Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

اسلام آباد میں کل ہی بلدیاتی انتخابات کرانے کا عدالتی حکم

الیکشن کمیشن اور وزارت قانون کی رضامندی کے بعد ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا
اپ ڈیٹ 30 دسمبر 2022 05:18pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کل یعنی ہفتہ 31 دسمبر کو کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کردیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جمعہ کے روز اس معاملے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو ساڑھے چار بجے کے بعد سنا دیا گیا۔ اس سے قبل بلدیاتی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن اور وزارت قانون نے 4 ماہ میں الیکشن پر رضامند ظاہر کردی۔ تاہم وزارت قانون نے مہلت مانگی جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا جو بعد ازاں سنا دیا گیا۔

عدالتی حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں عدالت کے حکم کا جائزہ لیا جائے گا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں رواں سال31 دسمبر کو شیڈول وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی الیکش ملتوی کرنے کے خلاف جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کی درخواستوں پر سماعت جسٹس ارباب طاہر نے کی۔

جمعہ کو سماعت شروع ہوئی تو الیکشن کمیشن نے تحریری جواب جمع کرایا۔ جس میں بتایا گیا کہ عدالتی حکم پرالیکشن کمیشن حکام اٹارنی جنرل کے پاس گئے، تو اٹارنی جنرل نے وزیر قانون سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔

جواب میں کہا گیا کہ وزیر قانون نے ابتدائی طور پر6 ماہ میں الیکشن کا کہا لیکن الیکشن کمیشن نے 120 دن کے اندر انتخابات پر اصرار کیا جس پر وزیر قانون نے بعد میں 4 ماہ کے اندر انتخابات پر رضا مندی ظاہر کردی۔

جواب میں مزید بتایا گیا کہ اٹارنی جنرل نے وزارت داخلہ حکام سے بھی رابطہ کیا جبکہ وزیر داخلہ نے معاملے پر آج میٹنگ رکھی ہے۔

ڈی جی الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ31 دسمبرکیلئے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا، بیلٹ پیپرکی پرنٹنگ اوراسٹاف کی ٹریننگ ہوچکی۔

سماعت کے دوران جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ کیا آپ فوری الیکشن نہیں کرا سکتے؟ ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا کہ7 سے 10دنوں میں الیکشن کرایا جاسکتا ہے۔

جسٹس ارباب طاہر نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو چار بجے سنانے کا اعلان کیا گیا اور عدالت نے ساڑھے چار بجے کے بعد فیصلہ سنا دیا۔

local bodies election

Interior Minister

ECP

Islamabad High Court

Islamabad LG polls Dec 31

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div