Aaj News

ہفتہ, اپريل 20, 2024  
11 Shawwal 1445  
Live
PTI long march Nov26 2022

اُمید کرتے ہیں نئے آرمی چیف آئین کے مطابق کام کریں گے، شاہ محمود

پرویز الٰہی عمران خان کا فیصلہ تسلیم کریں گے، پی ٹی آئی رہنما
شائع 26 نومبر 2022 11:26pm
نائب صدر پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی۔ فوٹو — فائل
نائب صدر پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی۔ فوٹو — فائل

نائب صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہم اُمید کرتے ہیں نئے فوجی سپہ سالار آئین کے مطابق کریں گے۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ ہم نے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر اسمبلیوں سے مستعفی ہونے فیصلہ کیا ہے، وہ نظام جو اس ملک کو ڈبو رہا ہےہمیں اس کا حصہ نہیں بننا۔

شاہ محمود نے کہا کہ 40 سالہ سیاسی کیریئر میں کبھی اتنا بڑا پاور شو نہیں دیکھا، حملے کا خطرہ ہونے کے باوجود کئی لوگوں نے جلسے میں شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت الیکشن پر مذاکرات کے لئے سنجیدہ نہیں، یہ کسی صورت انتخابات نہیں چاہتے، یہ لوگ ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانا چاہتے ہیں جب کہ ان کا مقصد صرف اپنے کیسز ختم کرانا ہے۔

شاہ محمود نے کہا کہ مونس الہیٰ نے اپنے والد کی مشاورت سے ٹویٹ کی ہوگی، پرویز الٰہی آج جلسے میں موجود نہیں تھے ورنہ ان سے بھی مشاورت ہوتی، وہ عمران خان کا فیصلہ تسلیم کریں گے۔

پی ٹی آئی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنےافواج کو ہرگز متنازع نہیں بنائیں گے، امید کرتے ہیں نئے سربراہ آئین کے مطابق اپنی خدمات سر انجام دیں گے۔

ایک دو روز میں اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیں گے، ترجمان پنجاب حکومت

اگر مارچ کو لے کر آگے جاتے تو تصادم ہوتا، مسرت چیمہ
شائع 26 نومبر 2022 10:05pm
رہنما پی ٹی آئی مسررت جمشید چیمہ۔ فوٹو — فائل
رہنما پی ٹی آئی مسررت جمشید چیمہ۔ فوٹو — فائل

ترجمان پنجاب حکومت اورر ہنما پی ٹی آئی مسرت جمشید چیمہ کا کہنا ہے کہ اسمبلی سے ایک دو دن میں اسمبلی سے استعفے دینے کا اعلان کردیں گے۔

ایک بیان میں مسرت چیمہ نے کہا کہ خان صاحب کا ہی فیصلہ ہمارا فیصلہ ہے، ملک بچانے کے لئے اسمبلی سے استعفیٰ دیں گے، ہماری کور کمیٹی کا فوری اجلاس ہوگا جس کے بعد ایک دو روز میں تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سارےخان صاحب سے کہتے تھے ہمیں استعفیٰ دینا ہے، البتہ اگر مارچ کو لے کر آگے جاتے تو تصادم ہوتا، اسی لئے پی ٹی آئی نے ٹکراؤ کی سیاست سے انکار کیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے عمران خان کے اعلان پر لبیک کہتے ہوئے کہا کہ اسمبلی توڑنےکے لئےتیار ہوں، عمران خان حکم دیں، ایک لمحہ تاخیرنہیں کروں گا۔

واضح رہے کہ عمران خان راولپنڈی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مارچ کو اسلام آباد نہ جانے اور تمام اسمبلیوں سے اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان کیا ہے۔

عمران کا اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان، باپ بیٹے کے بیانات میں اختلاف

کوئی بھی مجھ سے وزیر اعلیٰ کا عہدہ نہیں چھین سکتا، ہم اپنی مدت پوری کریں گے، پرویز الہٰی
شائع 26 نومبر 2022 09:36pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

عمران خان کے اسمبلیوں سے نکلنے کے بیان پر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔

چوہدری پرویز الہٰی نے عمران خان کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں سیاسی صورتِ حال کنٹرول میں ہے، جب تک اللہ نہ چاہے کوئی بھی مجھ سے وزیر اعلیٰ کا عہدہ نہیں چھین سکتا، ہم اپنی مدت پوری کریں گے۔

چوہدری پرویز الہٰی نے ایوان وزیراعلیٰ پنجاب میں دوپہر ساڑھے تین بجے عمران خان کے خطاب پہلے آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی ( اے پی این ایس ) کے عہدیداران سے ملاقات میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے عہدہ دیا ہے، جو چیز اللہ تعالیٰ دیتا ہے اسے کوئی نہیں چھین سکتا، پنجاب حکومت اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے قائم و دائم ہے، اللہ تعالیٰ کو یاد کر کے فیصلے کرتے ہیں جس کا پھل بھی ملتا ہے، کسی سے کوئی بغض نہیں مثبت سوچ رکھتے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ مختصر عرصے میں فلاح و بہبود کے بے پناہ کام کئے ہیں، ہماری نیت نیک اور سمت درست ہے۔

دوسری جانب پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الہیٰ کا کہنا ہے کہ ستائیس جولائی کو اللہ نے سرخرو کیا اور پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ بنایا، اس دن سے ہم بونس پرچل رہے ہیں اور ہم وعدے پر قائم ہیں۔

مونس الہیٰ نے ٹوئٹ میں کہا کہ جس دن عمران خان نے کہا پنجاب اسمبلی توڑ دیں گے۔

’جاتے جاتے یہ بتا جائیے کہ۔۔۔‘ اعظم سواتی کے آرمی چیف جنرل باجوہ سے سنگین سوالات

قوم کو بتا کر جاؤ کہ تمہارے اثاثے کتنے ہیں کہاں سے لائے ہیں، اعظم سواتی
اپ ڈیٹ 26 نومبر 2022 08:42pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

راولپنڈی میں ”ازادی مارچ“ کے جلسے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور پاکستان کی عدلیہ کے سامنے کچھ سنجیدہ سوالات رکھ دئے ہیں۔

اعظم سواتی نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ ”یہ بتاؤ میرے ملک کے معزز ججوں کہ عمران خان کو قتل کرنے والے مجرم، ڈاکٹر شہباز گِل کے اوپر تشدد کرنے والے، مجھ پر تشدد کرنے والے، چھوٹا جیسا کردار ہے۔ ۔ ۔ ان کے اوپر ایف آئی آر کیوں درج نہیں ہوتی؟“

