Aaj News

ہفتہ, اپريل 20, 2024  
11 Shawwal 1445  

بدین: تھرکول شارع کئی گھنٹوں سے بلاک، دو مقامات پر دھرنے جاری

دھرنے میں تاحال ڈنڈا اور اسلحہ بردار موجود جس کے پیش نظر دونوں اطراف کشیدگی کی صورتحال برقرار ہے
شائع 16 ستمبر 2022 06:41pm
ر دونوں اطراف کشیدگی کی صورتحال برقرار ہے۔ فوٹو — آج نیوز
ر دونوں اطراف کشیدگی کی صورتحال برقرار ہے۔ فوٹو — آج نیوز

بدین کے تھرکول شارع گزشتہ 6 گھنٹوں سے بلاک ہے جہاں مختلف دو مقامات پر الگ الگ دھرنے جاری ہیں۔

شارع پر دھرنوں کے باعث ہزاروں گاڑیاں بھنس گئی ہیں جب کہ شادی لارج کے قریب دھرنے میں مظاہرین آر ڈی 211 سے کٹ لگانے کا ماطالبہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب نیوی چک کے قریب دھرنے کے مظاہرین آر ڈی 211 سے کٹ لگانے کی مخالفت کر رہے ہیں جب کہ دھرنے میں تاحال ڈنڈا بردار اور اسلحہ بردار موجود ہیں جس کے پیش نظر دونوں اطراف کشیدگی کی صورتحال برقرار ہے۔

گزشتہ دنوں نیوی چک کے علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ کسی بھی صورت میں انتظامیہ کو کٹ لگانے نہیں دیں گے جب کہ دوسری جانب رات کے اندھیرے میں کئی افراد نقل مکانی کر چکے تھے۔

تقریباً دو ہفتے گزر جانے کے باوجود بھی انتظامیہ کی جانب سے شگاف پُر نہ کرنے کا سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے، علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 5 کلو میٹر کے درمیان مٹی سے پلاسٹک کے بیگ بھر کر کم و بیش ایک لاکھ سے زائد تھیلیوں سے یہاں دیوار تعمیر کی تھی تاکہ پانی علاقے میں داخل نہ ہو سکےتاہم دیوار میں کٹ لگ گیا اور شگافوں کے باعث سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے تھے۔

علاقہ مکینوں کا الزام تھا کہ محکمہ ایریگیشن کی جانب سے سوچی سمجھی سازش ہے جس کے تحت اس پانی کو بہایا گیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی میرپورخاص کی ایک بااثر شخصیت اپنے مختلف بیانات میں کہہ چکی ہیں کہ بدین کے مختلف علاقوں سے کٹ دیا جائے، بالخُصوص اس جگہ سے جو ایل بی او ڈی اور سیم نالے کا زیرو پوائنٹ ہے۔

لیکن وہاں سے اگر کٹ دیا جاتا ہے تو بدین کے علاوہ تھرپارکر کا علاقہ بھی زیر آب آئے گا، جس کے باعث علاقے مکین کٹ لگانے نہیں دے رہے

protest

Sindh floods

badin

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div