Aaj News

ہفتہ, اپريل 20, 2024  
11 Shawwal 1445  
Live
Azadi March Oct31 2022

’شہباز کو کہہ دیا یہ دو ہزار لائے یا 20 ہزار اس کا کوئی مطالبہ نہیں سننا‘

' دس لاکھ لانے کا دعویٰ کرنے والا ابھی تک دو ہزار بندے اکٹھے نہیں کر سکا'
شائع 31 اکتوبر 2022 09:28pm
تصویر بزریعہ روئٹرز
تصویر بزریعہ روئٹرز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا کہا ہے کہ میں نے شہباز شریف سے کہہ دیا ہے یہ (عمران خان) دو ہزار کا جتھہ لے آئے یا 20 ہزار کا، نہ اس فتنے کا کوئی مطالبہ سننا ہے نہ ہی اسے کوئی فیس سیونگ دینی ہے جس کے لیے یہ بیتاب ہے۔ وزیر اعظم کو اپنی تمام تر توجہ عوامی خدمت پر مرکوز رکھنی چاہیے۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں نواز شریف نے لکھا کہ دس لاکھ لانے کا دعویٰ کرنے والا ابھی تک دو ہزار بندے اکٹھے نہیں کر سکا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ عوام کی لا تعلقی کی وجہ وہ شر انگیز جھوٹ ہیں جن کا کچا چٹھہ قوم کے سامنے آ چکا ہے۔ اس نے ایک کے بعد ایک جھوٹ اتنی بے دردی اور ڈھٹائی سے بولا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کو مجبوراً اپنی خاموشی توڑ کر قوم کو سچ بتانا پڑا، جس کا جواب یہ اتنے دن گزرنے کے بعد بھی نہیں دے سکا۔ اسی لیے اس کا سارا زور حسبِ عادت صرف گالی گلوچ تک محدود ہے۔

’نواز اور عمران نے ملکی سیاست میں اسٹبلشمنٹ کا کردار آشکار کیا‘

'اسٹبلشمنٹ کی کسی کے ساتھ نہیں بنتی تو وہ اسی کو واپس کرکے کسی اور کو لے آتے'
شائع 31 اکتوبر 2022 09:16pm
Imran Khan ki khonrezi ki dhamki?…kis ko?| Faisla Aap Ka with Asma Shirazi

ماہر قانون اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اراکین میں سے ایک حامد خان کا کہنا ہے کہ ملک کی دونوں بڑی پارٹیوں نے ملکی سیاست میں اسٹبلشمنٹ کا کردار آشکار کردیا۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں میزبان عاصمہ شیرازی کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ پچھلے پانچ سال میں دو لیڈرز نواز شریف اور عمران خان آگاہی لے کر آئے ہیں کہ اسٹبلشمنٹ کا سیاسی رول نامناسب ہے اور پاکستانی تاریخ میں کوئی اچھا نہیں رہا۔ دونوں میجر پارٹیز نے اسٹبلشمنٹ کا پولیٹیکل رول ایکسپوز کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اسٹبلشمنٹ کو مخاطب کرکے یہ کہنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اقتدار میں جب میں آیا تھا تو آپ ہی نے یہ کیسز بنوائے تھے، آپ ہی نے کہا تھا کہ انہوں نے بے شمار کرپشن کی ہے جس کیلئے احتساب کی ضرورت ہے، اب حیرت کی بات یہ ہے کہ جن لوگوں کے بارے میں آپ یہ سارے الزامات لگاتے تھے کہ انہوں نے اپنے ادوار میں کرپشن کی ہے تو انہی کو آپ واپس اقتدار میں لے آئے ہیں اور ان کے کیسز واپس ہورہے ہیں تو یہ آپ کے اندر ایک تضاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے ساٹھ ستر سال میں یہ ہوتا رہا ہے کہ اسٹبلشمنٹ کی کسی کے ساتھ نہیں بنتی تو وہ اسی کو واپس کرکے کسی اور کو لے آتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں جنرل صاحب جو بات چیت کر رہے تھے، انہیں چاہیے کہ اپنی بات پر ڈٹ جائیں کہ آئندہ آئین کے دائرے میں رہیں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ کا اداروں کی پریس کانفرنس کے حوالے سے کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی عرصہ دراز سے کہہ رہی ہے تمام اداروں کو آئینی دائرے میں رہنا چاہیے۔

عمران خان کی جانب سے صدر مملکت عارف علوی کو مذاکرات میں بٹھانے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کا سیاسی کردار نہیں ہوتا اور نہ ہونا چاہئیے، شاید انہوں نے کسی اور تناظر میں یہ بات کی ہو، لیکن وہ (عمران خان) مذاکراتی ٹیم تو دیں گے، وہ اور نمائندے دے دیں گے۔

اس حوالے سے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے کس نے انکار کیا، ہم تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں، ہم نے کمیٹی بنا دی ہے۔

اختیارات پنڈی کے پاس ہونے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ”خان صاحب اگر وہاں مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور سمجھتے ہیں دوبارہ ان کو مداخلت پر مجبور کریں تو کرتے رہیں ان سے مذاکرات۔“

