پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی رہنما داکٹر یاسمین راشد کی رہائی کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصؒہ کیا ہے۔

ہفتہ کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو کور کمانڈر لاہور کی رائش گاہ (جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے) میں توڑ پھوڑ سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کو بری کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کی گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں رینجرز کی جانب سے بدعنوانی کے مقدمے میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں مظاہرے ہوئے تھے، اس دوران فوجی تنصیبات سمیت کئی نجی اور سرکاری املاک کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

یاسمین راشد کو پی ٹی آئی کی 17 دیگر خواتین کارکنوں کے ساتھ ابتدائی طور پر مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس (ایم پی او) کے تحت حراست میں لیا گیا تھا اور 13 مئی کو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ان کی رہائی کا حکم دئیے جانے کے چند گھنٹوں بعد ہی انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یاسمین راشد پر 9 مئی کے فسادات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے سے متعلق لاہور میں درج تین مقدمات میں بھی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

تاہم، طبی حالت کے پیش نظر پولیس نے اس وقت انہیں لاہور کے سروسز ہسپتال میں رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جہاں سے انہیں کوٹ لکھپت جیل سے لے جایا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے انسداد دہشتگردی عدالت نے جناح ہاؤس توڑ پھوڑ کیس میں فوٹو گرافی ٹیسٹ کے لیے یاسمین راشد کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ دیا تھا اور وہ تب سے پولیس کی تحویل میں ہیں۔

ایک روز قبل لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے یاسمین راشد کی 23 دیگر ملزمان کے ساتھ رہائی کا حکم دیا تھا اور انہیں کیس سے بری کر دیا تھا۔ 9 مئی کے احتجاج سے متعلق دیگر مقدمات کی وجہ سے انہیں رہا نہیں کیا گیا۔

تاہم، آج جاری کردہ ایک بیان میں پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ ”ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت 9 مئی کے واقعے کے تمام سازشی، منصوبہ ساز اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔“

بیان میں کہا گیا کہ جناح ہاؤس حملہ کیس کی تحقیقات سائنسی خطوط پر کی جارہی ہیں۔

پنجاب پولیس کا یہ بیان یاسمین راشد کی بریت کے حوالے سے عمران خان کے ٹوئٹ کے جواب میں جاری کیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ”عدالتی حکم کو چیلنج کیا جائے گا، کیونکہ پولیس کو کیس میں فرانزک ثبوت پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا ۔ عدالت (اے ٹی سی) کے حکم کو ہائیکورٹ کے حکم کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔“

پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ ”پولیس کیس کی تحقیقات اور عوام کے سامنے سچ لانے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔“

پولیس کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ”اس مرحلے پر کوئی بھی قبل از وقت مفروضہ یا اندازہ گمراہ کن ہونے کا امکان ہے۔“

اے ٹی سی نے یاسمین کو ڈسچارج کر دیا

گزشتہ روز سرور روڈ پولیس نے ڈاکٹر رشید اور دیگر کو لاہور انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کیا تھا۔

تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ یاسمین راشد کا فوٹو گرافی ٹیسٹ، وائس میچ کرانے اور ان کا موبائل فون برآمد کرنے کے لیے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

یاسمین راشد کی جانب سے ایڈووکیٹ رانا مدثر عمر نے ریمانڈ کی مخالفت کی اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کے پاس ان کے مؤکل کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یاسمین راشد ایک عمر رسیدہ خاتون ہیں جن کو صحت کے متعدد مسائل ہیں اور پولیس کی تحویل میں ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

جج عبہر گل خان نے ریمارکس دیئے کہ کیس ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ راشد کو ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیا گیا اور نہ ہی وہ ضمنی بیانات کے ذریعے ملوث تھیں۔

جج نے نوٹ کیا کہ خاتون رہنما کو ایک شریک ملزم کے انکشاف کی بنیاد پر کیس میں طلب کیا گیا تھا، جس کی قانون کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں تھی۔

جج نے پولیس کو حکم دیا تھا کہ یاسمین راشد کو کسی اور کیس میں مطلوب نہ ہونے کی صورت میں فوری رہا کیا جائے۔

تاہم پی ٹی آئی رہنما کو رہا نہیں کیا گیا کیونکہ وہ شادمان تھانے پر حملہ اور شیر پاؤ پل پر تشدد سمیت دو دیگر مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو مزید بتایا کہ جناح ہاؤس حملہ کیس میں 126 ملزمان شناخت پریڈ کے عمل سے گزرے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شناخت پریڈ میں 23 مشتبہ افراد کو قصوروار نہیں پایا گیا، اس لیے انہیں کیس میں بری کیا جا سکتا ہے۔

جج نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کے 23 ملزمان کو بری کر دیا تھا۔

جہانگیر ترین کی نئی پارٹی کے ناموں پر آج پھر بیٹھک لگے گی

جہانگیر ترین نے لیگل ٹیم کو پارٹی رجسٹریشن کے لئے فوری اقدامات کرنے کا ٹاسک دے دیا۔
اپ ڈیٹ 05 جون 2023 02:12pm
تصویر بزریعہ سوشل میڈیا
تصویر بزریعہ سوشل میڈیا