اعظم سواتی نے یومِ شہداء پر دئے گئے آرمی چیف کے بیان کے حوالے سے کہا کہ ”جنرل باجوہ صاحب جاتے جاتے تو کہہ گئے کہ تم نے فروری میں یہ فیصلہ کیا اب کوئی ہمارا پاکستان آرمی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوگا ، ہم تو پاکستان آرمی کو سلام کرنے والے ہیں، لیکن جاتے جاتے یہ بتا جائیے کہ ارشد شریف کو فروری کے بعد کس نے قتل کیا، یہ بتا جائیے اعظم سواتی پر تشدد کس نے کیا اور یہ بتا جائیے کہ اس ملک کے محبوب لیڈر عمران خان پر قاتلانہ حملہ کس نے کیا؟“

اعظم سواتی نے کہا، ”باجوہ صاحب چند سوال ہیں آپ سے، میرے قریب مشرق کے اندر بھارت کا، بہت بڑی فوج کا، ہمارے دشمن کا ایک جرنیل، جنرل پانڈے آرمی چیف بنتا ہے، اس کے ٹوٹل اثاثے 29 لاکھ روپے ہیں، اس قوم کو بتا کر جاؤ کہ تمہارے اثاثے کتنے ہیں کہاں سے لائے ہیں، میں پاکستان کا شہری ہوں تم سے پوچھ رہا ہوں، اور پوچھتا رہوں گا اس وقت تک جب تک جواب نہیں ملتا۔“

اعظم سواتی نے مزید کہا کہ ”جنرل باجوہ یہ بھی بتا دو کہ میری قومی سلامتی میں کون سا ایسا ادارہ ہے جس میں چند ایسے ]۔۔۔[ ہیں جو اپنی قوم کی ماؤں اور بیٹیوں کا، ان کی شرم اور ان کی عزت کا لحاظ نہیں کرتے اور ان کی ویڈیو بناتے ہیں، کون ہیں وہ لوگ جو سیاست دانوں کی، ججوں کی، ڈاکٹرز کی، پروفیسرز کی، صنعتکاروں کی، تاجروں کی فائلیں بناتے ہیں اور اس کے بعد ان کو بلیک میل کرتے ہیں۔“

یاد رہے کہ اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ دسمبر 2021 میں جب وہ کوئٹہ کے دورے پر تھے ان کی ان کی اہلیہ کے ساتھ خلوت کی خفیہ ویڈیو بنائی گئی۔ یہ ویڈیو حال ہی میں ان کی اہلیہ کو واٹس ایپ پر بھیجی گئی۔ اس سے قبل اس قسم کے الزامات مریم نواز نے عائد کیے تھے جب انہوں نے کہا تھا کہ دوران قید ان کے باتھ روم میں کیمرے لگائے گئے تھے۔ تب اعظم سواتی نے ان الزامات کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے مریم کو ’بدکار‘ عورت قرار دیا تھا۔

راولپنڈی: پی ٹی آئی جلسے میں بدنظمی، کارکن خواتین انکلوژر میں گھس گئے

منتظمین کارکنوں کو روکنے میں ناکام
شائع 26 نومبر 2022 05:07pm

راولپنڈی میں جاری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ”حقیقی آزادی مارچ“ کے جلسے میں پی ٹی آئی کارکنان آپس میں الجھ پڑے، جلسے کے منتظمین کارکنوں کو روکنے میں ناکام ہوگئے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کارکن کرسیاں اٹھائے خواتین کے انکلوژر میں گھس گئے، کارکنوں نے ایک دوسرے کو دھکے بھی دیئے۔

’ہم راولپنڈی میں واپس جانے کیلئے نہیں آئے‘

ہم لڑنا چاہتے ہیں تو ماڈل ٹاؤن میں حاملہ عورتوں کو شہید کرنے والوں سے، شیخ رشید
اپ ڈیٹ 26 نومبر 2022 06:34pm
Aaj News Live 24/7 stream | PTI long march in Rawalpindi and live updates

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہا ہے کہ ہمارا کوئی مطالبہ غیرجمہوری نہیں ہے،عوام کا حق تسلیم کریں اور عام انتخابات کا اعلان کریں۔

راولپنڈی میں لانگ مارچ کے جلسے سے خطاب میں فواد چوہدری نے کہا کہ عوام آپ کے ساتھ ہے تو دوڑ کیوں لگا رہے ہیں، فیصلہ کچھ بھی ہو، ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم راولپنڈی میں واپس جانے کیلئے نہیں آئے۔

’کہاں ہے رانا ثنااللہ نکل کر آؤ باہر‘

 اسکرین گریب
اسکرین گریب

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ہمیں فخر ہے پنڈی آج آپ کا میزبان ہے، کہاں ہے رانا ثنااللہ نکل کر آؤ باہر، یہ عوام کا سمندر آپ کو اٹھا کر لے جائے گا۔

شیخ رشید نے کہا کہ میں نے آٹھ مہینے تک اپنی زبان بند رکھی ، ہم لڑنا نہیں چاہتے، لڑنا چاہتے ہیں تو شہباز شریف چور سے، آصف زرداری ڈاکو سے، نواز شریف مفرور سے اور لڑنا چاہتے ہیں تو ماڈل ٹاؤن میں حاملہ عورتوں کو شہید کرنے والوں سے۔

ان کا کہبنا تھا کہ عمران خان پیچھے مڑ کر دیکھنا نہیں چاہتا، معیشت تباہ ہر رہی ہے، اسحاق ڈار جھوٹ بولتے ہیں، ملک تباہ ہوگیا ہے، معیشت ڈوب جاتی ہے تو قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوجاتا ہے، پاکستان کا بارڈر ایشیا کی تین سپر پاورز کے ساتھ لگتا ہے۔

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے، ان کو آئینی طریقے سے نکالنا چاہتے ہیں، عمران خان کے فیصلے پرعوام لبیک کہیں گے۔

ان لوگوں کو کرسی سے اُتارنے تک جدوجہد جاری رہے گی، پرویز خٹک

راولپنڈی میں حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ عوام کا جزبہ دیکھ کر یقین ہوگیا کہ آپ نیا پاکستان چاہتے ہیں، ڈاکوؤں نے پاکستان کو لوٹ کر معیشت کا بیڑا غرق کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ان چوروں سے حساب مانگ رہے ہیں جس پر انہوں نے عمران کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے اور انہیں راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارا مطالبہ شفاف انتخابات ہیں، ان لوگوں کو معلوم ہے الیکشن ہوئے تو یہ ہار جائیں گے، البتہ امن کے بغیر ملک میں خوشحالی نہیں آسکتی، لہٰذا عمران خان جو حکم دیں گے ہمیں قبول ہوگا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان سے مقابلہ میدان میں کریں، ان لوگوں کو کرسی سے اُتارنے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی کیونکہ ہمیں ان چوروں سے پاکستان کی جان چھڑانی ہے۔

