Aaj News

جمعہ, اپريل 19, 2024  
10 Shawwal 1445  

گوادر میں انٹرنیٹ بحال، حق دو تحریک کے رہنما رہا نہ ہوئے

لاپتہ افراد کو منظر عام پر لاکر عدالتوں میں پیش کیا جائے، مظاہرین کا مطالبہ
اپ ڈیٹ 05 جنوری 2023 09:46pm

انیس 19 اگست 2021 کو شروع ہونے والی“ حق دو بلوچستان کو“ تحریک نے انتہائی مختصر عرصے میں بہت شہرت پائی ہے اور ملُک بھر میں زبانِ زدعام ہو گیا۔

حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان اور اُس کی ٹیم نے پاکستان کے آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئِے کچھ مطالبات رکھے تھے، جس میں سرِ فہرست مطالبات یہ تھے کہ بلوچستان کے سمندری حدود میں غیرقانونی ماہیگیری کو بند کیا جائِے۔

دیگر مطالبات میں پاک ایران بارڈر میں کاروبار کو قانونی حیثیت دیا جائِے، لاپتہ افراد کو منظر عام پر لاکر عدالتوں میں پیش کیا جائِے، شہر کے اندر غیر ضروری چیک پوسٹوں کو ختم کیا جائِے، چیک پوسٹوں پر جامع تلاشی کے بہانے شہریوں کا تذلیل نہ کیا جائِے وغیرہ شامل ہیں۔

پھچلے سال 2021 میں حق دو تحریک نے 32 دنوں تک اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا تھا ، 16 دسمبر 2021 کو حکومتِ بلوچستان نے مولانا سے مذاکرات کرکے چند وقت کی مہلت پر دھرنا ختم کرایا۔

لیکن وقتاً فوقتاً مظاہرے و جلسہ جلوس کرتا رہا اور اپنے ہونے کا احساس دلاتا رہا۔ حق دو تحریک نے مئی 2022 کی لوکل باڈیز الیکشن میں ضلع بھر میں بھاری اکثریت سے جیت کو اپنے نام کیا، اور خاص طور پر گوادر شہر میں حیران کن کامیابی حاصل کی۔

حق دو تحریک نے اپنے مطالبات پورا نہ ہونے کے خلاف 27 اکتوبر 2022 کو دوبارہ گوادر میں غیرمعینہ مُدت کیلئے دھرنا دیا، 57 دن کے دھرنے میں سینکڑوں اور ہزاروں لوگوں کی شرکت کو وفاق اور صوبائی حکومتوں نے کوئی اہمیت نہیں دی اور کبھی کوئی حکومتی شخص یا ادارے نے مولانا کو سُننّے کی زہمت گوارہ نہ کی۔ اس دوران حق دو تحریک نے ایک بڑی خواتین ریلی نکالی اور اس کیساتھ دو مختلف ریلیاں نکالیں جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کرکے اپنے ساتھ ہونے کا یقین دلایا۔

لیکن پھر بھی حق دو تحریک کو نظرانداز کیا گیا، جس کے بعد حق دو تحریک نے 20 دسمبر2022 کو فش ہاربر کے قریب ایکسپریس کو بند کرکے دھرنا دیا۔

جس کے بعد کمشنر مکران اور ضلع انتظامیہ نے مولانا سے مذاکرات کئے، لیکن حق دو تحریک نے یہ کہ کر مذاکرات سے انکار کیا کہ آپ کے پاس اختیارات کیا ہیں۔ پھر 23 دسمبر 2022 کو صوبائی وزیرِ داخلہ ضیاء اللہ لانگو اور مُشیرِ پی ایچ ای لالا رشید دَشْتی اور دیگر انتظامی سربراہان نے مذاکرات کرکے مولانا کو منانے کی کوشش کی لیکن مولانا اُن سے نہ ملے اس طرح مذاکرات کارآمد ثابت نہ ہوسکے اور اسی طرح25 دسمبر2022 کی صبح تقریباً ڈھائی تین بجے پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں نے دھرنے پر ہلہ بول دیا اور حق دو تحریک کے مرکزی رہنما حُسین واڈیلہ سمیت 27 افراد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر لے گئے۔

جس کے بعد مظاہروں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا اور مظاہرین نے پولیس کمپلکس (ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کے آفسز بھی وہی پر ہیں) پر چڑھائی اور توڑ پھوڑ کی کوشش کی لیکن پولیس نے ناکام بنایا۔

اس طرح ڈپٹی کمشنر گوادر کے گھر پر حملہ آور ہوئِے اور نقصان پہنچانے کی کوشش کی، تاہم کوئی بڑی نقصان نہ ہوا۔

تین دنوں تک مسلسل مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا، گوادر پولیس نے کافی سارے گرفتاریاں کیں، کچھ رہا کردیئے گئے اور کچھ تا حال پابند سلاسل ہیں۔ حق دو کے قائد مولانا نامعلوم مقام پر ہیں۔

حق دو تحریک کے سزا گوادر کے عام شہریوں کو بھی بھگتنی پڑی اور چھ دن تک موبائیل سروس بند کردیا گیا جبکہ 10 دنوں(240) گھنٹوں تک انٹرنیٹ سسٹم بند رہا جوکہ گزشتہ شب 12 بجے کے بعد بحال کیا گیا ہے۔

بلوچستان

Gwadar

Haq do Tehreek

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div