جہانگیر ترین نے اپنے گروپ کے رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس دوبارہ بلا لیا، آج پارٹی کے نام اور دیگر امور کے بارے میں مشاورت کی جائے گی۔

مذکورہ معاملات کے حوالے سے جہانگیر ترین کی گروپ رہنماؤں سے حتمی مشاورت جاری ہے۔

گزشتہ روز بھی جہانگیر ترین نے مختلف اہم شخصیات سے ملاقاتیں کی تھیں، انہوں نے پارٹی کے نام کے حوالے سے مشاورت کا سلسلہ بھی تیز کردیا ہے۔

انہوں نے گزشتہ روز لیگل ٹیم کو پارٹی رجسٹریشن کے لئے فوری اقدامات کرنے کا ٹاسک دیاتھا۔ لیگل ٹیم پارٹی کے ناموں اور الیکشن کمیشن کو درکار تمام تقاضے پورے کرے گی۔

آئندہ ہفتے تمام تر قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد الیکشن کمیشن کو درخواست دی جائے گی۔

جہانگیر ترین کی جانب سے آئندہ چند روز میں پارٹی کا اعلان متوقع تھا۔

ذرائع کے مطابق نئی جماعت کے حوالے سے 2 نام سامنے آئے ہیں۔ ترین گروپ کے ذرائع کے مطابق ”پاکستان انصاف پارٹی“ اور ”عوام دوست پارٹی“ کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔

تاہم، زیادہ تر ارکان کی رائے ہے کہ نئی پارٹی کا نام پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی رکھا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گروپ کے ارکان سے مشاورت کے بعد کسی ایک نام کا اعلان کیا جائے گا اور اسی نام کو الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ کرایا جائے گا۔

گزشتہ روز بھی سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے جہانگیر ترین سے ملاقات کی تھی۔ جہانگیر ترین نے سردار تنویر الیاس کو ترین گروپ میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔

مظفر گڑھ سے سابق ایم پی اے نیاز خان گشکوری نے بھی ہفتہ کو جہانگیر ترین سے ملاقات کرکے ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔

نعمان لنگڑیال اور لالا طاہر رندھاوا، عون چوہدری اور مہر اسلم بھروانہ سمیت ترین گروپ کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کی رہائش گاہ میں موجود رہے۔

اس موقع پر نعمان لنگڑیال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا نظریہ چھوڑ کر آنے والوں کو ویلکم کریں گے۔

دوسری جانب تحریک انصاف چھوڑنے والے سابق اراکین صوبائی اسمبلی نے الگ گروپ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر اور مراد راس نے سابق اراکین سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔

سابق وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر اور مراد راس نے تحریک انصاف کے سابق رہنماؤں اور ٹکٹ ہولڈرز کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا جس کے مقام اور وقت کو پوشیدہ رکھا جارہا ہے۔

پی ٹی آئی کے 35 سے زائد رہنما اور ٹکٹ ہولڈرز اجلاس میں شرکت کریں گے جس میں نئے گروپ کی تشکیل پر مشاورت ہو گی۔

اس ضمن میں ہاشم ڈوگر کا کہنا ہے کہ وہ پی ڈی ایم یا ن لیگ کے ساتھ ہرگز ہاتھ نہیں ملائیں گے، پی ٹی آئی کے سابقہ دوستوں کا الگ گروپ مل کر آئندہ انتخابات میں حصہ لے گا۔

خیبرپختونخوا میں بھی پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے رابطے جاری ہیں، پرویز خٹک کے پارٹی عہدہ چھوڑنے کے بعد کی صورتحال پر مشاورت ہوئی ہے جبکہ آئندہ 2 سے 3 روز میں اہم فیصلوں کا امکان ہے۔

پرویز خٹک کے پارٹی صدارت کا عہدہ چھوڑنے کے بعد کی صورتحال پر مشاورت کے لیے خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی قیادت کے رابطے ہونے کی اطلاعات آرہی ہیں۔

اگرچہ سابق گورنر شاہ فرمان، تیمور سلیم جھگڑا، عاطف خان، شہرام ترکئی، مراد سعید، علی امین گنڈا پورسمیت اہم رہنما نامعلوم مقامات پر روپوش ہیں لیکن بتایا جا رہا ہے کہ روپوشی کے باوجود صوبائی رہنماؤں کے مابین رابطے اور بات چیت جاری ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام رہنما موجودہ صورتحال میں تذبذب کا شکار ہیں اور کارکنوں کے ممکنہ ردعمل کے باعث رہنماؤں کا منظر عام پر آنے سے گریزاں ہیں۔

پارٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ 2 سے 3 روز میں اہم فیصلوں کا امکان ہے ۔

دوسری طرف علی امین گنڈا پور کے حوالے سے یہ بتایا جا رہا ہے کہ انہوں نے عمران خان کا ساتھ چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