Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

وزیراعلیٰ بلوچستان کا وفاقی حکومت سے صوبے کا آئینی حق دینے کا مطالبہ

وعدے پورے نہ کیے تو بلوچستان این ای سی اجلاس میں شرکت نہیں کریگا، بزنجو
شائع 04 جون 2023 05:43pm
تصویر/ فائل
تصویر/ فائل

وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے وفاقی حکومت سے بلوچستان کا آئینی حق دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مالی و ترقیاتی مسائل کے حل کے لیے اقدامات کئے جائیں، کسی وفاقی اکائی کو دیوار سے لگانا انتہائی غیرمناسب فعل ہے۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر و زیراعلئ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے پالیسی بیان میں کہا کہ ہم سے کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد میں وفاقی حکومت کی سرد مہری باعث تشویش ہے اس طرح سے کسی وفاقی اکائی کو مسلسل نظرانداز کرنا اور دیوار سے لگانا انتہائی غیر مناسب فعل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کا یہ رویہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اگر وفاقی حکومت اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں سنجیدہ نہیں تو بلوچستان این ای سی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا، وفاق کا رویہ ثابت کرتا ہے کہ ماضی کی طرح یہ اجلاس بھی ہمارے لیۓ بے فائدہ ثابت ہوگا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ایسے اجلاس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں جس میں فیصلہ سازی اور عملدرآمد کا فقدان ہو، گزشتہ سال بھی بلوچستان حکومت کی تجویز کردہ اسکیموں کو وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ نہیں بنایا گیا، سی پیک کی باتیں کی جاتی ہیں لیکن سی پیک میں شامل مںنصوبوں کے ٹینڈر ہونے کے باوجود بھی ان کے لیۓ فنڈز جاری نہیں کیۓ گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب زدگان کی بحالی کے لیۓ وزیراعظم کے اعلان کردہ 10 ارب روپے سے ایک سال گزرنے کے باوجود بھی ایک روپیہ تک نہیں دیا گیا، سیلاب متاثرین بے سرو سامانی کی حالت میں پڑے ہیں اور ہم ان کے لیۓ کچھ نہیں کر پا رہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت تک اپنا موقف پہنچایا لیکن تاحال پذیرائی نہیں ملی،وزیراعظم ہماری متعدد درخواستوں کے باوجود ملاقات کا وقت نہیں دے رہے ہیں، آئین کے مطابق نئے این ایف سی کا اجراء بھی عرصہ سے تعطل کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم وفاق میں حکومت کے اہم اتحادی ہیں بلوچستان کو ملک کے مستقبل کی مسلمہ حثیت بھی حاصل ہے وفاقی حکومت نے ہم سے کیۓ گئے وعدے تا حال پورے نہیں کیے ہیں، صوبے کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے ہم آئندہ مالی سال کے لیۓ ایک متوازن بجٹ بنانے کے قابل بھی نہیں ہیں۔

میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ اس بات میں دو راۓ نہیں کہ وفاق کے تعاون کے بغیر بلوچستان کی پسماندگی کا خاتمہ ممکن نہیں، این ایف سی شئیر وفاقی منصوبوں کے لیۓ فنڈز کا اجراء اور پی پی ایل کے ذمہ واجبات کے حصول کے مسائل ابھی تک نہیں حل نہیں ہوئے۔

مزید کہا کہ ہم وفاقی حکومت سے ان بنیادی مسائل کو حل نہیں کروا سکے ہیں جو باعث تشویش ہے، وفاقی کابینہ میں نمائندگی رکھنے والی اپنی اتحادی جماعتوں سے بھی کہا ہے کہ کابینہ سمیت ہر متعلقہ وفاقی فورم پر بلوچستان کے مالی و دیگر مسائل اٹھائیں، اس وقت وفاقی بجٹ کی تیاری تکمیل کے مراحل میں ہے۔

وزیراعلی نے مطالبہ کیا کہ بجٹ سے متعلق اہم ترین فورم این ای سی کا اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے جب ہمارے موقف کو تائید ہی نہیں ملنی تو اس اجلاس میں ہماری شرکت بے معنی ہو گی، اجلاس میں بلوچستان کے ترقیاتی امور کو ترجیحی بنیادوں پر زیر غور لا کر ان مسائل کے دیرپا حل کو یقینی بنا یا جائے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ اگروفاقی حکومت این ای سی اجلاس میں بلوچستان کے منصوبوں کو ترجیح دینے کی یقین دہانی کراتی ہے تو ہم اجلاس میں شرکت پر غور کرینگے بصورت دیگر ہم اس اجلاس میں شریک نہیں ہونگے، رواں مالی سال میں بلوچستان میں دستیا ب ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی شرح دیگر تمام صوبوں سے بہت بہتر ہے۔

مزید کہا کہ اگر ہمیں این ایف سی سے ہمارا پورا آئینی حصہ ملتا ہے تو ہم ترقیاتی عمل اور زیادہ بہتر اور جامع انداز میں آگے بڑھا سکتے ہیں ہم عوام تک ترقی کے ثمرات پہنچا سکتے ہیں وفاق کی ایک مضبوط اکائی ہونے کی حثیت حاصل ہونے کے باوجود بلوچستان کو مسلسل نظر انداز کر نے کے منفی نتائج سامنے آسکتے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کی پسماندگی میں مزید اضافہ ہر گز ملک کے مفاد میں نہیں ہے بلوچستان منفرد جغرافیائی محل و وقوع طویل ساحل گہرے پانی کی بندرگاہ قیمتی معدنیات اور سی پیک کے علاوہ دیگر خصوصیات کا حامل خطہ ہے

مزید کہا صرف زبانی کلامی باتوں اور نعروں سے ملک کی تقدیر نہیں بدل سکتی، وزیراعظم سے مطالبہ ہے کہ این ای سی کے اجلاس میں بلوچستان سے کیۓ گیۓ وعدوں کو عملی جامعہ پہنانے کے منصوبوں کی منظوری دی جائے۔

بلوچستان

cm balochistan

budget 2023 24

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div