Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

بیوی سے 20 سال مار کھاتا رہا لیکن تشدد کی ویڈیوز بھی ریکارڈ کرلیں

شیری انہیں اتنی بری طرح تشدد کا نشانہ بناتیں کہ وہ زمین پر لیٹ جاتے۔
شائع 28 مارچ 2023 06:05pm
تصاویر بزریعہ ڈیلی میل
تصاویر بزریعہ ڈیلی میل

جیل اصلاحات کی رہنما ایک خاتون نے اپنے شوہر پر تشدد کرتی رہیں لیکن، ان کے شوہر 20 سال تک خاموش رہے۔

تین بچوں کے والد رچرڈ اسپینسر کا تعلق برطانیہ میں ایسٹ یارکشائر کے ببوتھ شہر سے ہے، جنہیں 45 سالہ شیری اسپینسر نے اتنا زبانی حملوں اور روزانہ مار پیٹ کا نشانہ بنایا کہ وہ فرش پر لیٹ جاتے۔

برسوں تک وہ خفیہ طور پر اپنی بیوی کے اپنے اوپر ہونے والے حملوں کی ویڈیوز اور آڈیوز ریکارڈ کرتے رہے اور جب پولیس کو بلایا گیا تو انہوں نے اپنے زخمی چہرے کی 43 تصویریں ان کے حوالے کیں، جو وحشیانہ حملوں کے بعد مختلف دنوں میں لی گئی تھیں۔

شیری کو گزشتہ ماہ چار سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

رچرڈ نے اپنے اوپر گزرے حالات کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ”گھریلو تشدد کے کسی بھی شکار کے لیے یہ بتانا واقعی مشکل ہے کہ اس کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ میں نے اسے 20 سال تک خفیہ رکھا۔“

سالہ شیری اسپینسر کو اپنے شوہر رچرڈ کے ساتھ روزانہ مار پیٹ کرنے اور زبانی بدسلوکی سے زندگی اجیرن بنانے کے جرم میں چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

شراب کے نشے میں شیری رچرڈ کو گالیاں دیتی اور ان پر حملے کرتیں، جس سے رچرڈ کے چہرے پر خراشیں پڑ جاتیں اور انہیں باہر نکلنے سے پہلے ان زخموں کو میک اپ سے ڈھانپنا پڑتا۔

ایک موقع پر شیری نے فرش پر ہی رفع حاجت کی اور رچرڈ کو اسے صاف کرنے پر مجبور کیا، دوسرے موقع پر شیری نے انہیں شراب کی بوتل سے اتنا مارا کہ ان کا کان ہمیشہ کے لیے بگڑ گیا۔

اپنی بدسلوکی کو چھپانے کے لیے الٹا شیری نے خود شکار ہونے کا دعویٰ کیا۔

رچرڈ نے بتایا کہ ”اس نے کھڑکی کھولی اور چیخنا شروع کردیا کہ رچرڈ مجھے مارنا بند کرو تم مجھے تکلیف دے رہے ہو۔“

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ دو دہائیوں تک بدسلوکی سے کیسے نمٹتے رہے، تو رچرڈ نے کہا کہ وجوہات ”پیچیدہ“ تھیں۔

”اس کی شروعات چھوٹی چھوٹی چیزوں سے ہوئی تھی جیسے جھنجھوڑنا، تھپڑ مارنا اور توہین آمیز انداز میں چیخنا۔“

”لیکن اس طرح کی چیزیں معمول بن گئیں۔“

انہوں نے کہا کہ ”ایک دن آپ دیکھیں گے کہ عورت کے لیے مرد کو مارنا کوئی معمولی بات نہیں ہوگی۔“

شیری اسپینسر نے ایچ ایم جیل اور پروبیشن سروس کے لیے اعلیٰ ترین سطح پر کام کیا اور دوستوں پر فخریہ جتایا کہ وہ سابق وزیر اعظم بورس جانسن کے قریب ہیں۔

رچرڈ نے اپنے کیس کو ”حساس طریقے سے“ سنبھالنے کے لیے ہمبر سائیڈ پولیس افسران کی تعریف کی، اور کہا کہ اس حقیقت نے اپنی بیوی کے ساتھ تین چھوٹے بچوں کو بانٹنے کے لیے بات کرنا مشکل بنا دیا۔

انہوں نے بتایا کہ ”میں مار پیٹ کے دوران اپنے چہرے کی حفاظت کر تا تھا تاکہ ماپنے بچوں کو اسکول لے جا سکوں۔ یہ میرے دماغ میں چلنے والی اہم چیز تھی۔“

رچرڈ نے عدالت میں گواہی دی کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والی جسمانی زیادتیوں کا عادی ہو چکا تو وہ اپنے دانت پیوست کر کے اسے بے حد تکلیف پہنچاتی۔

گھریلو دہشت کا یہ دور آخر کار جون 2021 میں اس وقت ختم ہوا جب ایک متعلقہ سماجی کارکن نے پولیس کو ان کے گھر بلایا۔

شیری کو گرفتار کیا گیا اور عدالت میں رچرڈ نے وہ تمام ویڈیوز اور تصاویر بطور ثبوت پیش کیں، جس جج نے شیری کو قصوروار پایا اور سزا سنائی۔

Domestic Violence

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div