یہ مارچ دیکھ کر نواز شریف کے پلیٹلیٹس پھر نہ گر جائیں، عمران خان

1947 کے بعد اللہ نے ہمیں زنجیریں توڑنے کا موقع دیا
شائع 31 اکتوبر 2022 07:31pm
Fourth Day - PTI Chairman Imran Khan’s speech at Gujranwala | Aaj News

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ نا ہو لانگ مارچ دیکھ کر نواز شریف کے پلیٹلیٹس پھر گر جائیں۔

گوجرانوالہ میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بے روزگاری اور مہنگائی کے زمانے میں بڑے ڈاکو فیصلے کررہے ہیں، مارچ دیکھ کر نوازشریف کے پلیٹلیٹس پھر نہ گر جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کیا پتا ڈاکٹر کی رپورٹس بھی جعلی ہوں گی، نواز شریف کو پاکستان نے این آراو نہیں دیا، جاگی ہوئی قوم ان کے آنے کا انتظار کر رہی ہے اور جب تک وہ لوٹا ہوا پیسہ واپس نہیں کریں گے انہیں قوم جانے \نہیں دے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری حقیقی آزادی کی تحریک انصاف کے ذریعے آزاد کرنا ہے، میں چاہتا ہوں ہرے پاسپورٹ کی دنیا بھر میں عزت ہو، 1947 کے بعد اللہ نے ہمیں زنجیریں توڑنے کا موقع دیا، یہ تورنی پڑتی ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آزادی کوئی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیتا، اسے چھیننی پڑتی ہے جب کہ نبیﷺ نےفرمایا کہ پہلے قومیں تباہ ہوئیں کیونکہ کمزور اور طاقتور کے لیے الگ الگ قوانین تھے۔

’طاقتور حلقوں نے 24 ارب روپے کے ڈاکو کی سہولت اور مدد کی‘

تھوڑے سے لوگوں نے اس ملک کا بیڑا غرق کیا، بند کمروں میں فیصلے کرکے ان چوروں کو ہم پر مسلط کردیا، عمران خان
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022 05:46pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم ملک کو حقیقی طور پر آزاد کرنے کیلئے جہاد کر رہے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ میری قوم حقیقی طور پر آزاد ہو۔

عمران خان نے ایمن آباد پہنچنے پر شاندار استقابال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ طاقتور اور کمزور کیلئے ایک قانون ہوگا تو قوم آزاد ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ قائدِ اعظم جانتے تھے کہ انہیں کینسر ہے اس کے باوجود انہوں نے آزادی کیلئے جدوجہد کی، لیکن ہم آزاد نہیں ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عابد شیر علی کے والد نے کہا رانا ثنا نے اٹھارہ قتل کئے اور اب جرائم پیشہ شخص کو وزیر داخلہ بنادیا گیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ رانا ثنا نے ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے 14 قتل کئے۔

چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اسحاق ڈار نے شریف خاندان کیلئے چوری کرنے کو تسلیم کیا ہے، نواز شریف کے بیٹے نے تسلیم کیا کہ فلیٹس مریم کے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے میں شہباز شریف کی 16 ارب روپے کی چوری پکڑی گئی، اور ٹی ٹی کیس میں نیب میں آٹھ ارب روپے کی چوری پکڑی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ”طاقتور حلقوں نے 24 ارب روپے کے ڈاکو کی سہولت اور مدد کی، اس کے کیسز کو سلو ڈاؤن کیا ججز پر پریشر ڈالا۔“

ان کا مزید کہنا تھا کہ جس کو آج جیل میں ہونا چاہئیے تھا، اس قوم کا پیسہ واپس کرنا چاہئیے تھا اسے آج وزیراعظم بنا دیا۔

پی ٹی آئی چئیرمین نے کہا کہ نواز شریف کو رہا کیا گیا، جج نے کہا کہ ثابت کرو یہ ان کے فلیٹ ہیں، نواز شریف نے اسمبلی میں کہا کہ یہ ان کے فلیٹ ہیں، ان کے بیٹے حسین شریف نے کہا کہ الحمدُاللہ یہ مریم کے فلیٹ ہیں۔ لیکن ان کے اپنے نیب کے آدمی نے کہا کہ میں تو ثابت ہی نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ تھوڑے سے لوگوں نے اس ملک کا بیڑا غرق کیا، بند کمروں میں فیصلے کرکے ان چوروں کو ہم پر مسلط کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک اوپر جارہا تھا تو بیرونی سازش کے تحت ہمیں نکالا گیا، جب تک اندر سہولت کار میر جعفر اور میر صادق نہ ہوں بیرونی سازش کامیاب نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں نے آٹھ الیکشن جیت کر ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے اور ایک ہی اسمبلی کے 12 الیکشن جیتا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ اداروں کی عزت تب ہوتی ہے جب قوم عزت کرتی ہے اور ادارے اپنے فیصلوں سے عزت کرواتے ہیں۔

کامونکی کپتان کے استقبال کے لیے اُمڈ آیا

جی ٹی روڈ پر تل دھرنے کی جگہ نہ رہی
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022 05:36pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مارچ کے شرکاء کی تعداد پر چہ مگوئیوں کے جواب میں تصاویر شئیر کردی گئی ہیں، جس میں کارکنان کا ایک سمندر دیکھا جاسکتا ہے۔

