Aaj News

بدھ, اپريل 24, 2024  
15 Shawwal 1445  

ایف آئی اے نے صحافی محسن بیگ کو گرفتار کرلیا

رپورٹ: آصف نوید اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) ...
اپ ڈیٹ 16 فروری 2022 03:25pm

رپورٹ: آصف نوید

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے صحافی محسن بیگ کو گرفتار کر لیا۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے وفاقی وزیر، حکومت اور وزیراعظم پر تنقید کرنے والے صحافی محسن بیگ کو گرفتار کرلیا،وفاقی تحقیقاتی ادارے نے مراد سعید کی درخواست پر کارروائی کی ۔

ترجمان محسن بیگ کےمطابق ایف آئی اے اور پولیس کی بھاری نفری نے ایڈیٹر انچیف محسن بیگ کے گھر چھاپہ مارکر گھر کا گھیراؤ کیا، جب ایف آئی اے سے وارنٹ گرفتاری مانگے تو انہوں نے تلخ کلامی کی۔

ترجمان کے مطابق پولیس اور ایف آئی اے محسن بیگ کو ساتھ لے گئے جبکہ ایف آئی اے کے پاس محسن بیگ کے وارنٹ گرفتاری تھے نہ ہی کوئی مقدمہ درج تھا۔

گرفتاری کے دوران محسن بیگ اور ان کے بیٹے کی جانب سے مزاحمت کرتے ہوئے فائرنگ کی گئی جس سے ایف آئی اے کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔

اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں محسن بیگ کے وکیل راحیل نیازی نے غیر قانونی حراست کخلا ف درخواست دائر کر دی، درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کی، عدالت نے بیلف مقرر کر کے محسن بیگ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

دوسری جانب پولیس نے محسن بیگ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، مقدمہ میں دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں جبکہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے بھی وفاقی وزیر مراد سعید کی درخواست پر محسن بیگ کخلا ف مقدمہ درج کیا۔

محسن بیگ پر ایک سائبر کرائم ونگ دوسرا پولیس نے دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا ہے،مراد سعید نے صحافی محسن بیگ کے نجی چینل پربولے گئے متنازع الفاظ کے تناظر میں مقدمہ درج کرایا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق چھاپے و سیزیر کیلئے مجاز عدالت سے وارنٹ حاصل کئےگئے،چھاپے کے دوران محسن بیگ اور اس کےبیٹے وملازمین نے ایف آئی اے کی ٹیم پر سیدھی فائرنگ کی، ایف آئی اے کے 2افسران کو یرغمال بناکر زودوکوب کیا۔

ایف آئی کا کہنا ہے کہ محسن بیگ نے بیٹے اور ملازمین کے ہمراہ سرکاری ملازمین پر فائرنگ کرکے جرم کا ارتکاب کیا۔

ملزم کو تھانہ مارگلہ اسلام آبادمنتقل کیاگیا جس پر مزید کارروائی اسلام آباد پولیس کررہی ہے۔

ادھر حکومتی ترجمان شہبازگلنے واقعے کی ویڈیو شیئر کی ہے۔

arrest

FIA

اسلام آباد

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div