Aaj News

منگل, مارچ 19, 2024  
08 Ramadan 1445  

اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا ہونے سے ڈیلرز پریشان

'مارکیٹ میں ڈالر کی فراہمی کم ہے، گاہک اپنی کرنسی فروخت کرنے کیلئے مارکیٹ نہیں آرہے'
شائع 01 جون 2023 02:33pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

جمعرات کو اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، لیکن مارکیٹ میں ڈالر کی کمی ہے۔

کرنسی ڈیلرز نے بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی فراہمی کم ہے، گاہک اپنی کرنسی فروخت کرنے کے لیے مارکیٹ نہیں آرہے۔

سی ای او ٹاپ لائن سیکیورٹیز محمد سہیل نے اپنے ایک نوٹ میں کہا کہ یہ پیش رفت ”اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بینکوں کے ذریعے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ سے ادائیگیوں کی اجازت کے بعد ہوئی ہے۔“

اسٹیٹ بینک نے بدھ کو بینکوں کو بین الاقوامی ادائیگی کی اسکیموں (آئی پی ایس) کے زریعے کارڈ کی بنیاد پر سرحد پار لین دین کے تصفیہ کے لیے انٹربینک سے امریکی ڈالر خریدنے کی اجازت دی تھی۔

اسٹیٹ بینک کی ہدایات کے مطابق، اس سے پہلے مجاز ڈیلروں کو اجازت تھی کہ وہ کسی بھی ایکسچینج کمپنی سے آئی پی ایس جیسے ویزا، ماسٹر کارڈ وغیرہ کے زریعے کارڈ پر مبنی کراس بارڈر لین دین کے تصفیہ سے امریکی دالر خرید سکتے تھے۔

تاہم، اب اسٹیٹ بینک نے بینکوں کی سہولت کے لیے ایسی ادائیگیوں کے لیے انٹربینک مارکیٹ سے ”گرین بک“ کی خریداری کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے موصول ہونے والی نمائندگیوں کے پیش نظر، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مجاز ڈیلرز (بینکوں) کو آئی پی ایس کے ساتھ کارڈ بیس کراس بارڈر ٹرانزیکشنز کے تصفیہ کے لیے انٹربینک سے امریکی ڈالر خریدنے کی اجازت دی جائے۔

یہ سہولت ابتدائی طور پر دو ماہ کے لیے فراہم کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب ماہرین نے اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی شرح میں کمی کی وجہ خریداری کے دباؤ میں کمی کو قرار دیا ہے۔

آئی جی آئی سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ سعد خان نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ، ”پہلے، اوپن مارکیٹ میں ریٹ کارڈ پر مبنی لین دین یعنی آن لائن ادائیگیوں کے لیے وصول کیا جاتا تھا، جو کہ انٹر بینک کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ تھا۔“

”صارفین زیادہ شرح ادا کر رہے تھے، اس کے علاوہ، بینکوں کی غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی اور حکومت کی وفاقی ٹیکس وصولی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ تاہم، تازہ ترین اقدام کی وجہ سے، کارڈ پر مبنی لین دین کو بینکوں کے قانونی چینل کے تحت لایا گیا ہے۔“

معاشی ماہر نے کہا کہ اوپن مارکیٹ ریٹ کو اپنا توازن حاصل کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔

اس سے قبل، ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ECAP) کے سیکرٹری جنرل ظفر پراچہ نے اسٹیٹ بینک کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اب انٹربینک میں امریکی ڈالر کی مانگ بڑھے گی اور اوپن مارکیٹ میں کمی ہوگی کیونکہ بینک IPS کے لیے انٹربینک مارکیٹ سے ڈالر خریدیں گے۔

Open Market

DOLLAR RATE

Pakistani currency

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div