’عمران خان کو آپ نہیں ہرا سکتے، عمران خان آپ کو ہرا چکے ہیں‘

پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کا کہنا تھا کہ اگر ملک کیلئے کھڑا ہونا بغاوت ہے تو ہم باغی ہیں، اگر امریکا کے خلاف ہونا بغاوت ہے تو ہم باغی ہیں۔

مراد سعید نے کہا کہ عمران خان کو شکست دینے کیلئے جعلی ایف آئی آر درج کی گئی، پوری دنیا میں آپ نے مزاق بنایا ہوا ہے، عمران خان پر حملہ بھی کیا گیا، انہیں چار گولیاں لگیں، حملے کے باوجود عمران خان کو شکست نہیں دے سکے، عمران خان کو آپ نہیں ہرا سکتے، عمران خان آپ کو ہرا چکے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پاکستانی قوم کی جرات کو سلام پیش کرتاہوں، قوم نے ان کےخلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

مراد سعید نے کہا کہ عمران خان کو ہرانے کیلئے جعلی مقدمے،تشدد اور حملہ تک کیا گیا۔

’رانا ثنا دیکھ لیں، کیا یہ ڈرے ہوئے ہیں؟‘

پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے خطاب میں کہا کہ یہاں پاؤں رکھنے کیلئے جگہ نہیں، قافلے اب بھی راولپنڈی کی جانب رواں دواں ہیں۔

شاہ محمود نے کہا کہ بتایا گیا لوگوں کی جان کو خطرہ ہے، رانا ثنا دیکھ لیں، یہاں عوام جمع ہے، کیا یہ ڈرے ہوئے ہیں؟

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ انہیں خیال تھا دھمکیوں سے قافلہ رک جائےگا،لیکن تاحد نگاہ لوگ ہی لوگ نظر آرہے ہیں۔

عمران خان کا حقیقی آزادی مارچ ختم اور تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان

ہم نے اس کرپٹ نظام کا حصہ نہیں رہنا، اس ضمن میں اپنے وزرائے اعلیٰ سے میٹنگ رکھی ہے''
اپ ڈیٹ 26 نومبر 2022 09:07pm
Imran Khan full speech in PTI jalsa at Rawalpindi | Nov 26 | Aaj News

عمران خان نے حقیقی آزادی مارچ منسوخ کرتے ہوئے اسلام آباد نہ جانے اور تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان کردیا ہے۔

راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ لاہور سے روانہ ہونے لگا تو دو باتیں کہی گئیں، ایک تو یہ کہ میری ٹانگ کی حالت ابھی ٹھیک نہیں اور مجھے قتل کرنے کی کوشش کرنے والے 3 مجرم اب بھی اپنے عہدوں پر موجود ہیں، اس لئے میری جان کو خطرہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ لوگوں نےکہا آپ کیلئےسفر کرنا مشکل ہوگا، ڈاکٹرز نے کہا زخم ٹھیک ہونے میں تین ماہ لگیں گے۔

اگر میں نہیں گرتا تو میرے سَر پر گولیاں لگتیں

انہوں نے کہا کہ لوگوں نے کہا آپ کی جان کو خطرہ ہے، تین افراد نے مجھے قتل کرانے کی سازش کی، کہا گیا کہ مجھ پر حملے کی پھر واردات ہوسکتی ہے، میں نے موت بہت قریب سے دیکھی، ٹانگ پر گولیاں لگیں، گرتے ہوئے سر کے اوپر سے گولیاں گزریں، اگر نہیں گرتا تو سر پرگولیاں لگتیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ وقت آنے پر انسان موت سے نہیں بچ سکتا، 12 افراد کو گولیاں لگیں، اللہ تعالیٰ نے ہمیں بچایا۔ فیصل جاوید، احمد چٹھہ اور دیگر افراد کو گولیاں لگیں، ہمارے ایک گارڈ کو چھ گولیاں لگیں، چار گولیاں عمران اسماعیل کے کپڑوں سےگزریں۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں موت کے خوف سے آزاد ہونا ہے، خوف انسان کو چھوٹا اور غلام بنا دیتا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 26 سال کی سیاست میں مجھے ذلیل کرنے کی بہت کوشش کی، کوئی موقع نہیں چھوڑا کہ کسی طرح عمران خان کو ذلیل کریں کیونکہ میں انہیں چور کہتا ہوں، عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے کوئی آپ کو ذلیل نہیں کرسکتا۔

عمران خان نے کہا کہ لوگ اپنی نوکریاں بچانے کے لئے اپنے افسران کے کہنے پر غلط کام کرتے ہیں کیونکہ ان میں یہ ایمان نہیں کہ رزق اللہ دیتا ہے، صرف آزاد لوگ بڑے کام کرتے ہیں، آزاد قوم اوپر جاتی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مجھے موت کی فکر نہیں تھی مگر میری ٹانگ نے میری مشکلات بڑھا دیں، آج قوم اہم موڑ پر کھڑی ہے، اللہ نے ہمیں پر دیئے ہیں ہمارا مستقبل یہ نہیں کہ ہم چیونٹیوں کی رینگیں،

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ غریب ملکوں میں صرف چھوٹا چور جیل جاتا ہے، وہاں کے وزیراعظم پیسہ چوری کر کے ملک سے باہر لے جاتے ہیں، 2 خاندانوں نے 30 سال ملک پر حکومت کی لیکن اداروں کو مضبوط نہیں کیا، دونوں خاندانوں نے اپنی کرپشن کے لئے اداروں کو کمزور کیا، انہیں پتہ تھا ادارے مضبوط ہوئے تو یہ کرپشن نہیں کرپائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ 2018 میں انہوں نے ملک کا دیوالیہ نکالا، ہم نے ملک سنبھالا تو بیرون ملک جا کر دوست ممالک سے پیسے لئے، دوست ممالک سے پیسے مانگنے میں شرم محسوس ہوتی تھی، دوست ممالک سے پیسے مانگنے میں شرم محسوس ہوتی تھی۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری حکومت میں 3 بڑے ڈیمز پر کام شروع کیا گیا، ہم نے 50 سال بعد ملک میں ڈیمز بنانا شروع کیے، اب معلوم نہیں ان کی حالت کیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کلمہ انسان کو غلامی سے نجات دلاتا ہے، صرف آزاد انسان بڑے کام کرسکتے ہیں جب کہ غلاموں کی پرواز نہیں ہوتی، یہ صرف اچھی غلامی کرسکتے ہیں۔

