Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
18 Ramadan 1445  

نواز شریف نئے آرمی چیف سے مجھے نااہل کروائے گا، عمران خان

امریکی ہمیں ڈیفالٹ سے نکالنے کیلئے ہمارے قومی سلامتی کے سب سے بڑے اثاثے کے پیچھے جائیں گے
اپ ڈیٹ 15 نومبر 2022 07:23pm
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان۔ فوٹو — اسکرین گریب/ سوشل میڈیا
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان۔ فوٹو — اسکرین گریب/ سوشل میڈیا

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ قائد ن لیگ نواز شریف نئے آرمی چیف کو تعینات کرکے ان سے مجھے نا اہل کروائیں گے۔

سرائے عالمگیر میں حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان اب قرضوں کی اقساط ادا نہیں کر سکتا، پہلے پاکستان کا ڈیفالٹ ریٹ 5 فیصد تھا جو اب 64 فیصد سے زائد ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کمزور ہوتی جارہی ہے، بیرون ملک سےکوئی سرمایہ کاری کو تیار نہیں، لوگ اس سے ڈریں گے، سرمایہ کاروں کو ڈر ہے پاکستان ڈیفالٹ نہ ہوجائے، پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے روپے کی قدر مزید گرے گی۔

اسٹیبلشمنٹ اور ہینڈلرز کو سمجھایا تھا یہ ملک نہیں سمبھال پائیں گے

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ سازش کے ذریعے چوروں کو ملک پر مسلط کیا گیا، 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی 7 ماہ میں بڑھی ہے، سرمایہ کاری، برآمدات، محصولات، زر مبادلہ میں کمی آئی۔

عمران خان نے کہا کہ 6 مہینے پہلے قوم کو بتا دیا تھا کہ گزشتہ 30 سال یہ دونوں خاندان حکومتیں کرتے رہے جن کی وجہ سے بھارت اور بنگلادیش بھی ہم سے آگے نکل گئے، جب مجھے نکالا جا رہا تھا میں نے اسٹیبلشمنٹ اور ہینڈلرز کو سمجھایا تھا یہ ملک نہیں سمبھال پائیں گے۔

ہمیں بیل آؤٹ کرنے کیلئے امریکا ہم سے بھاری قیمت مانگے گا

سابق وزہراعظم نے کہا کہ اس وقت میں نے کہا تھا جب ہم ڈیفالٹ ہوجائیں گے تو پاکستان کو کون بیل آؤٹ کرے گا، ہمیں بیل آؤٹ کرنے کے لئے امریکا ہم سے بھاری قیمت مانگے گا، امریکی ہمیں ڈیفالٹ سے نکالنے کے لئے ہمارے قومی سلامتی کے سب سے بڑے اثاثے کے پیچھے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے سرکاری خرچے پر بطور وزیراعظم 23 لندن کے نجی دورے، زرداری نے 50 سے زائد دبئی کے نجی دورے کئے جب کہ میں دعوت کے باوجود ایک بار بھی لندن نہیں گیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ انہیں خطرہ ہوتا ہے کہ بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں اور ڈیل کرکے وطن واپس آجاتے ہیں، یہ ملک کے معاشی مسائل حل نہیں کرسکتے، البتہ ہم نے دیوالیہ ہونے والے پاکستان کو سنبھال کر دکھایا تھا۔

عمران خان نے چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس تین بڑے کیسز ہیں، ارشد شریف، اعظم سواتی اور تیسرا میرا کیس ہے، صحافی ارشد شریف کو دھمکیاں دے کر ملک سے بھگایا گیا اور اسے باہر قتل کردیا گیا جب کہ سینیٹر اعظم سواتی کو صرف ایک تنقید کی ٹویٹ کرنے پر ان کے پوتے پوتیوں کے سامنے تشدد کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک سابق وزیراعظم اور ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ پر حملے کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، پنجاب پولیس ہمارے نیچے ہونے کے باوجود بھی مجھ پر حملے کی ایف آئی آر درج نہیں کر سکی، یہ میرا بنیادی حق تھا کہ میری مرضی کے نام ایف آئی آر میں ڈالے جائیں لیکن پولیس کہتی ہے یہ تین بہت طاقتور لوگ ہیں۔

نئے آرمی چیف کی تقرری سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے باہر اہم فیصلے ہو رہے ہیں، نواز شریف کبھی میرٹ پر نہیں کھیلے، انہیں میرٹ کا مطلب نہیں معلوم جب کہ وہ اپنی مرضی کا آرمی چیف تعینات کرکے مجھے نا اہل کروائیں گے۔

اس کے علاوہ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ جب ملک کا رسک فیکٹر 64 فیصد سے تجاوز کر جائے تو وہ ملک معاشی طور پر تباہ ہوجاتا ہے جسے دوسرا ملک قرضہ فراہم نہیں کرتا۔

عمران خان نے کہا کہ جلد راولپنڈی میں مارچ کو جوائن کروں گا، ہمارے حقیقی آزادی مارچ کا مقصد ملک کو آزاد کرانا ہے اور اگر پاکستان میں انصاف ہوتا تو یہ سب لوگ آج جیلوں میں ہوتے۔

Nawaz Sharif

COAS

CJP

economic crisis

imran khan

PTI long march 2022

Azadi march Nov 15 2022

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div