Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
18 Ramadan 1445  

حلقہ این اے 31 پشاور:عمران خان کا مقابلہ کس سے ہوگا؟

گزشتہ انتخابات میں عمران خان حلقے سے تاریخی کامیابی حاصل کرچکے ہیں
شائع 14 اکتوبر 2022 12:26pm
15 دسمبر 1996: عمران خان کراچی میں انتخابی مہم کے دوران اپنے حامیوں کے نعروں کا جواب دیتے ہوئے، تصویر: (اے ایف پی)
15 دسمبر 1996: عمران خان کراچی میں انتخابی مہم کے دوران اپنے حامیوں کے نعروں کا جواب دیتے ہوئے، تصویر: (اے ایف پی)

قومی اسمبلی کے حلقے (این اے) 31 پشاور کے انتخابات ہمیشہ سے ہی پوری ملک کے لئے دلسچپی کے حامل رہے ہیں، یہاں سے بڑے بڑے سیاستدانوں نے انتخابات میں حصہ لیا جس میں دو سابق وزیراعظم بھی شامل ہیں۔

اس بار ضمنی انتخابات میں سابق وزیر اعظم عمران خان کا مقابلہ عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی غلام احمد بلور کے ساتھ ہوگا۔

این اے 31 پرجو بھی امیدوار آیا مقابلہ ان کا عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے حاجی غلام احمد بلور کے ساتھ ہی رہا جبکہ اس حلقے سے دو سابق وزراء اعظم محترمہ بینظر بھٹو اور عمران خان بھی قسمت آزمائی کر چکے ہیں۔

ماضی کا رخ کریں تو 1988 سے لیکر 2018 تک کے انتخابات میں اس حلقے سے تین مرتبہ (اے این پی) دو مرتبہ پیپلزپارٹی اور دو مرتبہ ہاکستان تحریک انصاف نے کامیابی حاصل کی جبکہ ایک بار ایم ایم اے کے امیدوار کامیاب رہے۔

اس قبل 1988 کے عام انتخابات میں اس انتخابی حلقے سے پی پی پی کے آفتاب احمد خان شیرپائکامیاب رہے جبکہ 1990 میں اے اے این پی کے غلام احمدخان بلور نے سابق وزیر اعظم بینظر بھٹو کو شکست دی تھی۔

پیپلز پارٹی کے سید ظفر علی شاہ نے غلام احمد بلور کو 1983 میں شکست سے دورچار کیا، 1997 میں ایک بار پھر حاجی غلام احمد بلور نے میدان مار لیا، 2002 میں اس حلقے پر ایم ایم اے کے امیدوار شبیر احمد خان کامیاب ہوئے 2008 میں اے این پی کے غلام احمد بلور نے کامیابی حاصل کی۔

2013 کے عام انتخابات میں اس حلقے سے سابق وزیر اعظم عمران خان نے 90 ہزار سے زائد ووٹ لیکر تاریخی کامیابی حاصل کی لیکن ضمنی انتخابات میں غلام احمد بلور ہی کامیاب ہوئے اور2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے حاجی شوکت علی نے غلام احمد بلور کو ہرا کر کامیابی حاصل کی۔

اب 2022 کے ضمنی انتخابات میں ایک بار پھر سابق وزیر اعظم عمران خان اور حاجی غلام احمد بلور کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

imran khan

peshawar

ANP

bye election2 22

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div