 اسکرین گریب
اسکرین گریب

 اسکرین گریب
اسکرین گریب

 اسکرین گریب
اسکرین گریب

 اسکرین گریب
اسکرین گریب

کامونکی پہنچنے پر رچنا ٹاؤن پر سفر کا اختتام ہوا اور سادھوکی کے پاس حادثے کی وجہ سے سفر ختم کرنا پڑا۔ جس کے بعد افواہیں پھیلنے لگیں کہ شرکاء لانگ مارچ چھوڑ کر واپس جانے لگے ہیں۔

 تصویر بزریعہ ٹوئٹر/ پی ٹی آئی
تصویر بزریعہ ٹوئٹر/ پی ٹی آئی

 تصویر بزریعہ ٹوئٹر/ پی ٹی آئی
تصویر بزریعہ ٹوئٹر/ پی ٹی آئی

 تصویر بزریعہ ٹوئٹر/ پی ٹی آئی
تصویر بزریعہ ٹوئٹر/ پی ٹی آئی

 تصویر بزریعہ ٹوئٹر/ پی ٹی آئی
تصویر بزریعہ ٹوئٹر/ پی ٹی آئی

تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کامونکی میں دو دن مسلسل ہزاروں افراد عمران خان کے انتظار میں کھڑے رہے۔

مارچ کے تیسرے اور چوتھے دن یعنی 31 اکتوبر کو شرکاء کی بڑی تعداد مارچ میں موجود نظر آئی۔

آزادی مارچ: اسلام آباد میں رکھے گئے کنٹینرز کا کرایہ کتنا ہے؟

سینئرصحافی امتیازگل نے وضاحت کردی
شائع 31 اکتوبر 2022 04:12pm
تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

صحافی امتیازگُل نے کہا کہ حکومت نے عمران خان کے آزادی مارچ سے قبل ہی کنٹینرزسیزکرنا شروع کیے تھے، جن کا کرایہ یومیہ ڈھائی کروڑ روپے دیاجارہا ہے۔

سینئرتجزیہ کار و صحافی امتیازگل نے آج نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل میں اسلام آباد سے گذر رہا تھا، تو مجھے لگا کہ حالت جنگ ہے جبکہ ان کا شکارتو ابھی لاہورمیں ہے۔

انہوں بتایا کہ حکومت نے پہلے سے جگہ جگہ پر 25 سے 30 ہزار اہلکارتعینات کیے ہوئے جبکہ مہینہ ہونے کے قریب ہے انہوں نے 700 سے 800 کے قریب کینٹینرز سیز کیئے ہوئے ہیں جس میں سامان بھی موجود ہے۔

امتیازگل نے کہا کہ جن کینٹینرز کو سیز کیا ہے اس کا روزانہ کرایہ بھی (ڈھائی کروڑ روپے) دے رہے ہیں کیونکہ عمران خان نے کہا تھا کہ اکتوبر کے آخر میں آزادی مارچ کا اعلان کریں گے لیکن حکومت نے مہینے کی شروعات سے ہی کینٹینرز سیز کرنا شروع کردیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی انتظامیہ کی جانب سے کینٹینرز کو کاروبار کا حصہ بنالیا گیا ہے کیونکہ اس میں کمیشن بھی شامل ہوتا ہے تاہم انہوں نے کہا صورتحال واضح اسی وقت ہوگی جب آزادی مارچ اسلام آبادچ پہنچے گا۔

اسلام آباد ریڈ زون پھیل کر کہاں تک پہنچا، نقشہ جاری

پی ٹی آئی جی 9 میں جلسہ کر پائے گی؟
شائع 31 اکتوبر 2022 03:49pm
PHOTO Twitter@AzazSyed
PHOTO Twitter@AzazSyed

پی ٹی آئی کا مارچ پہنچنے سے پہلے اسلام آباد کے ریڈ زون میں توسیع دے کر اضافی سیکٹر شامل کردیئے گئے۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے اتوار کے روز کہا تھا کہ انتظامیہ نے آدھے سے زائد اسلام آباد کو ریڈ زون بنا دیا ہے۔ تاہم توسیع شدہ ریڈ زون کا نقشہ پیر کے روز جاری کیا گیا ہے۔

نقشے کے مطابق ریڈ زون میں جو اضافی سیکٹر شامل کیے گئے ہیں ان میں ایف 7، جی 6، جی 7، ای 7 شامل ہیں۔ بلیو ایریا، پمز اور زیروپوائنٹ بھی اب ریڈ زون کا حصہ ہیں۔

اس سے قبل ریڈ زون ایف 5 اور جی 5 تک تھا جبکہ پرانے ریڈ زون میں پارلیمنٹ کی عمارت، ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس اور دیگر سرکاری عمارتیں تھیں۔

قوانین کے تحت ریڈ زون میں داخلہ محدود ہوتا ہے اور اس علاقے میں مظاہروں کی اجازت نہیں دی جاتی۔

تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد کے جی9 میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا گیاہے کہ اور یہ مقام اب بھی ریڈزون کے باہر ہے۔

