Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

جاں بحق ہونیوالے معظم کو اہلکاروں کی گولیاں لگیں، عینی شاہد

معظم کویت سے چھٹیاں گزارنے آیا تھا۔
اپ ڈیٹ 04 نومبر 2022 06:55pm
عینی شاہد افضال احمد

واقعے کے عینی شاہد افضال احمد نے کہا ہے کہ لانگ مارچ میں باہر کا آدمی آیا پتہ نہیں شاید وہ کون تھا، اس نے اوپر آکر عمران خان پر فائر کیا۔

سانحے کے بعد ایک عینی شاہد افضال احمد نے آج نیوز سے گفتگو کی۔

عمران خان کے کنٹینر پر حملے کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص معظم گوندل کے بارے میں عینی شاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے سیکورٹی اہلکاروں کی گولیاں لگیں۔

عینی شاہد نے دعویٰ کیا کہ جب سیکورٹی اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی تو اس کے نتیجے میں پراپرٹی کی دکان کے باہر بیٹھا شخص معظم جاں بحق ہو گیا تاہم اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

 معظم گوندل کی ایک تصویر
معظم گوندل کی ایک تصویر

فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا معظم گوندل کویت سے چھٹیاں گزارنے آیا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق حملے کے بعد معظم کے تین بچے اس کی لاش کے قریب بیٹھے پائے گئے۔ اس وقت زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا۔

ایک اور عینی شاہد نے کہا کہ وہ لوگ عمران خان کو کنٹینر پر گزرتے دیکھ کر ہاتھ ہلا رہے تھے، ابھی پانچ منٹ ہی گزرتے تھے کہ فائرنگ کی آواز آئی اور ہل چل مچ گئی۔ ”پولیس پہنچ گئی یا فائرنگ ہونے لگی۔ ہم تو یہاں پر گرے ہوئے تھے، پھر دیکھا کہ ہمارا دوست شہید ہوگیا، اس کے ماتھے پر برسٹ لگا۔“

Azadi March Nov3 2022

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div