Aaj News

ہفتہ, اپريل 20, 2024  
11 Shawwal 1445  

صحافی عمران ریاض لاہور ائرپورٹ سے گرفتار

عمران ریاض کو ایف آئی اے نے حراست میں لیا
اپ ڈیٹ 02 فروری 2023 09:15am

ایف آئی اے نے صحافی عمران ریاض کولاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ سے حراست میں لے لیا۔

صحافی اپنی گرفتاری سے قبل ٹویٹس میں فالوورز کو صورتحال سے آگاہ کرتے رہے۔

عمران ریاض خان نے اپنے ٹوئٹرہینڈل پر رات گئے بتایا کہ انہیں اپنی فیملی کے کام سے متحدہ عرب امارات جانا تھا، لیکن ائرپورٹ جانے پر معلوم ہوا کہ ان کا نام دوبارہ بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔

اگلی ٹویٹ میں سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی گرفتاری پر طنزاً انہیں دہشتگرد کہنے والے صحافی نے لکھا، ’ دہشتگرد شیخ رشید کی گرفتاری کے بعد پاکستان میں حالات بہتر ہونے کی قوی امید ہے شاباش’۔

عمران ریاض نے کچھ دیر بعد ائرپورٹ پر موجود گی کے دوران ہی لکھا کہ انہوں نے آفرکردی ہے کہ کسی کیس میں گرفتاری چاہئیے تو ایف آئی کو بلوالیں، وہ مایوس نہیں کریں گے۔

اسی دوران صحافی نے مزید اپ ڈیٹ کیا کہ ایف آئی نے انہیں انتظارکرنے کو کہا ہے اور ’طاقتورلوگوں‘ کو جگا کر مشورہ کیا جارہا ہے کہ اب کرنا کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ان کا موبائل فون اورسامان قبضے میں لیا جا رہا ہے۔

عمران ریاض کی آخری ٹویٹ تھی، ’مجھے گرفتارکیا جائے گا۔

اس ٹویٹ کے تقریبا 3 گھنٹےبعد ان کی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے کہا گیا کہ ایف آئی اے نے صحافی کو گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے، ائرپورٹ کے عملہ نے جھوٹ کی مد میں وہاں موجود لوگوں کو گمراہ رکھا۔

ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ، ’اب عمران بھائی خود اس اکاؤنٹ پرٹویٹ کریں گے۔ مزید معلومات انکے ٹیم ہینڈل @IRKsays سے حاصل کی جا سکتی ہیں‘۔

صحافی کی گرفتاری پر پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹرہینڈل سے ٹویٹ میں عمران ریاض کی گرفتاری سے متعلق بتاتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان میں انسانی حقوق مکمل طور پرموجود نہیں ہیں۔

پی ٹی آئی کے مطابق، ’ایک فاشسٹ ریاست جہاں قانون کی حکمرانی موجود نہیں ہے‘۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ عمران ریاض کو ایف آئی اے سائبرکرائم گلبرگ میں رکھا گیا ہے اور انہیں ایف آئی اے کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

عمران ریاض کو گزشتہسال بھی پنجاب کےمختلف شہروں میں درج مقدمات پرگرفتار کیا گیا تھا اوروہ ضمانت پرتھے۔

FIA

Imran Riaz

Detained

Imran Riaz Arrested

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div