بند کمروں میں چور اور پاک قرار دینے کے فیصلے ہوتے ہیں، عمران خان

  • خدا کے واسطے پاکستانی قوم کو جانور نہ سمجھ، قوم کی سن لو، سابق وزیراعظم
  • چیف الیکشن کمشنر پر 10 ارب ہرجانے کا اعلان
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022 04:06pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لانگ مارچ کے چوتھے روز خطاب میں مخالفین کے لیے سخت زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنےآقاؤں کوخوش کرنےکیلئے مجھے نااہل قرار دیا گیا۔ ملک تب مضبوط ہوگا جب ادارے مضبوط ہوں گے۔

عمران خان نے حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے کہا ہے کہ سب کونظرآرہاہےکہ انقلاب اسلام آباد کی جانب بڑھ رہاہے لیکن امپورٹڈ حکومت میری کوریج بند کررہی ہے۔

انہوں نے طاقت ور حلقوں کو تنقید بنانتے ہوئے کہا کہ ”جناب بند کمروں میں یہ جو فیصلے کرتے ہیں آپ، کہ جب فیصلہ کیا یہ چور ہے، جب فیصلہ کیا یہ پاک ہوگیا۔ پھر فیصلہ کیا یہ چور ہے اور پھر پاک کردیا۔ خدا کے واسطے پاکستانی قوم کو جانور نہ سمجھو۔ ہم گائے جیسے نہیں ہیں، ہم بھیڑ بکریاں نہیں ہیں کہ جب فیصلہ کر لو۔ اچھا جی اب ہم نے ان کو پاک کر دیا ہے تو اب آپ بھی ان کے پیچھے لگ جائیں اور جو ان کو سپورٹ نہیں کرتا، اس کو ننگا کرکے تشدد کرو۔“

عمران خان نے مزید کہا کہ شہباز شرہف کے پاس کوئی پاور نہیں، ڈگی میں بیٹھ کر جاتا تھا، ”شہباز شریف ساری زندگی تم نے کیاکیا، جو طاقتور ہوتا ہے اس کےبوٹ پالش کرتے ہو۔ میں تمہارے ذریعے کیا بات کروں گا، میں تو انہیں پیغام دے رہا ہوں جنہوں نے تمہیں اوپربٹھایا“۔

توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے خلاف چیف الیکشن کمشنر پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کرنے والے چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےمجھےنااہل قراردیا تھا لیکن عدالت نےمیری نااہلی ختم کردی ہے۔ اب چیف الیکشن کشنر پر10 ارب ہرجانے کادعویٰ کرنے جارہا ہوں۔

انہوں نے شرکاء کو پیغام دیا کہ ظلم کانظام جانوروں کےمعاشرےمیں ہوتاہے،عمران خان آپ سب نےظلم کیخلاف میرے ساتھ نکلنا ہے۔ میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔ میں نے لندن میں فلیٹس نہیں بنائے، انہوں نے میری دیانتداری پر سوال اٹھائے، میں ان سے ہرجانہ نکلوا کرشوکت خانم اسپتال کوپیسادوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ میں اب ان لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں جنہوں نے ان چوروں کے ٹولے کو ہم پر مسلط ہونے دیا، میں بڑے ادب سے آپ کو پیغام دے رہا ہوں کہ اللہ کا واسطہ ہے قوم کی آواز سن لو، سن لو قوم کدھرکھڑی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اس کے بعد ضمنی انتخابات میں اپنی کامیابیوں کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں 8میں سے7نشستوں پرکامیاب ہوا ہوں جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے لیکن ایک نشست پیپلزپارٹی حکومت کی دھاندلی کی وجہ سےہارا۔

پی ٹی آئی آفیشل پیجزپرشیئرکی جانے والی تازہ ترین تصاویرعوام کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ کیپشن میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے پرسوں کامونکی پہنچنا تھا لیکن رچنا ٹاؤن پراندھیرے کی وجہ سے سفر ختم کرنا پڑا اور کل سادھوکی کے پاس حادثے کی وجہ سے سفر ختم کرنا پڑا، دو دن تک یہ ہزاروں افراد عمران خان کے انتظار میں کھڑے رہے۔

آزادی مارچ: این اوسی نہ ملنے پرپی ٹی آئی عدالت پہنچ گئی

اسلام آباد ہائیکورٹ سے ڈپٹی کمشنر کو حکم جاری کرنے کی استدعا
شائع 31 اکتوبر 2022 01:26pm
تصویر: پی ٹی آئی / فیس بک آفیشل
تصویر: پی ٹی آئی / فیس بک آفیشل

پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں آزادی مارچ کے دھرنے یا جلسے کیلئے آج بھی این او سی جاری نہ ہونے پر ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جلسے کے اجازت نامے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے باقاعدہ درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

علی نوازاعوان کی وساطت سے اسلام آبادہائی کورٹ میں دائرکردہ درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی 4 نومبر کواسلام آباد میں جلسہ کرنا چاہتی ہے جس کی اجازت کیلئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سےرجوع کیا تھا۔

پی ٹی آئی نے تحریری درخواست میں بتایا کہ یہ خط 26 اکتوبرکولکھا گیا تھا لیکن تاحال این او سی جاری نہیں کیا گیا۔

