Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
17 Ramadan 1445  

حیدرآباد سے ہندو لڑکی اغوا، اوستہ محمد میں موجودگی کی اطلاع

لڑکی کی بازیابی کیلئے پولیس ٹیم روانہ کردی گئی ہے
اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2022 07:20pm
حیدرآباد: اغوا ہونیوالی لڑکی کی والدہ (اسکرین گریب/ٹوئٹر)
حیدرآباد: اغوا ہونیوالی لڑکی کی والدہ (اسکرین گریب/ٹوئٹر)

حیدرآباد سے لاپتہ پندرہ سالہ ہندو لڑکی کا چھبیس روز بعد بھی کوئی سراغ نہ مل سکا، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی اوستہ محمد میں موجودگی کی اطلاعات ہیں۔

حیدرآباد پولیس کے مطابق ہندو لڑکی کی بلوچستان کے علاقے اوستہ محمد میں موجودگی کی اطلاع ملی ہے، جس کی بازیابی کیلئے پولیس ٹیم روانہ کردی گئی ہے۔

لڑکی کی والدہ کا کہنا ہے کہ میری 15 سالہ بیٹی چندہ مہراج کو شمن مگسی نامی لڑکے نے اپنے ساتھیوں سمیت اس وقت اغوا کیا جب وہ فیکٹری سے کام کر کے واپس آرہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ میں غریب ہوں، میری کوئی مدد نہیں کر رہا ہے، پولیس نے بھی میری مدد نہیں کی، مجھے پتہ نہیں میری بیٹی کو کہاں لے گئے ہیں- میری سب سے اپیل ہے کہ میری مدد کی جائے۔

ایف آئی آر کے مطابق سائٹ تھانہ کی حدود سے چندہ کو سفید رنگ کی گاڑی میں ڈال کر لے جایا گیا۔

یاد رہے کہ چندہ مہراج کو 26 روز قبل اغوا کیا گیا تھا۔

دوسری جانب چندہ مہراج کا خاندان سائٹ ایریا حیدرآباد کا انتہائی غریب ہندو گھرانا ہے، باپ اور ماں دونوں بیمار ہیں، جبکہ شادی شدہ بیٹا والدین سے علحیدہ رہتا ہے۔

تین بہنوں میں سب سے بڑی سونا اور سب سے چھوٹی پندرہ سالہ چندہ فیکٹری میں کام کرکے اپنے گھر کی کفالت کررہی تھیں کہ 12 اگست کی شام فیکٹری سے واپس آتے ہوئے اسی فیکٹری میں کام کرنے والے شمن مگسی نے اپنے ایک دوست کے ہمراہ فتح چوک سے کار میں اغوا کرلیا، اس موقع پر بڑی بہن نے بہت شور مچایا لیکن کسی نے ایک نہ سنی۔

اغوا کے بعد چندا کی والدہ نے ایف آئی آر درج کرانے کیلئے تھانے کے چکر لگانے شروع کردیئے ، لیکن غریب ماں کی آہ وبکا کسی نے نہ سنی بالاخر ایک ماہ سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد وومن اینڈ چلڈرن تھانے میں 17 ستمبر کو ایف آئی آر درج کرلی گئی۔

اس حوالے سے چندہ مہراج کی والدہ نے کہا کہ مقدمے کی تفتیش سائٹ تھانے کے پاس ہے جہاں سے دو روز قبل پولیس ٹیم اوستہ محمد بھیجی گئی ہے، لیکن اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے- اغوا کار شمن مگسی کا تعلق بلوچستان کی تحصیل جعفرآباد سے ہے۔

sindh

Hyderabad

Hindu Girl Abducted

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div