ملک میں ایک طرف نعمتوں، دوسری طرف تباہی کا راستہ ہے

انہوں نے کہا کہ پاکستان آج فیصلہ کُن موڑ پر کھڑا ہے، عوام کے سامنے آج دو راستے ہیں، ایک طرف نعمتوں، دوسری طرف تباہی کا راستہ ہے، انسان اور جانور کے معاشرے میں فرق انصاف کا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں کبھی قانون کی حکمرانی نہیں آئی، جس معاشرے میں انصاف نہ ہو وہ ترقی نہیں کرتا، ریاست مدینہ کی بنیاد انصاف پر رکھی گئی، ریاست مدینہ میں کمزور اور طاقتور برابر تھے۔

اس وقت طاقتور لوگ کرپشن کو بُرا نہیں سمجھتے تھے

سابق وزیراعظم نے کہا کہ بیرون سازش کے تحت ہماری حکومت کو ہٹانے کی کیا وجہ تھی، ساڑھے 3 سال میں صرف طاقتور کو قانون کے نیچے لگانے میں فیل ہوا، نیب میرے نہیں، اسٹیبلشمنٹ کے ماتحت تھا اور اسٹیبلشمنٹ چوروں کو جیل میں ڈالنے کے بجائے ڈیل کر رہی تھی، مجھ سے کہا گیا کہ کہا گیا کہ آپ احتساب بھول جائیں، معیشت پر توجہ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طاقتور افراد کی کرپشن ملک کو تباہ کردیتی ہے، اگر سازش نہیں تھی تو چوروں کے ٹولے کو مسلط کرکے این آر او دیا گیا، پہلا این آر او پرویز مشرف نے دیا جس سےب ملک کو 4 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

عمران خان نے کہا کہ کہا گیا سائفر ایک ڈرامہ اور جھوٹا بیانیہ تھا، کیا قومی سلامتی اجلاس میں سازش ثابت نہیں ہوئی تھی؟ ڈونلڈ لو نے سفیر اسد مجید کو دھمکی دی، سائفر کو ڈرامہ قرار دینا ملک کی توہین ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ملک کا گروتھ ریٹ 6 فیصد تھا، 32 ارب ڈالر کی ریکارڈ برآمدات ہوئیں جب کہ مہنگائی کی شرح 14 فیصد تھی جو آج 45 فیصد ہوگئی ہے، یہ 50 سال میں مہنگائی کی بلند ترین شرح ہے۔

پاکستان کا ڈیفالٹ رسک ریٹ 100 فیصد سے زیادہ ہوگیا

چیئرمین تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ روپے کی قدر 178 روپے تھی، آج ڈالر 240 روپے کا ہوگیا، 7 ماہ میں انہوں نے معیشت برباد، مہنگائی میں اضافہ کیا، ملک میں بیروزگاری کی شرح 22.4 فیصد ہوگئی ہے، 88 فیصد سرمایہ کاروں کو حکومت پر اعتماد نہیں، پاکستان کا ڈیفالٹ رسک ریٹ 100 فیصد سے زیادہ ہوگیا ہے جب کہ ہمارے دور میں ڈیفالٹ رسک 5 فیصد تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے ایف آئی اے اور نیب میں اپنا آدمی بٹھا کر کیسز معاف کرا لئے، ان لوگوں نے اخلاقیات، قانون کی بالادستی ختم کردی اور اب یہ چور بڑے ڈاکو بننے جا رہے ہیں۔

معظم کو حملہ آور نے گولی نہیں ماری

عمران خان نے کہا کہ معظم شہید کو حملہ آور نے گولی نہیں ماری بلکہ وہ گولی حملہ آور کو مارنے کے لئے چلائی گئی تھی، معظم گوندل کو گولی کسی اور نے ماری، وزیر آباد فائرنگ واقعے میں تین شوٹرز تھے، لیاقت علی خان کیس کی طرح حملہ آور کو قتل کیا جانا تھا، البتہ مجھے معلوم تھا 3 افراد نے حملے کا پلان بنایا ہے۔

1971 میں مشرقی پاکستان کے ساتھ طاقت کا غلط استعمال کیا

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 7 ماہ میں ایسا لگا کہ میں کوئی ملک دشمن ہوں، مجھ پر دہشتگردی کے مقدمات بنائے گئے، 1971 میں مشرقی پاکستان کے ساتھ طاقت کا غلط استعمال کیا جس سے بلآخر ملک ٹوٹ گیا، ہم نے ان لوگوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔

سپریم کورٹ سمیت ملٹری اداروں کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہونگی

انہوں نے کہا کہ طاقتور قانون کے نیچے نہیں آیا تو ملک ترقی نہیں کرے گا، سپریم کورٹ سمیت ملٹری اداروں کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہوں گی، مسلمان ممالک میں سب سے طاقتور پاکستان کی فوج ہے، ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، ملک کو حقیقی طور پر آزادی دلانا چاہتا ہوں، آزادی ملتی نہیں، چھینی پڑتی ہے، لہٰذا تھانہ، کچہری، پٹواری کی سیاست کو ختم کرنا ہوگا، لابتہ عوام کو آزادی دلانے تک یہ تحریک چلتی رہے گی۔

ہم نے آگے نہیں جانا، آگے گئے تو تباہی مچ جائے گی

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو انتشار سے بچانے کے لئے لانگ مارچ ملتوی کیا، ہم نے آگے نہیں جانا، آگے گئے تو تباہی مچ جائے گی، لہٰذا فیصلہ کیا ہے کہ ہم نے اس کرپٹ نظام کا حصہ نہیں رہنا، اس ضمن میں اپنے وزرائے اعلیٰ سے میٹنگ رکھی ہے۔

جلسہ گاہ آمد

عمران خان راولپنڈی میں جاری ”حقیقی آزادی مارچ“ کے جلسے میں شرکت کیلئے پہنچے جہاں انہیں بلٹ پروف شیشے کے پیچھے بٹھایا گیا، عمران خان کو خصوصی لفٹ کے زریعے اسٹیج تک پہنچایا گیا۔**