درخواست میں عدالت سے ڈپٹی کمشنرکواین او سی کےاجرا کیلئےہدایات جاری کیے جانے کی استدعا کرتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر بلاوجہ معاملے کو طول دے رہے ہیں ۔ احتجاج اور آزادی اظہار رائے آئینی حق ہے۔

آزادی مارچ: فواد چوہدری نے شرکاء کو موسم کی سختی سے خبردار کردیا

کپڑوں کا انتخاب موسم کے حساب سے کریں
شائع 31 اکتوبر 2022 01:14pm
تصویر: عمران خان/آفیشل فیس بک
تصویر: عمران خان/آفیشل فیس بک

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے لانگ مارچ کے شرکاء کو موسم کی سختی سے آگاہ کیا ہے۔

حقیقی آزادی مارچ آج چوتھے روز کامونکی سے منزل کی جانب رواں دواں ہے جہاں جی ٹی روڈ پرمختلف مقامات سے گزرتے ہوئے اپنی منزل اسلام آبد پرپہنچے گا۔

سندھ سے بھی پی ٹی آئی کے قافلے آج روانہ ہورہے ہیں جو آج رات سکھرمیں قیام کے بعد منزل کی جانب بڑھیں گے۔

فواد چوہدری نے اس حوالے سے کی جانے والی ٹویٹ میں کراچی والوں کو خاص طور سے گرم کپڑے ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،”اسلام آباد کی طرف آنے والے ہزاروں دوستوں خصوصاً کراچی والوں کو بتا دوں اسلام آباد کا موسم کافی سرد ہو رہا ہے، رات کو کافی ٹھنڈ ہوجاتی ہے لہذاٰ کپڑوں کا انتخاب موسم کے مطابق کریں“۔

ایک اور ٹویٹ میں پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ عمران خان کی قیادت میں مارچ آج گوجرانوالہ پہنچے گا، جبکہ کراچی سے قافلہ حیدرآباد اورسکھر کے راستے اسلام آباد کیلئے روانہ ہو گا اور خیبرپختونخوا سے قافلہ بدھ کو نکلے گا۔

فواد چوہدری نے واضح کیا کہ لاکھوں لوگوں کا یہ اجتماع اپنے جمہوری حقوق چاہتا ہے۔

شرکا کی تعداد سے عمران مطئمن لیکن نظر اسلام آباد پر

سابق وزیراعظم کو دیکھنے کے لیے مرید کے لوگ چھتوں پر موجود رہے
شائع 31 اکتوبر 2022 12:31pm
عمران خان اتوار کو مرید کے میں آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے۔
عمران خان اتوار کو مرید کے میں آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے۔

پی ٹی آئی کا حقیقی آزادی مارچ اتوار کی شام اس وقت سوگ میں ڈوب گیا جب نجی ٹی وی چینل کی رپورٹر صدف نعیم کنٹینر سے کچل کا جاں بحق ہوگئیں۔ اس سانحے سے کچھ ہی دیر قبل سابق وزیراعظم عمران خان نے مرید کے میں خطاب کیا۔ یہیں کنٹینر پر کھڑے انہوں نے ”آج نیوز“ کے لاہور بیورو چیف سلیم شیخ سے بات چیت کی۔

مرید کے میں عمران خان کے خطاب کی خاص بات یہ تھی کہ لبرٹی چوک لاہور سے روانہ ہونے کے بعد یہ سب سے بڑا مجمع تھا۔ جس نے اس تاثر کی نفی کردی کہ مارچ کے شرکا کی تعداد خاطرخواہ نہیں۔

مغرب سے کچھ پہلے عمران خان جب خطاب کی تیاری کر رہے تھے وہ شرکا کی تعداد سے مطئمن دکھائی دیئے لیکن ”آج نیوز“ سے ان کی گفتگو اور بدن بولی سے واضح ہوگیا کہ ان کی نظریں اسلام آباد پر ہیں۔

”کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اسلام آباد پہنچنے سے پہلے پہلے کوئی نتیجہ نکل آئے گا؟“ آج نیوز نے سوال کیا۔

عمران خان نے جواب دیا، ”نہیں اصل رزلٹ تو اسلام آباد میں ہو گا کیونکہ اصل تو پبلک نے ادھر آنا ہے۔ یہ تو ابھی مقامی لوگ ہیں۔ جو ہم نے اصل لوگوں کو بلایا ہوا ہے وہ اسلام آباد ہے۔ تو اصل تو پبلک نے ادھر نکلنا ہے۔“

حکومت کی طرف سے پیغام آنے کے سوال پر پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں اور وہ ڈر رہے ہیں۔ پھنس گئے ہیں ناں۔ الیکشن کروا نہیں سکتے۔ ۔۔ پتہ ہے پبلک کدھر کھڑی ہے۔

عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی تردید کی۔ انہوں نے کہا،”کوئی ایسی بات نہیں۔ دیکھیں! صرف ایک کام چاہتا ہوں، الیکشن۔ اور چھ مہینے سے ایک ہی مطالبہ ہے الیکشن۔ صاف اور شفاف الیکشن۔ ہم کوئی مدد کسی کی نہیں چاہتے۔ ہم کوئی اسٹیبلشمنٹ کی بیکنگ نہیں چاہتے۔ ہم صرف صاف اور شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔ بس۔“

