Aaj News

جمعرات, اپريل 25, 2024  
16 Shawwal 1445  

خواتین کا تحفظ، کیا قانون سازی سے ممکن ہے

کیا خواتین کو پردے میں رہنے سے ہی تحفظ ملے گا
شائع 11 مارچ 2023 07:44pm
فوٹو بذریعہ اے ایف پی
فوٹو بذریعہ اے ایف پی

خیبرپختونخوا میں خواتین کے تحفظ کے لئے قانون سازی کے باوجود معاشرتی سطح پر قانون کی مقبولیت دیکھنے میں نہیں آرہی۔

خواتین کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہو یا پاکستان کے کسی بھی حصے سے، معاشرے کے لئے ضروری ہے کہ صنف نازک کو عزت و احترام کے ساتھ تحفظ بھی فراہم کرے۔

خیبرپختونخوا میں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے اۤج نیوز کی نمائندہ نے سوسائیٹی کی رائے جاننے کے لئے کچھ لوگوں سے بات چیت کی تو انھوں نے مسائل کے حل کے لئے خواتین کو باپردہ رہنے کا مشورہ دیا۔

صوبے میں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے جو قانون سازی کی جاچکی ہے لوگ قانون سے بے خبر ہیں یا پھر پدرسری معاشرے کی عمومی سوچ قوانین پر عملدرآمد میں رکاوٹ بن کر حائل ہے، دونوں مؤقف کو حتمی تصور نہیں کیا جاسکتا ایک رائے کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

خواتین کا کہنا ہے کہ معاشرے کا یہ عمومی رویہ درست نہیں ہے جہاں خواتین کو دریش مسائل کا ذمہ دار۔ خود خواتین کو ٹھہرا دیا جاتا ہے۔

خواتین کہتی ہیں کہ مسائل کا حل تبھی ممکن ہے کہ جب آپ مسئلے کو مسئلہ مانیں گے۔ بصورت دیگر کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لینے سے مشکلات بڑھتی ہی ہیں۔اس لئے قوانین کو جاننے اور اُن پر عملدرآمد کرنے سے ہی خواتین کا تحفظ ممکن ہے۔

Women Rights

Women Education

Women In Islam

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div