عمران خان بزریعہ ہیلی کاپٹر راولپنڈی کی بارانی یونیورسٹی پہنچے اور وہاں سے ان کا قافلہ جلسہ گاہ پہنچا۔ عمران خان چارٹر طیارے میں لاہور سے راولپنڈی پہنچے تھے جہاں سے انہیں ہیلی کاپٹر کے زریعے بارانی یونیورسٹی پہنچایا گیا، ڈاکٹرز کی ٹیم بھی چیئرمین پی ٹی آئی کے ہمراہ ہے۔

اس سے قبل عمران خان زمان پارک سے ائیرپورٹ کیلئے روانہ ہوئے تھے جبکہ ذرائع نے بتایا تھا کہ عمران خان کی راولپنڈی روانگی سے پہلے ہی لاہور ائرپورٹ پرچارٹر طیارہ پہنچا دیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق چارٹر طیارے کی سکیورٹی چیکنگ کے بعد ہی عمران خان راولپنڈی کے لئے روانہ ہوئے تھے۔

چندروز قبل روات پہنچنے والے حقیقی آزادی مارچ کو روک کر26 نومبرکو دوبارہ راولپنڈی سے شروع کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جہاں آج وزیرآباد میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے عمران خان صحتیابی کے بعد پھرسے مارچ کی قیادت کریں گے ۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آج راولپنڈی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کررہی ہے، پی ٹی آئی کی کال پر ملک بھر سے قافلے راولپنڈی پہنچ رہے ہیں۔

عمران خان کے متوالے نے 18 فِٹ لمبا بلا تیارکرلیا

عمران خان سے محبت 1992 سے ہے،عمران خان کا مداح
شائع 26 نومبر 2022 01:39pm

پاکپتن کے رہائشی نے عمران خان سے محبت کا دعوی کرتے ہوئے 18 فٹ لمبا بیٹ (بلا) تیار کرلیا ہے۔

اسپیشل بیٹ 18 فٹ لمبا اور اڑھائی فٹ چوڑا ہے جبکہ ایک ہفتے میں تیارہونے والے بیٹ کو رکشے پرنصب کیا گیا ہے۔

رکشہ تین روز قبل پاکپتن سے روانہ ہوا اور پھر شہرشہرکمپین کرتے ہوئے راولپنڈی پہنچا ہے جبکہ پاک پتن کے رہائشی کا کہنا ہےعمران خان سے محبت 1992 سے ہے۔

عمران خان بلٹ پُروف جیکٹ پہنیں، پولیس کا مراسلہ

پولیس نے سیکیورٹی اورنقل وحرکت خفیہ رکھنے سے متعلق ہدایات کردیں
اپ ڈیٹ 26 نومبر 2022 02:06pm
چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان ــ تصویر/ این پی آر
چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان ــ تصویر/ این پی آر

پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ سے قبل پولیس نے پارٹی قیادت کوتحریری طور پر سیکورٹی ہدایات دیتے ہوئے مراسلہ ارسال کردیا ہے۔

پولیس کی جانب سے دی جانے والی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اسٹیج اور روسٹرم کو بلٹ پروف بنائیں جبکہ عمران خان بلٹ پروف جیکٹ بھی لازماً استعمال کریں۔

عمران خان کو کسی بھی عوامی مقام پرگاڑی سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کے علاوہ پی ٹی آئی سے ان کی نقل و حرکت کو بھی خفیہ رکھنے کا کہا گیا ہے، مراسلے کے مطابق مجوزہ گاڑی/ پیدل روٹ کے علاوہ راستہ استعمال نہ کیا جائے۔

مراسلے کے مطابق وی آئی پیز کی گاڑی کی پارکنگ الگ اور مخصوص ہو گی، اسٹیج پر شرکاء کی فہرست پہلے سے انتظامیہ کو فراہم کی جائے گی اور فیہرست میں شامل ناموں کے علاوہ کوئی بھی اسٹیج پر نہیں جا سکے گا جبکہ اسٹیج پر بھی نقل وحرکت محدود رکھی جائے۔

پولیس نے جلسہ گاہ/مارچ میں کسی بھی مسلح پرائیویٹ گارڈ/گن مین کے داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کسی مقام پر عوام سے ملاقات نہیں کریں گے۔ تمام شرکاء مجوزہ مقام سے مکمل چیکنگ کے بعد ہی داخل ہو سکیں گے۔

پولیس مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ جلسہ گاہ میں ڈرون کیمرہ کے استعمال اور آتش بازی پرمکمل پابندی ہو گی۔ خواتین کے لئے الگ اورمناسب جگہ مختص کی جائے اورکارکنوں کو کسی عمارت کی چھت پر چڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

پی ٹی آئی نےعمران خان کے ہیلی کاپٹراتارنے کا متبادل انتظام کرلیا

عمران خان کے اسٹیج تک پہنچنے کے لئے ریمپ کے ساتھ لفٹ بھی لگائی گئی ہے
شائع 26 نومبر 2022 11:40am

چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جلسے گاہ آمد کا پلان خفیہ رکھا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کا ہیلی کاپٹر ایرڈ ایگریکلچر یونی ورسٹی کے گراؤنڈ میں اترے گا پھر وہاں سے ان کو پروٹوکول کے ساتھ فول پروف سیکیورٹی میں جلسہ گاہ لایا جائے گا۔

عمران خان کے زخمی ہونے کے باعث اسٹیج پر پہنچانے کےلئے ریمپ کے ساتھ لفٹ بھی لگائی گئی ہے اس کے ساتھ اسٹیج پر جو افراد موجود ہوں گے ان کی فہرست مرتب کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق چاہے کوئی سینئر رہنما ہی کیوں نہ ہو، اگرفہرست میں نام شامل نہیں تو اسٹیج تک رسائی نہیں دی جائے گی۔

اس کےعلاوہ کنٹینرکی نچلی سطح پرسینئر رہنما موجود ہوں گے جبکہ عمران خان کے ساتھ مخصوص افرد موجود ہوں گے جن کا نام فرست میں ہوگا۔

واضھ رہے کہ راولپنڈی جلسے کے لیے سکستھ رود فلائی اوور کے مقام پراسٹیج تیارکیا گیا ہے۔

پولیس نے فیض آباد کے قریب جاری کام بند کروا کرجلسے کا مرکزی اسٹیج مری روڈ رحمان آباد منتقل کروا دیا تھا۔

کالے انگریزوں سے آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے: فیاض الحسن چوہان

عمران خان پر قاتلانہ حملے کی بھی منصفانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔
شائع 26 نومبر 2022 11:40am
اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں، اسکرین گریب، آج نیوز یوٹیوب
اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں، اسکرین گریب، آج نیوز یوٹیوب