عمران خان نے کہاکہ اگر ان کی طرف سے کسی نے حکومت سے بات چیت کرنا ہوئی تو ڈاکٹر عارف علوی بات کریں گے۔

شام گہری ہو رہی تھی اور شرکا کا جوش و خروش بڑھ رہا تھا۔ لوگ سابق وزیراعظم کو دیکھنے کے لیے چھتوں پر بھی موجود تھے۔ عمران خان نے خطاب شروع کردیا۔

اسد عمر صحافی صدف نعیم کے گھر پہنچ گئے

صدف دلی جذبہ سے آزادی مارچ کی کوریج کر رہی تھیں
شائع 31 اکتوبر 2022 12:18pm
تصویر: آج نیوز
تصویر: آج نیوز

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے گزشتہ روزحقیقی آزادی مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر تلے آکرجاں بحق ہونے والی خاتون صحافی صدف نعیم کے گھرجاکرتعزیت کی ہے۔

اسدعمرنے اس حوالے سے کی جانے والی ٹویٹ میں لکھا کہ ”ابھی صدف نعیم کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کے لئے ملاقات ہوئی۔ اللہ مرحومہ کی مغفرت کرے اور اہلِ خانہ کو صبر جمیل عطا کرے“۔

پی ٹی آئی رہنما کے مطابق صدف کے اہل خانہ نے انہیں بتایا کہ وہ صرف اپنی پروفیشنل ذمہ داری نہیں بلکہ دلی جذبہ سے اس لانگ مارچ کی کوریج کر رہی تھیں۔

صدف نعیم لاہور کے نجی میڈیا گروپ ”خبریں“ کے چینل ”فائیو نیوز“ سے وابستہ تھیں۔

دوسری جانب کی سیکٹری اطلاعات پنجاب عندلیب عباس بھی صدف نعیم کے گھرپہنچ گئیں اور لواحقین کے ساتھ اظہار افسوس اور مرحومہ کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی۔

سادھوکی کے قریب کنٹینرسے گرکر صدف نعیم کے جاں بحق ہونے پر صدرعارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگرسیاسی وسماجی شخصیات نے گہرے دکھ کا اظہارکیا۔

وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے مرحومہ کے اہلخانہ کے لیے 50 لاکھ روپے امدادی رقم کا اعلان کیاہے جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے بھی مالی معاونت کی جائے گی۔

صدف نعیم کے گھرپہنچنے والےعمران سوالات کے جواب دیے بغیرروانہ

صحافیوں کی جانب سے عمران خان کے گارڈز کے نارواسلوک کاشکوہ
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022 01:53pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خاتون صحافی صدف نعیم کے گھر پہنچے اور اہلخانہ سے تعزیت کے بعد صحافیوں کے سوالات کا جواب دیے بغیرروانہ ہوگئے۔

حقیقی آزادی مارچ کے دوران حادثے کا شکار ہونے والی صحافی صدف نعیم کی رہائشگاہ پر اہم سیاسی شخصیات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔عمران خان کے ہمراہ پارٹی کے دیگر قائدین بھی تھے۔

صدف نعیم کی والدہ سے تعزیت کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی صحافیوں سے ناروا سلوک کیے جانے سے متعلق سوال کا جواب دیے بغیر روانہ ہوگئے۔

عمران خان کے گارڈ کی جانب سے دھکے دیے جانے پرصحافیوں نے ان کے ہمراہ شفقت محمود سے احتجاج کیا، ایک صحافی کاکہنا تھا کہ کل ایک خاتون صحافی شہید ہوئی، آج پھر دھکے دیے گئے۔ ساڑھے 3 سال آپ نے صحافیوں کیلئے کیا کیا۔

اس پر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ویج بورڈ کیلئے کام کررہے ہیں۔

صحافیوں نے پی ٹی آئی رہنما پرواضح کیا کہ یہ روایتی باتیں ہیں عملی اقدام بتائیں جس پران کا جواب تھا کہ انشاء اللہ بہتری کیلئے کام کریں گے۔

تاہم عمران خان کی جانب سے کسی بھی صحافی کے سوال کا جواب نہیں دیا گیا۔

واضح رہے کہ آج صبح کامونکی میں حقیقی آزادی مارچ کی کوریج کے دوران پولیس اور صحافیوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس میں اہلکاروں نے نجی ٹی وی چینلز کے صحافیوں پر تشدد کرتئے ہوئے کیمرہ بھی توڑدیا۔

پولیس کے صحافیوں پرتشدد کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے نوٹس لیتے ہوئے ذمہ دار افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔

وفاقی وزیر شازیہ مری نے بھی صدف نعیم کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ اس کے علاوہ اسدعمر، سبطین خان، یاسمین راشد، شفقت محمود، مسرت جمشید اور عندلیب عباس نے بھی صدف نعیم کے اہلخانہ سے ملاقات میں تعزیت کی۔

6 ماہ سے انقلاب نہیں، عوام نے توشہ خانہ کی چوری دیکھی، مریم اورنگزیب

فارن فنڈڈ فتنہ نے انقلاب نہیں اپنے 'خونی مارچ' نامنظور کا اعتراف کرلیا
شائع 31 اکتوبر 2022 11:49am
فوٹو۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔ اے پی پی

