Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

بغاوت پر اکسانے کا کیس: شہباز گل پر فرد جرم کیلئے تاریخ مقرر

عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کی فرد جرم مؤخر کرنے کی استدعا مسترد کردی
شائع 11 مارچ 2023 03:34pm
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی فرد جرم مؤخر کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ان پر فرد جرم کے لئے 22 مارچ کی تاریخ مقرر کردی۔

اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے شہباز گل کے خلاف اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے مقدمے کی سماعت کی، مقدمہ کے ملزمان شہباز گل اور عماد یوسف عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے مؤقف اپنایا کہ اس کیس میں فرد جرم عائد کی جائے پھر مزید دلائل سنے جائیں، ملزمان پر آج فرد جرم عائد ہونی ہے۔

شہباز گل نے بتایا کہ میرے وکیل کا حادثہ ہو گیا وہ پیش نہیں ہو سکیں گے، میں ذاتی طور پر عدالت کے سامنے کچھ گزارشات رکھنا چاہتا ہوں، میرے شریک ملزم ارشد شریف کو زبردستی ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا، ارشد شریف نے ملک چھوڑا تو انہیں ٹریس کرنے کی کوشش کی گئی، ارشد شریف کینیا پہنچے تو انہیں وہاں قتل کر دیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کی تفتیش کیلئے تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی، تفتیشی ٹیم نے اس مقدمہ کے مدعی کو بھی اپنا بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کیا، اسی نوعیت کی ایک درخواست کراچی میں بھی درج کی گئی، کراچی مقدمہ کے تفتیشی نے بتایا کہ انہیں کس نے مقدمہ درج کرنے اور ہمیں نامزد کرنے کا کہا۔

سماعت کے دوران شہباز گل نے دلائل دیے کہ یہی مقدمات ارشد شریف کے ملک چھوڑنے کی وجہ بنے، سپریم کورٹ نے ارشد شریف کے قتل کا سوموٹو نوٹس لیا، سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کی تفتیش کیلئے سپیشل جے آئی ٹی تشکیل دی، اسپیشل جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب بھی جمع کرایا،

شہباز گل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے دلائل کا آغاز کیا، کہا کہ سپریم کورٹ نے اس عدالت کو ٹرائل سے نہیں روکا، عدالت مفروضے کی بنیاد پر مقدمہ کا ٹرائل نہیں روک سکتی۔ یہ مقدمہ ارشد شریف نہیں بلکہ شہباز گل سے متعلق ہے۔

شہباز گل نے کہا کہ اگر تعلق نہیں تو ارشد شریف کینیا میں خود قتل ہونے گئے تھے؟ ارشد شریف نے صدر اور چیف جسٹس پاکستان کو خطوط لکھے تھے، ارشد شریف کو معلوم تھا کہ ان کے ساتھ یہ ہونے والا ہے، حکومت نے ارشد شریف کو تمغہ حسن کارکردگی دیا تھا، یہ پراسیکیوٹرسے پوچھیں کہ یہ کیوں غلط کام کرتے ہیں مجھے بلوچستان میں کیوں بھیج دیتے ہیں، میں ایک ہی شخص ہوں اور میرے خلاف بہت سے مقدمات بنائے جا رہے ہیں، اگر میں تمام مقدمات میں پیش ہونگا تو کیسز میں تاخیر تو ہوگی۔

پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ اس کیس میں فرد جرم عائد کی جائے پھرمزید دلائل سنے جائیں جس پرشہباز گل نے کہا کہ مجھے تو پھر ایسا نقصان ہوگیا جس کا ازالہ نہیں ہو سکے گا، مختلف ممالک کا سفر کرتے وقت یہ پوچھا جاتا ہے کہ آپ پر فرد جرم تو عائد نہیں ہوئی، آپ یہ لکھ دیں کہ مجھے سزائے موت نہیں بلکہ بری کرانے کیلئے فرد جرم عائد کروا رہے ہیں۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا شہباز گل کیس کو التوا کا شکارکرنا چاہ رہے ہیں، جبکہ شہباز گل نے کہا کہ میرے وکیل میرے مقدمہ سے الگ ہو گئے ہیں، ان مقدمات میں وکیل ملنا بھی مشکل کام ہے، ارشد شریف کی فیملی کو بھی وکیل نہیں مل رہا، مجھے بڑی مشکل کا سامنا ہے۔

شہباز گل نے فرد جرم مؤخر کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔

عدالت نے شہباز گل پر فرد جرم کے لئے 22 مارچ کی تاریخ مقرر کر دی۔

pti leader

shehbaz gill

islamabad local court

judge tahir abbas sipra

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div