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ جب تک کالے انگریزوں سے پاکستان کو آزادی نہیں دلاتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت ہمارے لانگ مارچ اور حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے ڈرٹی پالیٹکس کر رہی ہے، ہم پاکستان کے اداروں اور عدالتوں کی تعمیر و ترقی کے خواہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلا نکتہ یہ ہے کہ ملک میں فوری فری اینڈ فریش الیکشن کرائی جائیں، دوسرا نکتہ پاکستان کے اندر حقیقی جمہوریت کے راستے میں جتنی رکاوٹیں ہیں ان کو ختم کردیا جائے، تیسرا نکتہ شہباز گل اور اعظم سواتی کے اوپر جو ریاستی ظلم و جبر ہوا ہے اس کی آزادانہ و منصفانہ تحقیقات کرائی جائیں، چوتھا نکتہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کی بھی منصفانہ تحقیقات ہونی چاہیے اور سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ پاکستان کے اندر بیرونی طاقتوں کے اشاروں سے ناچنے والے سیاستدانوں اور حکمرانوں کا صحیح معنوں میں انصاف ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام 5 نکات عمران خان پوری پاکستان کی قوم کے سامنے رکھیں گے، اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ آج کے مارچ کے بعد حقیقی آزادی کی جنگ ختم ہوجائے گی تو وہ نہیں ہوسکتا، یہ پہلا فیز تھا، اس کے بعد عمران خان کی قیادت میں دوسرا فیز شروع ہوگا۔

کوہاٹ: تحریک انصاف کے کارکنوں نے آزادی مارچ شرکت کیلئے کنٹینربنا ڈالا

یہ خان کے لئے حقیر سا تحفہ ہے، کارکنان
شائع 26 نومبر 2022 10:42am

آزادی مارچ میں شرکت کرنے کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے بھی کنٹینر بنا ڈالا ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ ہم خان کے سپاہی ہیں اور یہ خان کے لئے حقیر سا تحفہ ہے۔

حقیقی آزادی مارچ کا حصہ بننے کیلئے خواتین پُرجوش

خواتین کا کہنا وہ اپنے قائد کی کال پر راولپنڈی روانہ ہو رہی ہیں
اپ ڈیٹ 26 نومبر 2022 12:00pm
پی ٹی آئی حقیقی آزادی لانگ مارچ میں شرکت کے لیے سکھر سے قافلہ راولپنڈی کے لیے روانہ ہو رہا ہے  جس میں خواتین بھی شامل ہیں۔ تصویر: پی پی آئی
پی ٹی آئی حقیقی آزادی لانگ مارچ میں شرکت کے لیے سکھر سے قافلہ راولپنڈی کے لیے روانہ ہو رہا ہے جس میں خواتین بھی شامل ہیں۔ تصویر: پی پی آئی

پاکستان تحریک انصاف کی خواتین نے حقیقی آزادی مارچ کا حصہ بننے کے لئے تیارہیں جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

خواتین نے پارٹی پرچم اور ٹوپیاں تیار ہیں، فیس پینٹنگ بھی کی جا رہی ہے۔

عمران خان کی تصویروالی شرٹس بھی خصوصی طور پر لانگ مارچ کیلئے ڈیزائن کروائی ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ لیڈر سے محبت کا اظہار ہے۔

گاڑیوں میں بیٹھی خواتین کا جذبہ بلند ہے جو اپنے قائد کی کال پر نئے پاکستان کے حصول کیلئے راولپنڈی روانہ ہو رہی ہیں۔

حقیقی آزادی مارچ: پی ٹی آئی راولپنڈی میں پاورشو کے لیے تیار،اسلام آباد میں داخلے پرپابندی

رحمان آباد، سکستھ روڈ فلائی اوور کے مقام پراسٹیج تیار
اپ ڈیٹ 26 نومبر 2022 03:30pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آج راولپنڈی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے جارہی ہے، پی ٹی آئی کی کال پر ملک بھر سے قافلے راولپنڈی کی جانب روانہ ہو گئے۔ دوسری جانب ضلعی انتطامیہ نے مختلف راستے بند کرتے ہوئے جڑواں شہروں کے سنگم فیض آباد کے بس اڈے کو بھی جلسے کے اختتام تک بند کررکھا ہے۔

چندروز قبل روات پہنچنے والے حقیقی آزادی مارچ کو روک کر26 نومبرکو دوبارہ راولپنڈی سے شروع کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جہاں آج وزیرآباد میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے عمران خان صحتیابی کے بعد پھرسے مارچ کی قیادت کریں گے ۔

دھرنا یا جلسہ؟

عمران خان کی جانب سے 26 نومبر کو راولپنڈی میں احتجاج کی کال کے بعد سے تیاریاں مسلسل جاری ہیں۔ پارٹی ذرائع نے آج نیوز کو بتایا کہ عمران خان آج دوپہر 1 سے 2 بجے کے درمیان زمان پارک لاہور سے بذریعہ ہیلی کاپٹرروانہ ہوں گے جس میں ڈاکٹرز بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔

راولپنڈی میں حقیقی آزادی مارچ کی قیادت کریں گے سابق وزیراعظم وہاں دھرنا دیں گے یا جلسہ کریں گے؟

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو کڑی شرائط ہرجلسے کی اجازت دی گئی ہے تاہم ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کہہ چکی ہیں کہ مطالبات کی منظوری تک عوام عمران خان کے شانہ بشانہ راولپنڈی کی سڑکوں پر موجود رہیں گے اور ملک بھر سے آئی خواتین مارچ میں ہراول دستے کا کردار ادا کریں گی۔

مشیروزیراعلیٰ پنجاب عمرسرفراز چیمہ کا بھی کہنا ہے کہ اس حوالے سے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا، یہ فیصلہ چیئرمین عمران خان 26 نومبر کو جلسے کے دوران خود کریں گے۔

اسٹیج کا مقام تبدیل

راولپنڈی جلسے کے لیے سکستھ رود فلائی اوور کے مقام پراسٹیج تیارکیا گیا ہے۔ پولیس نے فیض آباد کے قریب جاری کام بند کروا کرجلسے کا مرکزی اسٹیج مری روڈ رحمان آباد منتقل کروا دیا تھا۔

بعد ازاں مشیر داخلہ پنجاب عمرسرفرازچیمہ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں پی ٹی آئی جلسے کے لئے انتظامات مکمل ہیں، انتطامیہ کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی، لہٰذا اسٹیج کی تیاری روکنے کی خبر میں صداقت نہیں۔

