پنجاب وومن پروٹیکشن ایکٹ 2016 اسلام مخلاف ہونے سے متعلق تمام درخواستیں خارج
پنجاب میں خواتین کو تشدد سے بچانے کیلئے بنایا گیا قانون اسلامی تعلیمات کے مطابق ہے، عدالت
وفاقی شرعی عدالت نے پنجاب وومن پروٹیکشن ایکٹ 2016 کے اسلام مخلاف ہونے سے متعلق تمام درخواستیں خارج کردیں۔
عدالت نے کہا کہ اسلام بیوی، بہن، بیٹی یا ماں پر کسی قسم کے گھریلو تشدد کو جائز قرار نہیں دیتا ہے۔
وفاقی شرعی عدالت نے 14 نومبر کو کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں خواتین کو تشدد سے بچانے کیلئے بنایا گیا قانون اسلامی تعلیمات کے مطابق ہے۔
عدالت نے کہا کہ اسلام عورتوں کے تحفظ اور بھلائی کا حکم دیتے ہوئے ہر قسم کے تشدد سے منع کرتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اسوہ سے یہ بات واضح ہے کہ اپنے خاندان کی عورتوں کے ساتھ نیک سلوک کی تلقین کی گئی ہے۔
عدالت نے مزید کہا کہ اسلام نے عورت کو سب سے پہلے حقوق دیئے اورتحفظ عطا کیا۔
Federal Shariat Court
Punjab Women Protection Act 2016
مزید پڑھیں
مقبول ترین
سگریٹ نوشی کرنے والے ہوشیار، آئی ایم ایف کا ایک اور مطالبہ
شاہین آفریدی اور انشا کے نکاح میں مہمانوں کو کون سی ڈشز کھلائی گئیں
کاروبار کا آغاز ہوتے ہی ڈالر کی قیمت میں اضافہ
سابق رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل پیپلزپارٹی سے جاملے
پرویز مشرف انتقال، بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے پر بھارتی سیاستدان نے ہی پانی پھیر دیا
تازہ ترین
Comments are closed on this story.