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ‏6 ماہ سے انقلاب نہیں، عوام نے توشہ خانہ کی چوری دیکھی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر جاری بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ فارن فنڈڈ فتنہ نے انقلاب نہیں اپنے ’خونی مارچ‘ نامنظور کا اعتراف کر لیا ہے، ’بیلٹ‘ پر ’بلڈ شیڈ ’ بندوقوں‘ سے انقلاب لانے کا ثبوت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 6 ماہ سے انقلاب نہیں،عوام نے فارن فنڈد فتنہ، توشہ خانہ ڈکیتیاں، بشرا بی بی کے ہیرے، زمین کے ٹکڑوں پر ملکی مفاد کے سودے اور شہدا کے خلاف مہم دیکھی ہے ۔

مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ جھوٹے شخص اگر الیکشن مقصد تھا تو مارچ میں جب اختیار اور اقتدار آپ کے پاس تھا، اپنی کُرسی کے لئے مدت ملازمت میں توسیع کی آفر کر سکتے تھے تو الیکشن کا اعلان کیوں نہیں کیا؟ کنٹینر خان اب الیکشن اور اقتدار گالی اور بندوقوں سے نہیں ملے گا

آزادی مارچ کا چوتھا دن:اداروں کی عزت تب ہوتی ہے جب قوم عزت کرتی ہے، عمران خان

  • ایمن آباد اور کامونکی میں مارچ سے عمران خان کا خطاب
  • بند کمروں میں چور اور پاک قرار دینے کے فیصلے ہوتے ہیں، سابق وزیراعظم
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022 05:20pm

6 ماہ سے ملک میں ایک انقلاب کا مشاہدہ کر رہا ہوں، عمران خان

آزادی مارچ کے ہمراہ عوام کا سمندر ہے عمران خان
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022 12:05pm
تصویر: عمران خان آفیشل فیس بک
تصویر: عمران خان آفیشل فیس بک

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ جی ٹی روڈ پر ہمارے مارچ کے ہمراہ عوام کا سمندر ہے۔

لاہور سے شروع ہونے والے پی ٹی آئی کے آزادی مارچ کا آج چوتھا دن ہے جبکہ گزشتہ روز ہی مارچ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، کنٹینر سے گرنے سے خاتون صحافی کی موت واقع ہوگئی تھی۔

مزید پڑھیں: ٹی وی رپورٹر صدف نعیم آزادی مارچ کنٹینر کے نیچے آکرجاں بحق

ٹویٹ میں عمران خان نے آزادی مارچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں 6 ماہ سے ملک میں ایک انقلاب کا مشاہدہ کررہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سوال صرف یہ ہے کہ آیا یہ بیلٹ باکس کےذریعے نرم ہوگا یا خونریزی کے ذریعے تباہ کن؟

پاکستان تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ آج گوجرانوالا کی طرف روانہ ہوگا جس سے عمران خان 1 بجے کے قریب موڑ ایمن آباد اور 4 بجے قلعہ چوک پر خطاب کریں گے۔

حقیقی آزادی مارچ کی کوریج: پولیس اور صحافیوں کے درمیان جھگڑا

پولیس اہلکاروں نے نجی ٹی وی چینلز کے صحافیوں پر تشدد کیا
شائع 31 اکتوبر 2022 10:41am
فوٹو۔۔۔۔ اسکرین گریب (آج نیوز)
فوٹو۔۔۔۔ اسکرین گریب (آج نیوز)

کامونکی میں پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کی کوریج کے دوران پولیس اور صحافیوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔

پولیس اہلکاروں نے نجی ٹی وی چینلز کے صحافیوں پر تشدد کیا جبکہ پولیس اہلکاروں نے کیمرہ توڑدیا۔

پولیس کا صحافیوں پر تشدد کا معاملہ، وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس

دوسری جانب حقیقی آزادی مارچ میں پولیس کے صحافیوں پر تشدد کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے سخت نوٹس لے لیا۔

وزیراعلی پنجاب نے ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

چوہدری پرویز الہٰی کی ہدایت پر تشدد میں ملوث ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے کہا کہ صحافیوں پر تشدد قابل قبول نہیں۔

نومبر تو اہم ہے ہی پہلے 10 دن بھی کم نہیں، شیخ رشید

دستور ایونیو پر کنٹینر لگانے والے حالات کی سنگینی سے ناواقف ہیں
شائع 31 اکتوبر 2022 09:58am
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ نومبر تو اہم ہے ہی پہلے 10دن بھی کم نہیں،رانا ثناء اللہ نے اپنا سیاسی مردہ خراب کرلیا ہے ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ دستور ایونیو پر کنٹینر لگانے والے حالات کی سنگینی سے ناواقف ہیں، نومبر تو اہم ہے ہی پہلے 10دن بھی کم نہیں، رضا شاہ پہلوی بھی طاقت استعمال نہیں کرسکا آپ کس باغ کی مولی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے اپنا سیاسی مردہ خراب کرلیا ہے، مل بیٹھیں الیکشن کا فیصلہ کریں ورنہ کھیل ختم پیسہ ہضم، آج شام 4 بجے پریس کانفرس کروں گا۔