ہیلی کاپٹر لینڈنگ کا مسئلہ برقرار

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان حقیقی آزادی مارچ کی قیادت کے لیے آج لاہور سے بذریعہ ہیلی کاپٹرراولپنڈی روانہ ہوں گے، پی ٹی آئی نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے ہیلی کاپٹر لینڈنگ کی اجازت طلب کر رکھی جس پر جواب آنے کا انتظار ہے، دوسری جانب اسد عمرکا کہنا ہے کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، ان کا ہیلی کاپٹرراولپنڈی آنے کے انتظامات ہوگئے ہیں، اگلے لائحہ عمل کا عمران خود اعلان کریں گے۔

اسلام آباد کے داخلی راستے جزوی بند

اسلام ایکسپریس وے پرکورال چوک سےاسلام آباد آنےوالا راستہ کنٹینرزلگا کربند کیا گیا ہے جبکہ راولپنڈی اسلام آباد کا سنگم فیض آباد انٹرچینج بھی جزوی طور پربند ہے۔ فیض آباد انٹرچینج پرپولیس اورایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے،پولیس کی جانب سے فیض آباد بس اڈہ بند بھی کردیا گیا ہے جو جلسے کے اختتام تک بند رہے گا۔

زیروپوائنٹ انٹرچینج کو بھی کنٹینرز لگا کرجزوی طور پر بند کیا گیا ہے۔ سلام ایکسپریس وے پرکورال چوک سے اسلام آباد آنے والا راستہ کنٹینرزلگا کربند کیا گیا ہے۔راولپنڈی کی جانب مری روڈ بھی بند کر دیا گیا ہے جب کہ آئی جے پی روڈ، نائنتھ ایونیو سے پنڈی کی طرف راستے بند ہوں گے۔

وزیرداخلہ کا انتباہ

وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء نے گزشتہ روزپریس کانفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کوخبردار کیا تھا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، مارچ ملتوی کردیں کیونکہ کوئی بھی دہشتگردی کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

رانا ثناء نے یہ انتباہ بھی جاری کیا تھا کہ عمران خان پارلیمنٹ میں واپس آئیں اور پی ڈی ایم سے مل کرالیکشن کی تاریخ لے لیں، اب پنڈی تاریخ نہیں دے گا۔ انہوں نےشہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فتنے فساد کے عمل میں عمران خان کا ساتھ نہ دیں۔

56 شرائط کے ساتھ جلسے کی اجازت

گزشتہ روز پی ٹی آئی اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان طے پانے والی شرائط کے مطابق 56 شرائط کے ساتھ جلسہ کی اجازت دی گئی تھی۔

ضلعی انتظامیہ کے اعلامیہ کے مطابق جلسے میں ریاست مخالف نعرے بازی پرپابندی کے علاوہ اداروں اورعدلیہ مخالف تقاریرپر بھی پابندی ہوگی، کسی سیاسی جماعت کا جھنڈا نذرآتش نہیں کیا جائے گا۔شرکاء جلسہ گاہ کے علاوہ کسی حدود میں داخل نہیں ہوں گے اور طے شدہ راستوں کے علاوہ کوئی اورروٹ استعمال نہیں کریں گے۔ اسٹیج اور شرکاء کا درمیانی فاصلہ 80 فٹ سے کم نہیں ہونا چاہیے۔

ساؤنڈ ایکٹ کے مطابق ساؤنڈ سسٹم استعمال کرنے کے علاوہ اذان کے وقت ساؤنڈ سسٹم بند کیے جانے کی پابندی بھی لازم قراردی گئی جبکہ اسلحہ لانے اورآتش بازی پربھی مکمل پابندی ہوگی۔

اعلامیہ کے مطابق خلاف ورزی پرجلسہ انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

پنجاب پولیس بھی میدان میں

پی ٹی آئی کا دھرنا کامیاب بنانے کے لئے پنجاب پولیس نے انتظامیہ کے حکم پر پولیس کی جانب سے مسافروں سے بھری گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی، سیکرٹری آر ٹی آفس ٹوبہ، پیر محل سمیت مختلف مقامات پرگاڑیوں کے ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ کہ گاڑیاں پکڑ کر پی ٹی آئی عہدیداران کی فیکٹری لے جائی جا رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق کم قیمت پر بسوں کو بند کردیا گیا جو دن کے وقت لانگ مارچ کے لیے اسلام آباد روانہ ہوں گی۔

دُھند کے باعث مشکلات

مارچ کے لیے اسلام آباد جانے والے قافلوں کی روانگی موٹروے کی بندش کے باعث مشکلات کا شکارہوگئی، موٹر وے ایم ٹو کو رات سے دھند کے باعث بند کردیا گیا ہے۔ دھند کے باعث راوی روڈ موٹروے سے روانگی کا پلان تبدیل کردیا گیا، ڈاکٹر یاسمین راشد کی قیادت میں راوی روڈ سےروانہ ہونے والا قافلہ اب سگیاں پل جی ٹی روڈ کے راستے راولپنڈی جائے گا۔

یاسمین راشن کا کہنا ہے کہ اگرموٹروے نہ کھلی تو جی ٹی روڈ سے جائیں گے، اسلام آباد میں رکنے کا عمران خان بتائیں گے۔

ہمیں رانا ثنااللہ کی پرواہ نہیں، ہماری جدوجہد جاری رہے گی، پرویز خٹک

اگر عوام غلام بننا چاہتے ہیں تو سوتے رہیں، پی ٹی آئی رہنما
شائع 26 نومبر 2022 09:41am
پشاور: پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں، اسکرین گریب، آج نیوز
پشاور: پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں، اسکرین گریب، آج نیوز

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ جو کہتا رہے ہمیں رانا وانا کی پرواہ نہیں، ہماری جدوجہد جاری رہے گی، پی ٹی آئی کے حقیقی مارچ میں آپ کو اتنے لوگ نظر آجائیں گے جو کسی نے خواب میں بھی نہیں دیکھیں ہونگے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ جدوجہد میں مشکلیں اور سختیاں بھی آتی ہیں، اگر اپنی آواز بلند نہ کرسکے، اگر بول نہ سکے تو میرے خیال میں ہمارا جینا فضول ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کہتے ہیں کہ مجھے موت پسند ہے لیکن غلامی پسند نہیں، اگر عوام غلام بننا چاہتے ہیں تو سوتے رہیں، اگر ملک کو ترقی دینی ہے تو پھر نکلنا ہوگا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارے لوگ شیل کے عادی ہوچکے ہیں، ہم لڑنے کیلئے بھی تیار ہیں، جو خان صاحب آرڈر دیں گے ہم ہر حد تک جائیں گے۔

