Aaj News

ہفتہ, اپريل 20, 2024  
11 Shawwal 1445  

نوید کیا انتہا پسند لگتا ہے؟ اسے طوطے کی طرح سبق پڑھایا گیا، عمران خان

انتہاپسندی کے نام پر مجھے قتل کرنے کا منصوبہ تھا۔
اپ ڈیٹ 10 نومبر 2022 06:23pm
Imran Khan is addressing Long March in Wazirabad through video call | Aaj News

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انتہا پسندی کے نام پر مجھے قتل کرنے کا منصوبہ تھا۔

لانگ مارچ کے دوبارہ آغاز پر شرکاء سے ویڈیو لنک کے زریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سابق وزیراعظم پر حملے کا مقدمہ درج نہیں ہو رہا، عام آدمی کے ساتھ پولیس کیا کرتی ہوگی، سابق وزیراعظم کو انصاف نہیں مل رہا، عوام کا کیا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم نوید کیا انتہا پسند لگتا ہے؟ ملزم کو طوطے کی طرح سبق پڑھایا گیا، اور جب کنٹینر کا فرانزک ہوا تو واضح ہوگیا کہ دو مختلف قسم کی گولیاں چلائی گئیں۔ یعنی دو شوٹر تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے فوج کو ایک اور دھمکی دے دی

انہوں نے کہا کہ میں ابتسام کو سلام کرنا چاہتا ہوں کہ اس نے بہادری سے بندق بردار کو پکڑا، اس سے واضح ہوتا ہے ہمارے نوجوانوں میں جذبہ کیسا ہے۔

عمران خان نے کہا، ”سب سے بڑی ٹریجڈی معظم شہید کی تھی، ہم سب سے وہ تصویریں دیکھی نہیں گئیں کہ تین بچے بیٹھے ہوئے ہیں اور باپ کو جگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔“

انہوں نے اعلان کیا کہ ہم ان بچوں کی ساری ذمہ داری ساری زندگی تک لیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس پرانتہائی اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے، میں چاہتا ہوں کہ چیف جسٹس واقعہ کا نوٹس لیں، یہ قوم چیف جسٹس کی جانب دیکھ رہی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں حکومت ہماری ہے اور پولیس کو کوئی اور چلا رہا ہے، ہم بنانا ری پبلک بننے جا رہے ہیں، ملک اس وقت اداروں پر اعتماد کھوچکا ہے، مجھے سیاست چمکانے کیلئے یہ سب کرنے کی ضرورت نہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اعظم سواتی پرتشدد سے دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی، اعظم سواتی پرتشدد کا نوٹس نہیں لیا گیا۔

ارشد شریف کے قتل پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایک پروگرام میں ارشد شریف کی ویڈیو چلائی گئی، ایک ٹی وی اینکر کے پاس ویڈیو کیسے آگئی؟

یہ بھی پڑھیں: ارشد شریف قتل: ’نشانات سے لگتا ہے کھڑی گاڑی پر فائرنگ کی گئی‘

عمران خان نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ غلط شناخت پر مارا گیا، لیکن اب واضح ہوگیا ہے کہ پلان کرکے اس پر تشدد کیا گیا، اس کے بعد گولی ماری گئی، وہ کون تھا جس کو اس کی تحریروں سے مسئلہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات ہیں، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ

پاکستان

imran khan

Azadi March Nov10 2022

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div