Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

فحاشی اور تشدد: متعدد امریکی اسکولوں میں بائبل پر پابندی عائد

شکایت میں کہا گیا ہے کہ بائبل ”سب سے زیادہ جنسی موضوعات والی کتابوں میں سے ایک ہے۔“
شائع 07 جون 2023 03:43pm

امریکی ریاست یوٹاہ کے متعدد اسکولوں میں بچے کے ایک سرپرست کی جانب سے ڈیوس اسکول ڈسٹرکٹ میں شکایت کے بعد بائبل پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

جمعہ کو متعدد ذرائع نے اطلاع دی کہ مذکورہ سرپرست مبینہ طور پر اپنے ضلع میں ان کتابوں سے مایوس تھے اور اس لیے انہوں نے اپنی شکایت درج کرانے کا فیصلہ کیا۔

شکایت کنندہ کی شکایت میں پچھلے سال منظور ہونے والے ریاستی قانون کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، جس میں ایسی کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے جن میں مواد کو ”فحش اور بے حیائی“ سمجھا جاتا ہے۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ بائبل ”سب سے زیادہ جنسی موضوعات والی کتابوں میں سے ایک ہے۔“

این بی سی نیوز نے مذکورہ شخص کے حوالے سے لکھا کہ نسخوں میں ”بے حیائی، حیوانیت، جسم فروشی، جنسی اعضا کی تبدیلی، عصمت دری اور یہاں تک کہ بچوں کا قتل“ بھی شامل ہے۔

زیادہ تر قدامت پسندوں کی طرف سے شروع کی گئی مذہبی کتابوں پر پابندی کی رپورٹوں میں اکثریت نے ایسے مواد کو نشانہ بنایا ہے جو صنفی شناخت یا جنسیت کا حوالہ دیتے ہیں۔

بائبل اب بھی ہائی اسکول کی لائبریریوں میں دستیاب ہوں گی۔

ڈسٹرکٹ نے بالآخر بائبل کو اس کے متن میں ”فحاشی اور تشدد“ کا حوالہ دیتے ہوئے پرائمری اور مڈل اسکولوں سے ہٹا دیا ہے، اور اسے ہائی اسکول کی لائبریریوں تک محدود رکھنے کی اجازت دی ہے۔

این بی سی کے مطابق، ضلع میں تقریباً 74,000 طالب علم ہیں، اور ضلع کے صرف سات یا آٹھ اسکولوں کے پاس مذہبی کتاب کی کاپی تھی۔

ڈیوس اسکول ڈسٹرکٹ بائبل کے علاوہ مورمن کی کتاب پر بھی پابندی عائد کرنے پر غور کر رہا ہے۔

یوٹاہ کی آبادی 50 سے 60 فیصد مورمنز پر مشتمل ہے۔

ٹریبیون نے رپورٹ کیا کہ مذہبی متن پر پابندی لگانے کی کوشش کے پیچھے استدلال یہ ہے کہ اس میں تشدد بھی شامل ہے۔

مورمن کی یہ کتاب بھی فی الحال بائبل کی تشخیص کے تحت اسی معیار پر جائزے سے گزر رہی ہے

اس تشخیص کے پیچھے استدلال یہ ہے کہ اس کے متن میں لڑائیاں، سر قلم اور اغوا شامل ہیں۔

pti

Child Rape

violence

Bible

Prostitution

vulgarity

pornographic content

Indecent content

incest

bestiality

genital mutilation

fellatio

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div