ہم آرہے ہیں، شیخ رشید کا رانا ثنااللہ کو پیغام

معیشت کو تباہ کرنے والوں کیخلاف سیاسی اعلان جنگ ہے۔
اپ ڈیٹ 26 نومبر 2022 11:54am
شیخ رشید (فوٹو:ٹوئٹر)
شیخ رشید (فوٹو:ٹوئٹر)

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آج کا دن حقیقی آزادی کا دن ہے، لال حویلی سے جم غفیر کے ساتھ فیض آباد جائیں گے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں شیخ رشید نے کہا کہ وزارت داخلہ سے جو دہشتگرد ڈرا اور دھمکا رہا ہے، وہ سن لے کہ ہم آرہے ہیں، موت کا ایک دن معین ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ معیشت کو تباہ کرنے والوں کیخلاف سیاسی اعلان جنگ ہے، میں پیدل لال حویلی سے فیض آباد جاؤں گا۔

پنجاب پولیس پی ٹی آئی دھرنا کامیاب بنانے کیلئے میدان میں آگئی

گاڑیاں پکڑ کر پی ٹی آئی عہدیداران کی فیکٹری لے جائی جا رہی ہیں، ذرائع
شائع 25 نومبر 2022 07:25pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

نعمان مجید

پنجاب پولیس نے پنڈی میں پی ٹی آئی دھرنا کامیاب بنانے کے لئے میدان میں قدم رکھ دیا۔

انتظامیہ کے حکم پر پولیس کی جانب سے مسافر وں سے بھری گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی، گاڑیاں سیکرٹری آر ٹی آفس ٹوبہ، پیر محل سمیت مختلف مقامات پر موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق کم قیمت پر بسوں کو بند کردیا گیا جو دن کے وقت لانگ مارچ کے لیے اسلام آباد روانہ ہوں گی، ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ گاڑیاں پکڑ کر پی ٹی آئی عہدیداران کی فیکٹری لے جائی جا رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے کئی گھنٹے مسافروں کو بھی گاڑیوں سے اُترنے کی اجازت نہ دی جب کہ ان گاڑیوں میں بیٹھا کر کارکنان کو پنڈی پہنچایا جائے گا۔

پی ٹی آئی الیکشن پر حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار

آگے بڑھنا ہے تو جمہوریت بحال کرنا ہوگی، پی ٹی آئی رہنما
اپ ڈیٹ 25 نومبر 2022 11:26pm
پی ٹی آءی رہنما فواد چوہدری۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آءی رہنما فواد چوہدری۔ فوٹو — فائل

سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری نے وفاقی حکومت سے ایک بار پھر عام انتخابات پررضامندی ظاہر کرنے کا مطالبہ کردیا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کے بیان کے رد عمل میں فواد چوہدری نے کہا کہ رانا ثناء اللہ بتا رہے ہیں مارچ کو سکیورٹی خدشات ہیں، ان کا کام خبریں سنانا نہیں بلکہ سکیورٹی فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف، مریم نواز پاکستانیوں کے پیسے پر تفریح کر رہے ہیں جب کہ شہباز شریف اور کابینہ نے 40 دن میں دنیا گھومنے کا تہیا کیا ہوا ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کو الیکشن کرانے پڑیں گے، انتخابات کرانے کے علاوہ ان کے پاس کوئی آپشن نہیں، بہترہے الیکشن کی جانب خود چلے جائیں، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔

اس سے قبل ٹوئٹر پر جاری پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نتخابات پر رضامندی ظاہر کر دے اوراداروں کو سیاسی فیصلوں کا حصہ نہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں فریم ورک خود طے کریں، عوام کو اسٹیک ہولڈر تسلیم کیا جائے اور حکمران عوام کے لئے فیصلوں کو حتمی مانیں کیونکہ ملک نے آگے بڑھنا ہے تو جمہوریت بحال کرنا ہوگی۔

ایک اور ٹویٹ میں پی ٹی آئی رہنما نے لکھا کہ آصف زرداری سندھ میں باہر نہیں نکل سکتے پنجاب میں ان کی کیا حیثیت ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس بار سندھ کے دیہی علاقوں میں پیپلز پارٹی کا صفایا ہو گا اور صوبے کی عوام کو سیاسی حقوق ملیں گے جب کہ ڈاکوؤں کا خاتمہ اور مافیا اپنے انجام کو پہنچے گا۔

اب پنڈی تاریخ نہیں دے گا، الیکشن کیلئے عمران سیاستدانوں سے ملیں: وزیر داخلہ

رانا ثنا اللہ کا عوام کو پی ٹی آئی جلسے سے دور رہنے کا مشورہ
اپ ڈیٹ 25 نومبر 2022 07:13pm
اسکرین گریب پی ٹی وی
اسکرین گریب پی ٹی وی

وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیلئے انتباہ جاری کیا ہے کہ عمران خان الیکشن کے لیے سیاستدانوں سے ملیں، اب پنڈی تاریخ نہیں دے گا۔

رانا ثناء نے عوام کو پی ٹی آئی کے جلسے سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے آئینی حدود میں رہنے کے فیصلے کی پوری قوم نے حمایت کی ہے مگر ایک سیاسی رہنما نے ایسا اندازاپنایا جس میں طعنہ زنی سے گالی گلوچ تک گئے یہاں تک بلیک میلنگ تک پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اس فتنے فساد کے عمل میں ان کا ساتھ نہ دیں ، ہم نے عمران خان سے کہا ہے کہ آپ اجتماع نہ کریں کیونکہ کوئی بھی دہشت گرد فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

رانا ثناء کے مطابق عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ مارچ ملتوی کردیں کیونکہ ان کی جان کو خطرات موجود ہے جبکہ ہم نے حکومت کی جانب سے ایڈوائزری بھی جاری کی ہے لیکن وہ اپنے فیصلے پربضد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلح جدوجہد کے لیے لوگوں سے حلف لیے گئے مسلح افواج کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان کے بہترین مفاد میں آرمی سربراہ کا تقررآئین طورپرمکمل ہوگیا ہے جبکہ پاکستان کی ترقی کا رازآئین وقانون کی حکمرانی میں ہے۔

وزیرداخلہ نے بتایا کہ کل پی ٹی آئی کے جلسے کے چاروں اطراف سخت حفاظتی اقدامات لیے جارہے ہیں اور بغیر تلاشی کے کسی کو داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔ یہ کوئی آزادی مارچ نہیں بلکہ فتنہ مارچ اور پاکستان کی معیشت کی تباہی کا مارچ ہے۔