شیخ رشید نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ لال حویلی ذاتی ملکیت ہے، ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان کرپٹ ترین انسان ہے جس کی معطلی ختم کرکے میرے لیے راولپنڈی بھیجا گیا ہے۔

سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین حبیب الرحمان گیلانی ایف آئی اے اور پنجاب اینٹی کرپشن کو آصف خان کی اربوں روپے کرپشن کے ثبوت کے ساتھ درخواست بھیج رہا ہوں، 4 نومبر لانگ مارچ جتنی دیر چاہے پنڈی کا مہمان ہوگا۔

لانگ مارچ میں شرکت کیلئے کراچی سے قافلہ روانہ

سندھ بھر سے کارکنوں کو سکھر پہنچنے کی ہدایت
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022 04:21pm
کراچی سے پی ٹی آئی قافلے کی روانگی پر عمران اسماعیل اور علی زیدی صحافیوں سے گفتگو کر رہے ہیں۔ تصویر سہیل رب خان
کراچی سے پی ٹی آئی قافلے کی روانگی پر عمران اسماعیل اور علی زیدی صحافیوں سے گفتگو کر رہے ہیں۔ تصویر سہیل رب خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حقیقی آزادی مارچ کا آج چوتھا روز ہے۔ سندھ سے نمائندگی کیلئے پی ٹی آئی کا قافلہ پیر کو روانہ ہوگیا۔

یہ قافلہ حیدرآباد،سکرنڈ، مورو اور کنڈیارو سے گزرے گا۔

قافلے کے شرکا پیر کی شب سکھر میں قیام کریں گے۔

پارٹی رہنما علی زیدی کا کہنا ہے کہ قافلے ایک رات سکھرمیں قیام کرنے کے بعد اگلے دن راولپنڈی کے لیے روانہ ہوں گے۔

سندھ سے قافلے ہالا، سکرنڈ، قاضی احمد اور مورو سے گزرنے کے بعد رات کو سکھر میں قیام کرے گے، اس حوالے سے سندھ بھر سے کارکنوں کو سکھر پہنچنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

علی حیدر زیدی نے ٹوئٹرپراپنے پیغام میں کہا کہ حقیقی آزادی مارچ میں شامل ہونے کے لیے پیر 31 اکتوبر صبح 11:30 بجے ٹول پلازہ پر جوائن کریں۔

سکھر سے اسلام آباد براہ راست جانے والے کو منگل کی صبح 11بجے انصاف ہاؤس سے قافلوں میں شامل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

’صدف نعیم ڈیوائیڈر پر کھڑی تھیں‘

نعیم بھٹی کی پولیس سے میت حوالگی کی درخواست
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022 07:41am
تصاویر بزریعہ سوشل میڈیا
تصاویر بزریعہ سوشل میڈیا

عمران خان کے کنٹینر تلے آکر جاں بحق ہونے والی خاتون صحافی صدف نعیم کے شوہر نے کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی اور پوسٹ مارٹم نہ کرنے کیلئے تھانے میں درخواست دے دی ہے۔

متوفی کے شوہر نعیم بھٹی نے تھانے میں جمع کرائی گئی درخواست میں بتایا کہ صدف نعیم چینل فائیو میں بطور رپورٹر و اینکر کام کرتی تھیں، آج شام تقریباً 7 بجے لانگ مارچ سادھوکی پہنچا تو ڈیوائیڈر پر کھڑی ان کی اہلیہ گر کر کنٹینر کے نیچے آگئیں، جس کی وجہ سے موقع پر ہی ان کی موت واقع ہوگئی۔

تفصیلات: رپورٹر صدف نعیم کی کنٹینر کے نیچے آکر ہلاکت

نعیم بھٹی نے درخواست کی کہ یہ ایک حادثہ تھا اور وہ کسی قسم کی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی پوسٹ مارٹم کرانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے درخواست کی کہ اہلیہ کی میت حوالے کی جائے تاکہ جلد از جلد ان کی تجہیز و تکفین کی جاسکے۔

صدف نعیم کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ کنٹینر کے پیچھے بھاگتی دکھائی دے رہی ہیں۔ تاہم فوری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی کہ یہ ویڈیو ان کی موت سے کچھ دیر پہلے ہی ہے یا پرانی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے صحافیوں کے حوالے سے دعوی کیا ہےکہ صدف کو دھکا دیا گیا تھا۔

صحافی صدف نعیم کو دھکا دیا گیا، وزیر داخلہ

صدف نعیم کی نماز جنازہ آج لاہور کے علاقے اچھرہ میں ادا کی جائے گی۔

وفاقی اور پنجاب حکومت کی جانب سے امداد کا اعلان

وفاقی حکومت نے صدف کے اہلخانہ کے لیے 50 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب حکومت نے پہلے 25 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔ بعد میں مونس الہیٰ نے بتایا کہ یہ رقم بڑھا کر 50 لاکھ کردی گئی ہے۔

’بچوں ڈیوٹی پر تو جانا ہی ہے، آج جلد آجاؤں گی‘

چالیس سالہ صدف ایک جواں سال بیٹی اور ایک نوعمر بیٹے کی ماں تھیں۔